پاکستانی جہازوں کی برطانیہ اور یورپ داخلے پر پابندی تاحال برقرار
ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کو لکھے گئے خط میں ایک بار پھر پائلٹ لائسنس اجراء پر تحفظات کا اظہار کیا گیا
RABAT:
یورپی کمیشن نے ایک بار پھر پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کو فیصلے سے آگاہ کردیا ہے کہ پاکستانی جہازوں پر بر طانیہ اور یورپ داخلے پر پابندی تاحال برقرار رہے گی۔
یورپین کمیشن ڈائریکٹوریٹ جنرل فار موبیلٹی اینڈ ٹرانسپورٹ نے ڈی جی سی اے اے کو خط لکھا جس میں پی آئی اے پر یورپ میں پابندی برقرار رکھنے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔ خط میں بتایا گیا کہ یہ فیصلہ یورپین کمیشن کے سترہ اور آٹھارہ نومبر کو برسلز میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا ۔
ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کو لکھے گئے خط میں ایک بار پھر پائلٹ لائسنس اجراء پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے، پاکستان کی سی اے اے مشکوک لائسنس سے متعلق شفاف طریقے سے کاروائی کر رہی ہے مگر ابھی مزید صاف شفاف نظام بنانا ہوگا ۔ سی اے اے کی جانب سے کئے گئے اقدامات قابل ستائش ہیں، یورپی کمیشن پاکستان سے رابطے میں ہیں اور مسلسل صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔
خط میں سی اے اے کے لائسنس کی تصدیق کے طریقہ کار اور سیفٹی مینجمنٹ سسٹم پر بھی سوالیہ نشان لگایا گیا ہے، پاکستان کی سی اے اے کی جانب سے موثر حفاظتی تحفظات کو دور کر نے کے لئے اقدامات کررہی ہے، مستقبل میں بھی یورپی کمیشن پاکستان کی سی اے اے کو سیفٹی کے مسائل کو حل کر نے کے لئے مدد کر تا رہے گا۔
یورپی کمیشن نے ایک بار پھر پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کو فیصلے سے آگاہ کردیا ہے کہ پاکستانی جہازوں پر بر طانیہ اور یورپ داخلے پر پابندی تاحال برقرار رہے گی۔
یورپین کمیشن ڈائریکٹوریٹ جنرل فار موبیلٹی اینڈ ٹرانسپورٹ نے ڈی جی سی اے اے کو خط لکھا جس میں پی آئی اے پر یورپ میں پابندی برقرار رکھنے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔ خط میں بتایا گیا کہ یہ فیصلہ یورپین کمیشن کے سترہ اور آٹھارہ نومبر کو برسلز میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا ۔
ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کو لکھے گئے خط میں ایک بار پھر پائلٹ لائسنس اجراء پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے، پاکستان کی سی اے اے مشکوک لائسنس سے متعلق شفاف طریقے سے کاروائی کر رہی ہے مگر ابھی مزید صاف شفاف نظام بنانا ہوگا ۔ سی اے اے کی جانب سے کئے گئے اقدامات قابل ستائش ہیں، یورپی کمیشن پاکستان سے رابطے میں ہیں اور مسلسل صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔
خط میں سی اے اے کے لائسنس کی تصدیق کے طریقہ کار اور سیفٹی مینجمنٹ سسٹم پر بھی سوالیہ نشان لگایا گیا ہے، پاکستان کی سی اے اے کی جانب سے موثر حفاظتی تحفظات کو دور کر نے کے لئے اقدامات کررہی ہے، مستقبل میں بھی یورپی کمیشن پاکستان کی سی اے اے کو سیفٹی کے مسائل کو حل کر نے کے لئے مدد کر تا رہے گا۔