پولیس سیاست سے دور رہے ورنہ کل انہیں بھی حساب دینا ہوگا خاقان عباسی
13 دسمبر کو تاریخی جلسہ کریں گے، پولیس عمران خان یا بزدار کی ملازم نہیں لیکن اگر اس نے زیادتی کی تو بھگتنا پڑے گا
مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ 13 دسمبر کو لاہور میں تاریخی جلسہ ہوگا، پولیس عمران خان یا بزدار کی ملازم نہیں، پولیس افسران خود کو سیاست میں ملوث کریں گے تو کل انہیں بھی حساب دینا ہوگا۔
لاہور میں مجتبی شجاع الرحمن کے ہمراہ میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہماری جنگ آئین کو توڑنے والوں اور عوام کو مشکل میں ڈالنے والوں سے ہے، اگر پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانا ہے تو آئین پر عمل کرنا ہوگا اور اس کے لیے عوام کو 13 دسمبر کو باہر نکلنا ہوگا۔
خاقان عباسی نے کہا کہ جلسہ کرنا ہمارا آئینی حق ہے، ملتان میں جو ہوا سب نے دیکھا، اب لاہور میں بھی ورکرز کو ہراساں کیا جارہا ہے، اگر پولیس کی طرف سے کوئی زیادتی ہوئی تو انہیں بھگتنا پڑے گا۔
خاقان عباسی نے واضح کیا کہ پولیس سے یہی کہوں گا کہ وہ عمران خان یا بزدار کے ملازم نہیں، سی سی پی او، ڈی پی او اور دوسرے پولیس افسران خود کو سیاست میں ملوث کریں گے تو کل انہیں بھی حساب دینا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلے نیب استعمال ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا، اب اینٹی کرپشن آگئی ہے، عمران خان نے ڈھائی سال میں ایک بھی مثبت کام نہیں کیا جس کو عوام کی تکلیف کا کوئی احساس نہ ہو اسے حکومت میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔
لاہور میں مجتبی شجاع الرحمن کے ہمراہ میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہماری جنگ آئین کو توڑنے والوں اور عوام کو مشکل میں ڈالنے والوں سے ہے، اگر پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانا ہے تو آئین پر عمل کرنا ہوگا اور اس کے لیے عوام کو 13 دسمبر کو باہر نکلنا ہوگا۔
خاقان عباسی نے کہا کہ جلسہ کرنا ہمارا آئینی حق ہے، ملتان میں جو ہوا سب نے دیکھا، اب لاہور میں بھی ورکرز کو ہراساں کیا جارہا ہے، اگر پولیس کی طرف سے کوئی زیادتی ہوئی تو انہیں بھگتنا پڑے گا۔
خاقان عباسی نے واضح کیا کہ پولیس سے یہی کہوں گا کہ وہ عمران خان یا بزدار کے ملازم نہیں، سی سی پی او، ڈی پی او اور دوسرے پولیس افسران خود کو سیاست میں ملوث کریں گے تو کل انہیں بھی حساب دینا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلے نیب استعمال ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا، اب اینٹی کرپشن آگئی ہے، عمران خان نے ڈھائی سال میں ایک بھی مثبت کام نہیں کیا جس کو عوام کی تکلیف کا کوئی احساس نہ ہو اسے حکومت میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔