فخری زادہ کے قتل میں اسرائیل اور جلاوطن اپوزیشن گروپ ملوث ہے ایران
سائنسدان محسن فخری زادہ پر حملے میں ریموٹ کنٹرول خودکار مشین گن استعمال کی گئی، فارس نیوز ایجنسی
ایران کا کہنا ہے کہ سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل میں اسرائیل اور جلاوطن اپوزیشن گروپ نے پیچیدہ طریقہ کار استعمال کیا۔
ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی کا کہنا ہے کہ ایرانی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل میں اسرائیل اور حزب اختلاف کے جلاوطن گروپ ملوث ہیں جنہوں نے قتل کے لیے پیچیدہ آپریشن اور الیکٹرانک سامان کا استعمال کیا جب کہ قتل کے موقع پر کوئی بھی موجود نہیں تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ایران کے جوہری پروگرام کے سربراہ کار پر حملے میں ہلاک
دوسری جانب فارس نیوز ایجنسی کے مطابق سائنسدان محسن فخری زادہ پر حملے میں ریموٹ کنٹرول خودکار مشین گن استعمال کی گئی جب کہ سرکاری ٹی وی کے مطابق حملے کی جگہ سے اسرائیل میں تیار کردہ ہتھیار بھی برآمد ہوا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ایران کا اپنے جوہری سائنس دان کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان
واضح رہے کہ چند روز قبل ایران کے صف اوّل کے سائنس دان اور جوہری پروگرام کے سربراہ 59 سالہ محسن فخری زادہ کو دارالحکومت کے علاقے دماوند میں قتل کردیا گیا تھا۔ ایران میں '' بابائے ایٹم بم'' کے نام سے شہرت رکھنے والے جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کار پر حملے میں شدید زخمی ہوگئے تھے، انہیں اسپتال لے جایا گیا تاہم وہ دوران علاج دم توڑ گئے۔
ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی کا کہنا ہے کہ ایرانی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل میں اسرائیل اور حزب اختلاف کے جلاوطن گروپ ملوث ہیں جنہوں نے قتل کے لیے پیچیدہ آپریشن اور الیکٹرانک سامان کا استعمال کیا جب کہ قتل کے موقع پر کوئی بھی موجود نہیں تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ایران کے جوہری پروگرام کے سربراہ کار پر حملے میں ہلاک
دوسری جانب فارس نیوز ایجنسی کے مطابق سائنسدان محسن فخری زادہ پر حملے میں ریموٹ کنٹرول خودکار مشین گن استعمال کی گئی جب کہ سرکاری ٹی وی کے مطابق حملے کی جگہ سے اسرائیل میں تیار کردہ ہتھیار بھی برآمد ہوا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ایران کا اپنے جوہری سائنس دان کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان
واضح رہے کہ چند روز قبل ایران کے صف اوّل کے سائنس دان اور جوہری پروگرام کے سربراہ 59 سالہ محسن فخری زادہ کو دارالحکومت کے علاقے دماوند میں قتل کردیا گیا تھا۔ ایران میں '' بابائے ایٹم بم'' کے نام سے شہرت رکھنے والے جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کار پر حملے میں شدید زخمی ہوگئے تھے، انہیں اسپتال لے جایا گیا تاہم وہ دوران علاج دم توڑ گئے۔