عبداللہ یا حیدر کیویز کے دیس میں اوپنر کی تلاش شروع

فخر زمان کی عدم موجودگی میں بابر اعظم کا پارٹنر بننے کے دونوں مضبوط امیدوار خصوصی توجہ کا مرکز بنے

3 یا 4 بیٹسمینوں کے سیٹ بنا کر 8 اوورز میں مخصوص ٹارگٹ دیا گیا، بولرز حصول ناممکن بنانے کیلیے کوشاں رہے۔ فوٹو: فائل

عبداللہ شفیق یا حیدر علی؟ کیویزکے دیس میں اوپنرکی تلاش شروع ہو گئی۔

نیوزی لینڈ میں سخت کورونا پروٹوکولز کے تحت 14روزہ قرنطینہ کا صبر آزما مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پاکستانی اسکواڈ نے منگل کو کوئنز ٹاؤن میں ڈیرے ڈال دیے تھے، بدھ کو پہلا پریکٹس سیشن ہوا، طویل وقفے کے بعد میدان میں اترنے والے کرکٹرز کو انجری سے بچاؤ کے لیے جسم پر بہت زیادہ بوجھ نہ ڈالنے کی ہدایت دی گئی تھی، گذشتہ روز کھلاڑی زیادہ فٹ اور مستعد نظر آئے، بدھ کو سیر و تفریح کا موقع ملنے کی وجہ سے سب ہشاش بشاش بھی تھے۔

قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں شامل 18 کھلاڑیوں نے کوئنز ٹاؤن ایونٹ سینٹر کے سرسبز میدان کا رخ کرنے کے بعد وارم اپ سے سرگرمیوں کا آغاز کیا، مختلف نوعیت کی جسمانی مشقوں کا سلسلہ جاری رہا، بیٹنگ کوچ یونس خان نے کیچنگ پریکٹس کروائی،ہیڈ کوچ مصباح الحق نے ٹارگٹ میچز کے پلان سے آگاہ کیا،3 یا 4بیٹسمینوں کے سیٹ بناکر 8 اوورز میں ہدف حاصل کرنے کا ٹاسک دیا گیا جس کو بولرز نا ممکن بنانے کیلیے کوشاں رہے، اس اعصابی جنگ میں فیلڈرز اپنی افادیت ثابت کرنے کیلیے سرگرم نظر آئے۔

قومی اسکواڈ کی نیوزی لینڈ روانگی سے قبل ہوٹل میں بخار کی شکایت پر گھر بھجوائے جانے والے فخر زمان کی غیر موجودگی میں ٹیم مینجمنٹ کو بابر اعظم کے اوپننگ پارٹنر کی تلاش ہے،عبداللہ شفیق کی کارکردگی پر خصوصی نظر رکھی گئی۔


نوجوان بیٹسمین نے زمبابوے سے ہوم سیریز کے آخری میچ میں ڈیبیو کرتے ہوئے ناقابل شکست 41 رنز بنائے تھے، نئی گیند کا سامنا کراتے ہوئے حیدر علی سے اننگز کا آغاز کرانے کے امکان پر بھی غور کیا گیا، ٹارگٹ میچز میں بابر اعظم، محمد حفیظ اور محمد رضوان اچھی فارم میں نظر آئے۔

خوشدل شاہ اور افتخار احمد کو کم اوورز میں زیادہ بڑا ہدف دیتے ہوئے پاور ہٹنگ کی ہدایت دی گئی،حسین طلعت نے بھی اچھے اسٹروکس کھیلے، یونس خان بیٹسمینوں کی غلطیوں پر مبنی نوٹس تیار کرتے رہے، انھوں نے فٹ ورک بہتر بنانے کیلیے کھلاڑیوں کو انفرادی مشورے بھی دیے،پیسرز شاہین شاہ آفریدی، وہاب ریاض، حارث رؤف، محمد حسنین اور محمد موسٰی سازگار کنڈیشنز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بیٹسمینوں کیلیے مشکلات پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہے۔

ابتدائی اوورز میں لہو گرمانے کے بعد پیسرز کا ردھم بہتر ہوتا گیا، بولنگ کوچ وقار یونس نے نیوزی لینڈ میں کھیلنے کا تجربہ نوجوان بولرز کو منتقل کیا، اسپنرز شاداب خان، عمادوسیم اور عثمان قادر نے اپنی لائن اور لینتھ سے رنز کا بہاؤ روکنے کی کوشش کی، قومی ٹیم کا نیوزی لینڈ سے پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ 18 دسمبر کو آکلینڈ میں ہو گا۔

دوسری جانب پاکستان شاہینز نے 3 گھنٹے کا پریکٹس سیشن کیا، کوچ اعجاز احمد نے تھروئنگ اسٹک کی مدد سے گیندیں کرتے ہوئے بیٹسمینوں کی تکنیک میں خامیوں کا بتایا، بولرز بھی باؤنسی گیندوں سے پریشان کرتے رہے،شان مسعود، اظہر علی اور حارث سہیل نے نیٹ میں زیادہ وقت گزارا، پاکستان شاہینز واحد 4روزہ میچ میں 17 دسمبر کو نیوزی لینڈ اے کے مقابل ہوں گے۔
Load Next Story