بے نظیر قتل میں کئی پی پی رہنما بھی ملوث ہیںسابق پروٹوکول افسر
رحمن ملک اور سابق وزیر قانون سینیٹر بابر اعوان نے سیکیورٹی پلان توڑا تھا،چوہدری اسلم ایڈووکیٹ
سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے پروٹوکول افسر چوہدری محمد اسلم ایڈووکیٹ نے وزیر اعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بے نظیر کے قتل کے اصل ملزمان کو سزادلوانے کے لیے کیس کی تحقیقات ا قوام متحدہ کی رپورٹ کی روشنی میں کرائیں۔
اقوام متحدہ نے کیس کی کرمنل تحقیقات کرنے کی سفارش کی ہے، بے نظیرکے قتل میں سابق صدر پرویز مشرف سمیت پیپلز پارٹی کے کئی رہنما بھی ملوث ہیں، سابق وزیر داخلہ سینیٹر اے رحمن ملک اور سابق وزیر قانون سینیٹر بابر اعوان نے سیکیورٹی پلان توڑا تھا۔ جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری اسلم ایڈووکیٹ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے بے نظیر قتل کیس کی تحقیقات کو آگے نہیں بڑھایا۔ انھوں نے کہا کہ لیاقت باغ سے واپسی کا روٹ تبدیل کر ا یا گیا جبکہ سینیٹر اے رحمن ملک اور بابر اعوان نے سیکیورٹی حصا ر کو توڑ اور اس گاڑی میں سوار ہو گئے جو بے نظیر کی گاڑی کے پیچھے چلنی تھی اور مذکورہ دونوں سینیٹرز بے نظیر کی روانگی سے قبل ہی اس گاڑی کو لیاقت باغ سے نکال کر زرداری ہائوس پہنچے جس کے باعث سیکیورٹی پلان بری طرح متاثرہوا۔
اقوام متحدہ نے کیس کی کرمنل تحقیقات کرنے کی سفارش کی ہے، بے نظیرکے قتل میں سابق صدر پرویز مشرف سمیت پیپلز پارٹی کے کئی رہنما بھی ملوث ہیں، سابق وزیر داخلہ سینیٹر اے رحمن ملک اور سابق وزیر قانون سینیٹر بابر اعوان نے سیکیورٹی پلان توڑا تھا۔ جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری اسلم ایڈووکیٹ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے بے نظیر قتل کیس کی تحقیقات کو آگے نہیں بڑھایا۔ انھوں نے کہا کہ لیاقت باغ سے واپسی کا روٹ تبدیل کر ا یا گیا جبکہ سینیٹر اے رحمن ملک اور بابر اعوان نے سیکیورٹی حصا ر کو توڑ اور اس گاڑی میں سوار ہو گئے جو بے نظیر کی گاڑی کے پیچھے چلنی تھی اور مذکورہ دونوں سینیٹرز بے نظیر کی روانگی سے قبل ہی اس گاڑی کو لیاقت باغ سے نکال کر زرداری ہائوس پہنچے جس کے باعث سیکیورٹی پلان بری طرح متاثرہوا۔