پی ٹی آئی خاتون رہنما نے ڈیفنس میں 5 ملزمان کی ہلاکت کو جعلی مقابلہ قرار دیدیا

ہلاک شدگان میں میرا ڈرائیور بھی شامل ہے جسے پولیس اور سادہ لباس افراد اٹھا کر لے گئے تھے، لیلی پروین

ہلاک شدگان میں میرا ڈرائیور بھی شامل ہے جسے پولیس اور سادہ لباس افراد اٹھا کر لے گئے تھے، لیلی پروین (فوٹو : فائل)

پاکستان تحریک انصاف کی رہنما لیلیٰ پروین نے ڈیفنس میں ہونے والا پولیس مقابلہ جعلی ہونے کا دعویٰ کردیااور کہا ہے کہ ہلاک شدگان میں ان کا ڈرائیور بھی شامل ہے، ڈرائیور اور میری ساس کو جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب پولیس اور سادہ لباس افراد اٹھا کر لے گئے تھے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جمعہ کو علی الصبح پولیس نے گزری کے علاقے میں ایک بنگلے میں پولیس مقابلے کے دوران پانچ ملزمان کو ہلاک کیا تھا جبکہ ان کے قبضے سے اسلحہ اور ایک ڈبل کیبن گاڑی بھی برآمد کی، واقعے میں تین ملزمان کی شناخت ریاض، عابد اور غلام مصطفی کے نام سے ہوئی جبکہ چوتھے شخص کی شناخت جمعہ کی دوپہر عباس کے نام سے کی گئی۔

عباس کی شناخت پاکستان تحریک انصاف کی مقامی رہنما پروین لیلیٰ نے اپنے ڈرائیور کے طور پر کی۔ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں ںے دعویٰ کیا کہ عباس کو جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ان کے بنگلے سے پولیس کی وردی اور سادہ لباس میں ملبوس افراد لے گئے تھے، ساتھ ہی ان کی ساس کو بھی لے گئے جن سے اب تک ان کا کوئی رابطہ نہیں ہوسکا۔

یہ پڑھیں : کراچی میں مبینہ پولیس مقابلہ، 5 ملزمان ہلاک

 


ان کا کہنا تھا کہ ان کی ساس کئی روز سے دہلی کالونی میں واقع اسپتال میں ایڈمٹ تھیں اور جمعرات کی شب ہی انھیں اسپتال سے گھر منتقل کیا گیا، عباس ان کے پاس پچھلے پانچ سال سے ملازم ہے اور وہ انتہائی شریف اور بااخلاق انسان ہے، اگر اس نے کوئی جرم کیا بھی تھا تو عدالتیں موجود ہیں، اسے عدالت میں پیش کیا جاتا، جس بنگلے میں مقابلہ ظاہر کیا گیا وہ ان کے سسرال والوں کا ہے جبکہ جس گھر سے اٹھایا ہے وہ بھی اس کے قریب ہی واقع ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جس وقت لیلیٰ پروین سے رابطہ کیا گیا تو وہ اس وقت شہر سے باہر تھیں، ان کا کہنا تھا کہ وہ کراچی واپس آکر قانونی کارروائی کریں گی۔ لیلیٰ پروین کے شوہر علی حسنین پیشے کے اعتبار سے وکیل ہیں۔

واقعہ جعلی نہیں، اگر کسی کے تحفظات ہیں تو دور کریں گے، ایس ایس پی ساؤتھ

اس بارے میں موقف جاننے کے لیے ایس ایس پی ساؤتھ سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے مقابلہ جعلی ہونے کی سختی سے تردید کی اور کہا کہ اگر کسی کو تحفظات ہیں تو دور کیے جائیں گے ورنہ ہر کسی کو قانونی کارروائی کا حق حاصل ہے، پولیس کے پاس تمام ملزمان کا کرمنل ریکارڈ اور کال ڈیٹا ریکارڈ موجود ہے، اگر لیلیٰ پروین اور ان کے شوہر ایڈووکیٹ حسنین پولیس سے باضابطہ طور پر رابطہ کریں گے تو انھیں تمام تر دستاویزی ثبوت پیش کردیے جائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں ںے بتایا کہ لیلیٰ پروین نے ان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے جس پر انھیں تمام تر صورتحال سےا ٓگاہ کردیا گیا ہے۔
Load Next Story