عدالت میں کورونا مریض کے بطور گواہ پیش ہونے پر کھلبلی

استغاثہ نے کورونا پازیٹو مریض کو بطور گواہ عدالت میں پیش کردیا

استغاثہ نے کورونا پازیٹو مریض کو بطور گواہ عدالت میں پیش کردیا

عدالت میں کورونا مریض کے بطور گواہ پیش ہونے پر کھلبلی مچ گئی۔

احتساب عدالت کراچی میں مصطفیٰ کمال اور دیگر کے خلاف پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ کے ریفرنس کی سماعت کے دوران عجیب وغریب واقعہ پیش آیا۔ استغاثہ نے کورونا پازیٹو مریض کو بطور گواہ عدالت میں پیش کردیا۔ اس کے کورونا مریض ہونے کے انکشاف کے بعد عدالت میں کھلبلی مچ گئی۔ عدالت نے فوری طور پر اسے کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا۔

یہ بھی پڑھیں: تنخواہ روکنے پر کورونا میں مبتلا ملازم بدلہ لینے کیلیے افسر کے گلے لگ گیا

سماعت میں سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے 23 دسمبر کو مصطفیٰ کمال اوردیگر کے خلاف مزید گواہوں کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔


دل چاہ رہا ہے وزیراعظم کا ماتھا چوم لوں

بعدازاں سابق سٹی ناظم اور پی ایس پی چیئرمین مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں ایک بھی منتخب بلدیاتی رکن نہیں، ڈھائی سال بعد وزیراعظم کہتے ہیں بلدیاتی نظام لائے ہیں، آپ نے بلدیاتی نظام کے حوالے سے جو بات کی دل چاہ رہا ہے آپ کا ماتھا چوم لوں، سب سے پہلے آپ کو انتخابی اصلاحات کرنا ہوں گی، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیرمین لگانے کے لیے آپ کو اپوزیشن سے بات کرنا ہوگی۔

ملک میں جمہوری مارشل لاء ہے

مصفطیٰ کمال نے کہا کہ وزیراعظم صاحب ملک میں بحران تو آپ نے پیدا کیا ہوا ہے، اسٹیل ملز سے ملازمین کو فارغ کردیا گیا، کراچی سے کیا دشمنی ہے ؟ کراچی سے پہلے بھی بہت سے اہم دفاتر کو منتقل کیا گیا، اب پی آئی اے آفس کو بھی منتقل کیا جارہاہے، جمہوری قوت نے جمہوریت اور مقامی حکومتوں کے نظام پر شب خون مارا ہوا ہے اور ملک میں لوکل گورنمنٹ کے حوالے سے جمہوری مارشل لاء ہے۔
Load Next Story