پاکستان اسٹاک ایکسچینج حصص کی مجموعی مالیت میں 111 ارب سے زائد کا اضافہ
مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بڑھ کر 75 کھرب 19 ارب 25 کروڑ 85 لاکھ 57 ہزار 787 روپے ہوگیا
ایک ہفتے کے دوران عالمی اور ملکی پس منظر سے کئی مثبت خبروں کے اثرات پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر بھی پڑے اور حصص کی مجموعی مالیت ایک کھرب11 ارب 54 کروڑ 75 لاکھ 22 ہزار 86 روپے بڑھ گئی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابات میں ہار تسلیم کیے جانے، عالمی سطح پر کورونا کی 3 ویکسینز متعارف ہونے کے بعد خام تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے رحجان سے گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں اتاچڑھاو کے باوجود تیزی کا رحجان غالب رہا۔ ہفتے وار کاروبار کے دوران بعض سیشنز میں غیریقینی سیاسی صورتحال اور بڑھتے ہوئےکورونا انفیکشن کے کیسز سے سرمایہ کاروں کا اعتماد مجروح ہونے مندی بھی رونما ہوئی جب کہ سیاسی افق پر کشیدگی سے بھی سرمایہ کاروں نے حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دی۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران اسٹیٹ بینک کی جانب سے نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود نہ بڑھانے، ٹیکسٹائل سیکٹر کو 3ماہ کے برآمدی آرڈرز موصول ہونے سے انڈسٹری 100فیصد استعداد کے ساتھ آپریشنل ہونے جیسی خبروں نے مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب کیے۔ ہفتہ وار کاروبار کے 2 سیشنز میں مندی اور 3 سیشنز میں مندی ہوئی۔
ہفتہ وار کاروبار میں انڈیکس کی 41 ہزار پوائنٹس کی حد بحال ہونے بعد دوبارہ گرگئی۔ مجموعی طور پر تیزی کے باعث حصص کی مالیت ایک کھرب11 ارب 54 کروڑ 75 لاکھ 22 ہزار 86 روپے بڑھ گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 75 کھرب 19 ارب 25 کروڑ 85 لاکھ 57 ہزار 787 روپے ہوگیا۔ گزشتہ ہفتے کے ایس ای 100 انڈیکس 619.91 پوائنٹس بڑھ کر 40807.09 پوائنٹس پربند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 256.52 پوائنٹس بڑھ کر 17159.82 پوائنٹس پربند ہوا۔ کے ایم آئی 30 انڈیکس 1721.94 پوائنٹس بڑھ کر65731.71 پوائنٹس پربند ہوا اور کے ایم آئی پی ایس ایکس انڈیکس 445.91 پوائنٹس بڑھ کر 20198.07 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابات میں ہار تسلیم کیے جانے، عالمی سطح پر کورونا کی 3 ویکسینز متعارف ہونے کے بعد خام تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے رحجان سے گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں اتاچڑھاو کے باوجود تیزی کا رحجان غالب رہا۔ ہفتے وار کاروبار کے دوران بعض سیشنز میں غیریقینی سیاسی صورتحال اور بڑھتے ہوئےکورونا انفیکشن کے کیسز سے سرمایہ کاروں کا اعتماد مجروح ہونے مندی بھی رونما ہوئی جب کہ سیاسی افق پر کشیدگی سے بھی سرمایہ کاروں نے حصص کی آف لوڈنگ کو ترجیح دی۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران اسٹیٹ بینک کی جانب سے نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود نہ بڑھانے، ٹیکسٹائل سیکٹر کو 3ماہ کے برآمدی آرڈرز موصول ہونے سے انڈسٹری 100فیصد استعداد کے ساتھ آپریشنل ہونے جیسی خبروں نے مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب کیے۔ ہفتہ وار کاروبار کے 2 سیشنز میں مندی اور 3 سیشنز میں مندی ہوئی۔
ہفتہ وار کاروبار میں انڈیکس کی 41 ہزار پوائنٹس کی حد بحال ہونے بعد دوبارہ گرگئی۔ مجموعی طور پر تیزی کے باعث حصص کی مالیت ایک کھرب11 ارب 54 کروڑ 75 لاکھ 22 ہزار 86 روپے بڑھ گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 75 کھرب 19 ارب 25 کروڑ 85 لاکھ 57 ہزار 787 روپے ہوگیا۔ گزشتہ ہفتے کے ایس ای 100 انڈیکس 619.91 پوائنٹس بڑھ کر 40807.09 پوائنٹس پربند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 256.52 پوائنٹس بڑھ کر 17159.82 پوائنٹس پربند ہوا۔ کے ایم آئی 30 انڈیکس 1721.94 پوائنٹس بڑھ کر65731.71 پوائنٹس پربند ہوا اور کے ایم آئی پی ایس ایکس انڈیکس 445.91 پوائنٹس بڑھ کر 20198.07 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔