ٹرمپ نے ایک اور مسلمان ملک سے فوج واپس بلانے کا حکم دے دیا
صومالیہ میں انتہا پسند مسلح گروپ الشباب کے خلاف صومالی حکومت اور فوج کی مدد کے لیے امریکی فوج بھیجی گئی تھی
صدر ٹرمپ نے صومالیہ سے امریکی فوج واپس بلانے کے احکامات جاری کردیے۔
پینٹاگون کے مطابق امریکا کے صدر نے محکمہ دفاع اور امریکی فوج کی افریقی کمانڈ کو ہدایت جاری کی ہے کہ جنوری 2021ء کی 15 تاریخ کے بعد صومالیہ میں فوج کی اکثریت کو واپس بلا لیا جائے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صومالیہ سے فوج واپس بلانے کے اعلان کے بعد بھی امریکا کی پالیسی یکساں رہے گی، ہم اپنے وطن کے لیے ممکنہ طور پر خطرہ ثابت ہونے والی تمام انتہا پسند تنظیموں کے خلاف اسی طرح برسر پیکار رہیں گے۔
واضح رہے کہ نوے کی دہائی سے خانہ جنگی کے شکار افریقا کے مسلم ملک صومالیہ میں انتہا پسند مسلح گروپ الشباب کے خلاف صومالی حکومت اور فوج کی مدد کرنے کے لیے امریکی فوج بھیجی گئی تھی۔
رواں سال ماہ نومبر تک صومالیہ میں امریکا کے 650 سے 800 تک فوجی موجود تھے، جن میں صومالی فوج کو تربیت فراہم کرنے والے انسٹرکٹر بھی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے دور صدارت میں اس سے قبل عراق اور افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا اعلان کیا۔
اپنے دور صدارت کے آخری دنوں میں ٹرمپ کی جانب سے کیے گئے اس فیصلے پر صومالی حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل تاحال سامنے نہیں آیا تاہم شمال مغربی صومالیہ کے سینیٹر ایوب اسماعیل یوسف نے نومنتخب صدر امریکا بائیڈن سے اپیل کی ہے کہ اُن کے ملک کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے وہ اپنے عہدے کی ذمے داریاں سنبھالتے ہی یہ فیصلہ منسوخ کردیں۔
پینٹاگون کے مطابق امریکا کے صدر نے محکمہ دفاع اور امریکی فوج کی افریقی کمانڈ کو ہدایت جاری کی ہے کہ جنوری 2021ء کی 15 تاریخ کے بعد صومالیہ میں فوج کی اکثریت کو واپس بلا لیا جائے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صومالیہ سے فوج واپس بلانے کے اعلان کے بعد بھی امریکا کی پالیسی یکساں رہے گی، ہم اپنے وطن کے لیے ممکنہ طور پر خطرہ ثابت ہونے والی تمام انتہا پسند تنظیموں کے خلاف اسی طرح برسر پیکار رہیں گے۔
واضح رہے کہ نوے کی دہائی سے خانہ جنگی کے شکار افریقا کے مسلم ملک صومالیہ میں انتہا پسند مسلح گروپ الشباب کے خلاف صومالی حکومت اور فوج کی مدد کرنے کے لیے امریکی فوج بھیجی گئی تھی۔
رواں سال ماہ نومبر تک صومالیہ میں امریکا کے 650 سے 800 تک فوجی موجود تھے، جن میں صومالی فوج کو تربیت فراہم کرنے والے انسٹرکٹر بھی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے دور صدارت میں اس سے قبل عراق اور افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا اعلان کیا۔
اپنے دور صدارت کے آخری دنوں میں ٹرمپ کی جانب سے کیے گئے اس فیصلے پر صومالی حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل تاحال سامنے نہیں آیا تاہم شمال مغربی صومالیہ کے سینیٹر ایوب اسماعیل یوسف نے نومنتخب صدر امریکا بائیڈن سے اپیل کی ہے کہ اُن کے ملک کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے وہ اپنے عہدے کی ذمے داریاں سنبھالتے ہی یہ فیصلہ منسوخ کردیں۔