ترکی میں حکومت کی کرپشن کے خلاف مظاہرے وزیراعظم نے آدھی کابینہ تبدیل کردی

استنبول میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں کئی افراد بھی زخمی ہوگئے

ستنبول سمیت کئی شہروں میں سرکاری اور سیاسی حکام کی بدعنوانیوں کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

KARACHI:
ترکی میں متععدد وزرا کی کرپشن کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں مظاہرے شروع ہوگئے جب کہ اس دوران وزیر اعظم رجب طیب اردوان نے 3 اہم وزرا کی جانب سے مستعفیٰ ہونے کے بعد آدھی کابینہ ہی تبدیل کرڈالی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز ترک وزیراعظم نے ملک کے صدر عبداللہ گل سے ملاقات کے دوران کابینہ کے نئے ارکان کی فہرست پیش کی جس کے تحت 20 رکنی کابینہ میں 10 نئے وزرا شامل ہیں۔ وزیر اعظم رجب اردوان نے مستعفی ہو جانے والے اقتصادیات، ماحول اور داخلہ امور کے وزراء کی جگہ تین نئے وزیر نامزد کر دیئے ہیں۔اس کے علاوہ یورپی یونین سے متعلقہ امور کے وزیر ایجمن باجیس کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، جو مبینہ طور پر کرپشن اسکینڈل میں ملوث تو ہیں تاہم ان پر باضابطہ طور پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے وہ مستعفی نہیں ہوئے تھے۔


دوسری جانب استنبول سمیت کئی شہروں میں سرکاری اور سیاسی حکام کی بدعنوانیوں کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔ استنبول میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں سے کئی افراد کے زخمی ہونے بھی اطلاعات ہیں۔

واضح رہے کہ ترک پولیس سرکاری ٹھیکوں میں رشوت کے الزامات کی تفتیش کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں اپنے بیٹوں کو حراست میں لئے جانے پر وزیراعظم رجب طیب اردوان کے 3 وزرا نے استعفیٰ دے دیا تھا، وزیراعظم رجب طیب اردوان نے اس تفتیش کو ''گندا کھیل'' قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ان غیر ملکی اور کچھ ملکی عناصر کی سازش ہے جو مارچ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے قبل حکومت کو بدنام کرنا چاہتے ہیں۔

 
Load Next Story