گوادر بندرگاہ کے سی پیک میں اہم کردار کے حامی ہیں چین
گوادر بندرگاہ پر عالمی اقتصادی راہداری کی سرگرمیوں کے آغاز پر خوشی ہوئی، ترجمان وزارت خارجہ ژاؤ لیجیان
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا ہے کہ چین علاقائی تجارت میں گوادر بندرگاہ کی پاک چین اقتصادی راہداری کے اہم جز کی حیثیت سے زیادہ سے زیادہ کردار کی حمایت کرتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ اسلام آباد میں چینی سفارتخانے میں ڈپٹی ہیڈ آف مشن کے عہدے کے دوران میں نے گوادر پورٹ کا 6 بار دورہ کیا اور گوادر بندرگاہ کے تعمیراتی کاموں کو متاثر کن پایا تھا۔
ترجمان ژاؤ لیجیان نے پاکستان کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے مزید کہا کہ 200 ٹن مچھلیوں کے ریفریجریٹر کنٹینروں سے لدے جہاز کی گوادر پورٹ پر پہنچنے اور پھر چین روانگی وزیر اعظم پاکستان کے خصوصی اقدامات کا نتیجہ ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے گوادر بندرگاہ پر مچھلی کے پہلے کنٹینر کی آمد اور عالمی راہداری کی سرگرمیوں کے آغاز پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ نئی پیشرفت پر خوشی ہے اور چین تجارت اور سامان سے متعلق علاقائی تعاون میں گوادر بندرگاہ کے زیادہ سے زیادہ کردار کی حمایت کرتا ہے۔
چینی ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ گوادر میں ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے مقامی سطح پر ایک ڈائریکٹوریٹ بھی تشکیل دیدیا گیا ہے تاکہ گوادر بندرگاہ کو بڑے ٹرانزٹ ٹریڈ مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کیا جاسکے۔
ژاؤ لیجیان نے انکشاف کیا کہ مستقبل قریب میں ایل پی جی، اسٹیل پائپس اور افغانستان کے لیے ڈی اے پی کھاد سمیت عالمی کارگو پر مشتمل مزید جہازوں کو بھی گوادر بندرگاہ پہنچنا ہے۔
چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے صرف چین اور پاکستانی عوام کو معاشی فوائد حاصل نہیں ہو رہے ہیں بلکہ دونوں ممالک کو علاقائی رابطے اور معاشی تعاون کی بھی سہولت میسر آگئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ اسلام آباد میں چینی سفارتخانے میں ڈپٹی ہیڈ آف مشن کے عہدے کے دوران میں نے گوادر پورٹ کا 6 بار دورہ کیا اور گوادر بندرگاہ کے تعمیراتی کاموں کو متاثر کن پایا تھا۔
ترجمان ژاؤ لیجیان نے پاکستان کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے مزید کہا کہ 200 ٹن مچھلیوں کے ریفریجریٹر کنٹینروں سے لدے جہاز کی گوادر پورٹ پر پہنچنے اور پھر چین روانگی وزیر اعظم پاکستان کے خصوصی اقدامات کا نتیجہ ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے گوادر بندرگاہ پر مچھلی کے پہلے کنٹینر کی آمد اور عالمی راہداری کی سرگرمیوں کے آغاز پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ نئی پیشرفت پر خوشی ہے اور چین تجارت اور سامان سے متعلق علاقائی تعاون میں گوادر بندرگاہ کے زیادہ سے زیادہ کردار کی حمایت کرتا ہے۔
چینی ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ گوادر میں ٹرانزٹ ٹریڈ کے لیے مقامی سطح پر ایک ڈائریکٹوریٹ بھی تشکیل دیدیا گیا ہے تاکہ گوادر بندرگاہ کو بڑے ٹرانزٹ ٹریڈ مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کیا جاسکے۔
ژاؤ لیجیان نے انکشاف کیا کہ مستقبل قریب میں ایل پی جی، اسٹیل پائپس اور افغانستان کے لیے ڈی اے پی کھاد سمیت عالمی کارگو پر مشتمل مزید جہازوں کو بھی گوادر بندرگاہ پہنچنا ہے۔
چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے صرف چین اور پاکستانی عوام کو معاشی فوائد حاصل نہیں ہو رہے ہیں بلکہ دونوں ممالک کو علاقائی رابطے اور معاشی تعاون کی بھی سہولت میسر آگئی ہے۔