فرانس میں پاکستانی نژاد امام مسجد کو 18 ماہ قید اور تاحیات پابندی کی سزا
پاکستانی نژاد امام مسجد کو 18 ماہ قید کی سزا پوری کرنے کے بعد ملک بدر کردیا جائے، عدالت
فرانس میں پاکستانی نژاد امام مسجد لقمان کو 18 ماہ قید اور ملک میں داخلے پر تاحیات پاپندی کی سزا سنا دی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس میں پنتواس کی عدالت نے 33 سالہ امام مسجد کو سوشل میڈیا پر انتہا پسندانہ جذبات اکسانے کے الزام میں 18 ماہ قید کی سزا سنائی ہے، سزا پوری کرنے کے بعد انہیں ملک بدر کردیا جائے گا اور آئندہ فرانس میں داخلے پر تاحیات پابندی ہوگی۔
یہ خبر پڑھیں : گستاخانہ خاکوں اور فرانسیسی صدر کے اسلام مخالف بیان پر مسلم دنیا سراپا احتجاج
امام مسجد نے ٹک ٹاک ویڈیوز پر 9 دسمبر کو کہا تھا کہ 'وفادار مسلمان پیغمبر اسلام کے لیے خود کو قربان کرنے کے لیے تیار ہے' جب کہ 10 دسمبر کی ویڈیو میں 'غیر مسلموں اور کافروں پر حملہ کرنے' اور انہیں جہنم بھیجنے کی بات کی تھی اور 25 دسمبر کو انہوں نے گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے میگزین چارلی ہیبڈو کے دفتر پر حملہ آور کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی نمائش پر استاد قتل، پولیس فائرنگ سے نوجوان شہید
دوسری جانب فرانسیسی اور جرمن میڈیا نے یہ افوہ پھیلائی کہ امام مسجد نے سماعت کے دوران متعدد بار معذرت کی اور مترجم کے ذریعے کہا کہ انہوں نے یہ سب ٹک ٹاک پر فالوروز بڑھانے کے لیے کیا ہے اور وہ ایسے قانون سے ناواقف تھے جس پر انہیں سزا سنائی جارہی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس میں پنتواس کی عدالت نے 33 سالہ امام مسجد کو سوشل میڈیا پر انتہا پسندانہ جذبات اکسانے کے الزام میں 18 ماہ قید کی سزا سنائی ہے، سزا پوری کرنے کے بعد انہیں ملک بدر کردیا جائے گا اور آئندہ فرانس میں داخلے پر تاحیات پابندی ہوگی۔
یہ خبر پڑھیں : گستاخانہ خاکوں اور فرانسیسی صدر کے اسلام مخالف بیان پر مسلم دنیا سراپا احتجاج
امام مسجد نے ٹک ٹاک ویڈیوز پر 9 دسمبر کو کہا تھا کہ 'وفادار مسلمان پیغمبر اسلام کے لیے خود کو قربان کرنے کے لیے تیار ہے' جب کہ 10 دسمبر کی ویڈیو میں 'غیر مسلموں اور کافروں پر حملہ کرنے' اور انہیں جہنم بھیجنے کی بات کی تھی اور 25 دسمبر کو انہوں نے گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے میگزین چارلی ہیبڈو کے دفتر پر حملہ آور کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی نمائش پر استاد قتل، پولیس فائرنگ سے نوجوان شہید
دوسری جانب فرانسیسی اور جرمن میڈیا نے یہ افوہ پھیلائی کہ امام مسجد نے سماعت کے دوران متعدد بار معذرت کی اور مترجم کے ذریعے کہا کہ انہوں نے یہ سب ٹک ٹاک پر فالوروز بڑھانے کے لیے کیا ہے اور وہ ایسے قانون سے ناواقف تھے جس پر انہیں سزا سنائی جارہی ہے۔