معروف نعت خواں جنید جمشید کو ہم سے بچھڑے 4 برس بیت گئے

2014 میں انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ امتیاز سے نوازاگیا

جنید جمشید کی خوبصورت نعتوں کی وجہ سے دنیا بھر میں ان کے مداح انہیں ہمیشہ یاد رکھیں گے ۔ فوٹو : فائل

HELSINKI:
معروف نعت خواں جنید جمشید کو ہم سے بچھڑے 4 برس بیت گئے لیکن انکی یادیں اور آواز آج بھی دلوں میں زندہ ہے۔

جنید جمشید 7 دسمبر 2016 بھی پی آئی اے کے اُس بدقسمت طیارے میں سوار تھے، جو چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہوا، اس حادثے میں ہم سے بچھڑنے والے جنید جمشید اپنی اہلیہ کے ہمراہ چترال میں تبلیغی دورے کے بعد اسلام آباد جا رہے تھے۔


انہوں نے اپنے میوزک کریئر کا آغاز بینڈ وائٹل سائنز سے کیا، پہلے البم کی ریلیز نے ہی انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا، گیت ''دل دل پاکستان'' نے ریکارڈ قائم کیا۔ 1999 میں ان کی دوسری سولو البم کے کئی گیت اُس دور کے سپر ہٹس میں شامل رہے۔ انہوں نے گلوکاری کے کیریئر میں وہ شہرت اور مقبولیت حاصل کی، جو بہت ہی کم لوگوں کے حصے میں آتی ہے۔

2002 میں اپنی چوتھی اور آخری البم کے بعد جنید جمشید کا رحجان اسلامی تعیلمات کی جانب بڑھنے لگا اور ماضی کے پاپ اسٹار ایک نعت خواں کے طور پر ابھرتے نظر آئے۔ 2007 میں جنید جمشید کو 500بااثرمسلم شخصیات میں شامل کیا گیا، 2014 میں انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے تمغہ امتیاز سے نوازاگیا، جنید جمشید کی خوبصورت نعتوں کی وجہ سے دنیا بھر میں ان کے مداح انہیں ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

 
Load Next Story