بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت
لاکھیرود میں واقع کنواں 3 ہزار میٹر گہرا ہے جس میں 2.5 ملین کیوبک فٹ قدرتی گیس کا ذخیرہ ہے، او جی ڈی سی ایل
آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کارپوریشن نے بلوچستان میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت کرلیے۔
کمپنی کی قدرتی ذخائر کی تلاش کی جارحانہ حکمت عملی سے ملک میں گیس اور تیل کی طلب ورسد کے درمیان فرق بتدریج گھٹتی جارہی ہے۔
او جی ڈی سی ایل کی جانب سے لندن اور پاکستان اسٹاک ایکس چینج کو بھیجے گئے مکتوب میں بتایا گیا ہے کہ کمپنی نے قدرتی ذخائر کی تلاش کی موثر حکمت عملی کی بدولت بلوچستان کے ضلع موسی خیل کے کنوے سے گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے ہیں۔
خط میں بتایا گیا ہے کہ ضلع موسی خیل بلوچستان میں لاکھیرود کا کنواں 3 ہزار میٹر گہرا ہے ابتدائی تجزئیے میں اس میں 2.5 ملین کیوبک فٹ قدرتی گیس کے ذخائردریافت ہوئے ہیں۔
او جی ڈی سی ایل کے مطابق ماہرین کے تجزئیے میں اس کنویں سے یومیہ 18 بیرل خام تیل کے ذخائر کی بھی دریافت ہوئی ہے جو ملک کے لیے ایک حوصلہ افزاء امر ہے۔
کمپنی کی قدرتی ذخائر کی تلاش کی جارحانہ حکمت عملی سے ملک میں گیس اور تیل کی طلب ورسد کے درمیان فرق بتدریج گھٹتی جارہی ہے۔
او جی ڈی سی ایل کی جانب سے لندن اور پاکستان اسٹاک ایکس چینج کو بھیجے گئے مکتوب میں بتایا گیا ہے کہ کمپنی نے قدرتی ذخائر کی تلاش کی موثر حکمت عملی کی بدولت بلوچستان کے ضلع موسی خیل کے کنوے سے گیس کے نئے ذخائر دریافت کیے ہیں۔
خط میں بتایا گیا ہے کہ ضلع موسی خیل بلوچستان میں لاکھیرود کا کنواں 3 ہزار میٹر گہرا ہے ابتدائی تجزئیے میں اس میں 2.5 ملین کیوبک فٹ قدرتی گیس کے ذخائردریافت ہوئے ہیں۔
او جی ڈی سی ایل کے مطابق ماہرین کے تجزئیے میں اس کنویں سے یومیہ 18 بیرل خام تیل کے ذخائر کی بھی دریافت ہوئی ہے جو ملک کے لیے ایک حوصلہ افزاء امر ہے۔