روس سے دفاعی نظام خریدنے پر امریکا کا ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ
ترکی کو روس سے دفاعی فضائی نظام ایس-400 کی پہلی کھیپ رواں برس جولائی میں موصول ہوچکی ہے
امریکا نے روس سے جدید فضائی دفاعی نظام ایس -400 خریدنے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے ترکی پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی ذرائع ابلاغ کے تین عہدیداروں نے بتایا کہ روس سے جدید ایئر ڈیفنس سسٹم ایس -400 خریدنے پر ترکی پر اقتصادی پابندیاں عائد کی جائیں گی جس کا اعلان آج کیا جائے گا۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے عہدیداروں نے رائٹرز کو مزید بتایا کہ ترکی کی دفاعی صنعتوں اور اس کے سربراہ اسماعیل ڈیمر پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے سے جوبائیڈن کے لیے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں جو ترکی سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : ترکی کو روس سے ایس-400 میزائل کی پہلی کھیپ موصول
دوسری جانب ایک سینیئر ترک عہدیدار نے رائٹرز کو بتایا کہ دونوں ممالک نیٹو اتحادی ہیں اور کئی محاذ پر ایک ساتھ کام بھی کیا ہے تاہم امریکی اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر اچھے اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔
یاد رہے کہ ایس-400 سسٹم روسی ساختہ ایئر ڈیفنس سسٹم سابق سوویت یونین کی اہم عسکری باقیات میں سے ہے لیکن پرانی ٹیکنالوجی ہونے کے باوجود، یہ نظام اتنا طاقتور ہے کہ 300 کلومیٹر کی بلندی تک پرواز کرتے ہوئے کسی بھی طیارے کو بہ آسانی تباہ کرسکتا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ترکی کو امریکی ایف 35 یا روسی ایس 400 میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، امریکا
دوسری جانب ''جوائنٹ اسٹرائیک فائٹر'' کہلانے والا جدید امریکی لڑاکا طیارہ ایف 35 ہے جو کثیرالمقاصد ہونے کے ساتھ ساتھ بہت مہنگا بھی ہے۔ امریکا نے روس سے ایس-400 سسٹم خریدنے پر ترکی کے ساتھ ایف-35 معاہدہ منسوخ کرنے کی دھمکی بھی تھی جسے ترکی نے خاطر میں نہیں لایا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی ذرائع ابلاغ کے تین عہدیداروں نے بتایا کہ روس سے جدید ایئر ڈیفنس سسٹم ایس -400 خریدنے پر ترکی پر اقتصادی پابندیاں عائد کی جائیں گی جس کا اعلان آج کیا جائے گا۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے عہدیداروں نے رائٹرز کو مزید بتایا کہ ترکی کی دفاعی صنعتوں اور اس کے سربراہ اسماعیل ڈیمر پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس فیصلے سے جوبائیڈن کے لیے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں جو ترکی سے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : ترکی کو روس سے ایس-400 میزائل کی پہلی کھیپ موصول
دوسری جانب ایک سینیئر ترک عہدیدار نے رائٹرز کو بتایا کہ دونوں ممالک نیٹو اتحادی ہیں اور کئی محاذ پر ایک ساتھ کام بھی کیا ہے تاہم امریکی اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر اچھے اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔
یاد رہے کہ ایس-400 سسٹم روسی ساختہ ایئر ڈیفنس سسٹم سابق سوویت یونین کی اہم عسکری باقیات میں سے ہے لیکن پرانی ٹیکنالوجی ہونے کے باوجود، یہ نظام اتنا طاقتور ہے کہ 300 کلومیٹر کی بلندی تک پرواز کرتے ہوئے کسی بھی طیارے کو بہ آسانی تباہ کرسکتا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ترکی کو امریکی ایف 35 یا روسی ایس 400 میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، امریکا
دوسری جانب ''جوائنٹ اسٹرائیک فائٹر'' کہلانے والا جدید امریکی لڑاکا طیارہ ایف 35 ہے جو کثیرالمقاصد ہونے کے ساتھ ساتھ بہت مہنگا بھی ہے۔ امریکا نے روس سے ایس-400 سسٹم خریدنے پر ترکی کے ساتھ ایف-35 معاہدہ منسوخ کرنے کی دھمکی بھی تھی جسے ترکی نے خاطر میں نہیں لایا تھا۔