حکومت نے پی ڈی ایم جلسہ ناکام کرنے کیلیے 3 پلان بنالیے
پلان اے کے مطابق دیگر اضلاع سے آنیوالے کارکنوں کو ان کے اضلاع میں روکا جائیگا
حکومت پنجاب نے پی ڈی ایم کا جلسہ ناکام کرنے کے لیے 3 پلان بنا لیے ہیں۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پنجاب حکومت نے 13 دسمبر کو پی ڈی ایم کے لاہور جلسے کو ناکام بنانے کے لیے منصوبہ بندی کرلی اور اس حوالے سے حکومت نے تین پلان بنائے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومت کے پلان اے کے مطابق پنجاب کے دیگر اضلاع سے آنے والے کارکنوں کو ان کے اضلاع میں روکا جائے گا۔ اس حوالے سے مقامی ضلعی انتظامیہ نے فہرستیں تیار کر کے حکام کو بھجوا دی ہیں۔
پلان بی کے مطابق لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں پر کنٹینر لگائے جائیں گے اور اس حوالے سے لاہور جلسے کے شرکاء کی ممکنہ مزاحمت روکنے کیلئے دیگر اضلاع سے پولیس نفری بھی بلائی جائیگی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق پنجاب حکومت نے 13 دسمبر کو پی ڈی ایم کے لاہور جلسے کو ناکام بنانے کے لیے منصوبہ بندی کرلی اور اس حوالے سے حکومت نے تین پلان بنائے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ حکومت کے پلان اے کے مطابق پنجاب کے دیگر اضلاع سے آنے والے کارکنوں کو ان کے اضلاع میں روکا جائے گا۔ اس حوالے سے مقامی ضلعی انتظامیہ نے فہرستیں تیار کر کے حکام کو بھجوا دی ہیں۔
پلان بی کے مطابق لاہور کے داخلی اور خارجی راستوں پر کنٹینر لگائے جائیں گے اور اس حوالے سے لاہور جلسے کے شرکاء کی ممکنہ مزاحمت روکنے کیلئے دیگر اضلاع سے پولیس نفری بھی بلائی جائیگی۔
جلسہ میں شرکاء کی مانیٹرنگ سیف سٹی اتھارٹی لگے کیمروں سے کی جائیگی جبکہ پلان سی کے مطابق جلسے میں شریک رہنمائوں اور کارکنوں کے خلاف کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کے مقدمات درج کئے جائیں گے۔