مریم اور بلاول نے حکومت سے مذاکرات کا امکان مسترد کردیا

کٹھ پتلی حکومت سے بات چیت کا وقت گزرگیا، مریم اور بلاول

کٹھ پتلی حکومت سے بات چیت کا وقت گزرگیا، بلاول اور مریم

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور چیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان پہلے دھمکیاں دیتے تھے اب بات چیت کیلئے تیارہیں لیکن ان سے کوئی بات نہیں ہوگی۔

بلاول بھٹو زرداری نے مریم نواز سے جاتی امرا میں ملاقات کی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ سلیکٹڈ کو کہتے ہیں راستے سے ہٹ جاؤ، حکومتی وزرا ذہنی پستی کا شکار ہیں، حکومتی وزراء تین روز سے ن لیگ کی سینئر قیادت سے رابطے کررہے ہیں لیکن ان کی بات سننے میں دلچسپی نہیں ہے، عمران خان خدائی لہجے میں کہتا تھا این آر او نہیں دوں گا اب بات چیت کے لیے تیار ہے اور پی ڈی ایم سے این آر او مانگ رہا ہے، کٹھ پتلی کو حکومت جاتے دیکھ کر بات چیت کرنا اور پارلیمنٹ یاد آگئی ہے۔




بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ڈی ایم کے قیام کے وقت سے اس میں دراڑ پیدا ہونے اور توڑنے کے خواب دیکھے جارہے ہیں، 13 دسمبر سے پہلے پی ڈی ایم قیادت کے پاس استعفے جمع ہوں گے، حکومت کی پریشانی سب کے سامنے ہے۔

چیرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کا بیانیہ ہر روز بدل جاتا ہے، پہلے دھمکیاں دیتا تھا اب بات چیت کیلئے تیار ہے اور این آر او مانگ رہاہے، لیکن کٹھ پتلی حکومت سے بات چیت کا وقت گزرگیا، کٹھ پتلی خود بخود گھر چلا جائے تو اچھا ہے، حکومت اور اس کی سہولت کار اسٹبلشمنٹ کو گھر بھیجنا ہے، سلکٹرز کا نام کھل کے اس لئے نہیں لیا ہم بھی ان کا مان رکھتے ہیں۔
Load Next Story