ڈارک ویب پر پاکستانیوں کے ڈیٹا کی فروخت پی ٹی اے تفصیلات فراہم نہیں کرسکی
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے وفاقی حکومت کی جانب سے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی
11 کروڑ پاکستانیوں کے ڈیٹا کی ڈارک ویب پر فروخت کے معاملے میں پی ٹی اے چھ ماہ بعد بھی عدالت میں جواب داخل نہیں کرواسکی۔
سندھ ہائیکورٹ نے ساڑھے گیارہ کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کرنے کے خلاف درخواست پر سیکرٹری ٹیلی کمیونیکیشن سے 24 دسمبر کو جواب طلب کرلیا۔
جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو ساڑھے گیارہ کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ نادرا تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔
عدالت نے سیکرٹری ٹیلی کمیونیکیشن سے 24 دسمبر کو جواب طلب کرلیا۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے وفاقی حکومت کی جانب سے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔
واضح رہے کہ مئی میں ہونےو الی سماعت میں بھی پی ٹی کے وکیل نے عدالت سے مہلت طلب کی تھی جس پر فاضل عدالت نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔ تاہم چھ ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود پی ٹی اے اس معاملے میں جواب جمع نہیں کرواسکی ہے اور عدالت نے 24 دسمبر تک جواب طلب کیا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: 11 کروڑ پاکستانیوں کے حساس ڈیٹا کی چوری، سندھ ہائیکورٹ کا متعلقہ اداروں کونوٹس
دائر درخواست میں طارق منصور ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا تھا کہ 10 اپریل کو ساڑھے گیارہ کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا فروخت کرنے کے لیے ڈرک ویب سائٹ پر اپلوڈ کیا گیا۔ شہریوں کا حساس ڈیٹا 35 کروڑ روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔ ڈیٹا موبائل صارفین کا شناختی کارڈ نمبرز، مکمل ایڈریس فون نمبر اور دیگر چیزیں شامل تھیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے ساڑھے گیارہ کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کرنے کے خلاف درخواست پر سیکرٹری ٹیلی کمیونیکیشن سے 24 دسمبر کو جواب طلب کرلیا۔
جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو ساڑھے گیارہ کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ نادرا تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔
عدالت نے سیکرٹری ٹیلی کمیونیکیشن سے 24 دسمبر کو جواب طلب کرلیا۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے وفاقی حکومت کی جانب سے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔
واضح رہے کہ مئی میں ہونےو الی سماعت میں بھی پی ٹی کے وکیل نے عدالت سے مہلت طلب کی تھی جس پر فاضل عدالت نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔ تاہم چھ ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود پی ٹی اے اس معاملے میں جواب جمع نہیں کرواسکی ہے اور عدالت نے 24 دسمبر تک جواب طلب کیا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: 11 کروڑ پاکستانیوں کے حساس ڈیٹا کی چوری، سندھ ہائیکورٹ کا متعلقہ اداروں کونوٹس
دائر درخواست میں طارق منصور ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا تھا کہ 10 اپریل کو ساڑھے گیارہ کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا فروخت کرنے کے لیے ڈرک ویب سائٹ پر اپلوڈ کیا گیا۔ شہریوں کا حساس ڈیٹا 35 کروڑ روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔ ڈیٹا موبائل صارفین کا شناختی کارڈ نمبرز، مکمل ایڈریس فون نمبر اور دیگر چیزیں شامل تھیں۔