دلیپ کمار کی فلم ’آگ کا دریا‘ کو ریلیز کرنیکا منصوبہ
1980 کی دہائی میں اس فلم کے پرنٹ غائب ہو گئے تھے،ہدایتکار راجندر بابو
ISLAMABAD:
بھارت کے معروف اداکار دلیپ کمار جنھوں نے حال ہی میں اپنی 91 ویں سالگرہ منائی ہے برسوں پہلے فلموں میں کام کرنا بند کر چکے ہیں لیکن اب ان کے مداحوں کو ان کی ایک ایسی فلم بڑے پردے پر دیکھنے کو مل سکتی ہے جو آج تک کسی کے سامنے نہیں آئی۔
سنہ 1980 کی دہائی میں اس فلم کے پرنٹ غائب ہو گئے تھے مگر اب اس کے ہدایتکار اسے دوبارہ ریلیز کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔'آگ کا دریا' نام کی اس فلم میں معروف اداکارہ ریکھا، پدمنی کولہاپوری، امرتا سنگھ اور امریش پوری جیسے اداکار دلیپ کے ساتھ ہیں۔'آگ کا دریا' کی ہدایات جنوبی بھارت کے مشہور فلم ہدایت کار وی ایس راجندر بابو نے دی ہے جو اس سے قبل 'شرارا'، میری آواز سنو' اور 'ایک سے بھلے دو' نام کی مقبول ہندی فلمیں بنا چکے ہیں۔ ہدایتکار راجندر بابو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا 1991 اور 1992 میں ہم نے اس فلم کی شوٹنگ کی اور یہ اس دور کی سب سے مہنگی فلموں میں سے ایک تھی جس پر اس زمانے میں تقریبا پانچ کروڑ روپے لاگت آئی تھی۔
فلم کی ریلیز نہ ہو پانے کے بارے میں راجندر بابو نے کہا 'ریلیز کے وقت فلم مالی مشکلات سے دو چار ہو گئی تھی اور فلمساز آر وینکٹ رمن کو بعض قانونی پیچیدگیاں درپیش تھیں۔ انھیں عدالت کے چکر بھی لگانے پڑے اور اسی دوران ان کا انتقال ہو گیا اور فلم کی ریلیز ہی رک گئی۔راجندر بابو نے بتایا کہ فلم کے حوالے سے اب کسی قسم کے قانونی مسائل نہیں ہیں اور اسے اب ریلیز کیا جا سکتا ہے۔ ہیما مالنی کی بیٹی اہانا کی شادی میںسائرہ جی نے دلیپ کے سامنے پوچھا کہ 'آگ کا دریا' کا کیا ہوا۔ میں نے بنگلور آ کر جب فلم کے پرنٹس تلاش کیے تو وہ خستہ حال تھے۔اس کے پرنٹ سنگاپور کے ایک ڈسٹری بیوٹر کے پاس محفوظ ہیں،اس فلم کے پرنٹس کو ڈیجیٹل کرنے کا عمل جاری ہے اور اس کے بعد اس کا پوسٹ پروڈکشن کیا جائے گا اور فلم ریلیز کرنے کی منصوبہ بندی کی جائے گی ۔
بھارت کے معروف اداکار دلیپ کمار جنھوں نے حال ہی میں اپنی 91 ویں سالگرہ منائی ہے برسوں پہلے فلموں میں کام کرنا بند کر چکے ہیں لیکن اب ان کے مداحوں کو ان کی ایک ایسی فلم بڑے پردے پر دیکھنے کو مل سکتی ہے جو آج تک کسی کے سامنے نہیں آئی۔
سنہ 1980 کی دہائی میں اس فلم کے پرنٹ غائب ہو گئے تھے مگر اب اس کے ہدایتکار اسے دوبارہ ریلیز کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔'آگ کا دریا' نام کی اس فلم میں معروف اداکارہ ریکھا، پدمنی کولہاپوری، امرتا سنگھ اور امریش پوری جیسے اداکار دلیپ کے ساتھ ہیں۔'آگ کا دریا' کی ہدایات جنوبی بھارت کے مشہور فلم ہدایت کار وی ایس راجندر بابو نے دی ہے جو اس سے قبل 'شرارا'، میری آواز سنو' اور 'ایک سے بھلے دو' نام کی مقبول ہندی فلمیں بنا چکے ہیں۔ ہدایتکار راجندر بابو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا 1991 اور 1992 میں ہم نے اس فلم کی شوٹنگ کی اور یہ اس دور کی سب سے مہنگی فلموں میں سے ایک تھی جس پر اس زمانے میں تقریبا پانچ کروڑ روپے لاگت آئی تھی۔
فلم کی ریلیز نہ ہو پانے کے بارے میں راجندر بابو نے کہا 'ریلیز کے وقت فلم مالی مشکلات سے دو چار ہو گئی تھی اور فلمساز آر وینکٹ رمن کو بعض قانونی پیچیدگیاں درپیش تھیں۔ انھیں عدالت کے چکر بھی لگانے پڑے اور اسی دوران ان کا انتقال ہو گیا اور فلم کی ریلیز ہی رک گئی۔راجندر بابو نے بتایا کہ فلم کے حوالے سے اب کسی قسم کے قانونی مسائل نہیں ہیں اور اسے اب ریلیز کیا جا سکتا ہے۔ ہیما مالنی کی بیٹی اہانا کی شادی میںسائرہ جی نے دلیپ کے سامنے پوچھا کہ 'آگ کا دریا' کا کیا ہوا۔ میں نے بنگلور آ کر جب فلم کے پرنٹس تلاش کیے تو وہ خستہ حال تھے۔اس کے پرنٹ سنگاپور کے ایک ڈسٹری بیوٹر کے پاس محفوظ ہیں،اس فلم کے پرنٹس کو ڈیجیٹل کرنے کا عمل جاری ہے اور اس کے بعد اس کا پوسٹ پروڈکشن کیا جائے گا اور فلم ریلیز کرنے کی منصوبہ بندی کی جائے گی ۔