وزرا رابطے کر رہے ہیں مریم بات کا وقت گزر چکا بلاول بتائیں کون رابطہ کر رہا ہے شبلی فراز

ایسی صورتحال پیدا نہیں کریں گے کہ تیسری قوت فائدہ اٹھائے،جاتی امرا میں بلاول بھٹو زرداری کی مریم نواز سے ملاقات

نواز ، زرادری اور فضل الرحمن کرپشن کے سلطان ،اسپیکرکو استعفے ملے تو دیکھ لیں گے،وزیراطلاعات۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے واشگاف اعلان کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور کٹھ پتلی حکومت سے بات چیت کا وقت گزر چکا، اتحاد میں شامل جماعتیں استعفوں کے فیصلے پر قائم ہیں، وزرا ہم سے رابطے کررہے ہیں، دوسری جانب شبلی فراز نے کہا ہے کہ اپوزیشن بتائے کون ان سے کون رابطے کررہا ہے؟

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری وفدکے ہمراہ جاتی امرا گئے اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے ملاقات کر کے ان کی دادی کے انتقال پر اظہار تعزیت اورسیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔دونوں نے مینارپاکستان پرکل کے جلسے ،حکومتی رکاوٹوں اوراپنی حکمت عملی پرمشاورت کی۔

بعدازں مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہماری ملاقاتیں اوربات چیت جبکہ حکومتی پریشانی بڑھتی رہے گی۔ اسے گھر بھیج کر دم لیں گے۔ عمران خان کا مقابلہ نواز شریف اورپی ڈی ایم سے نہیں بلکہ ڈی جے بٹ، ٹینٹ کرسیاں دینے والوں اورجہاں میں نے کھانا کھایا،اس کے مالک سے ہے۔ ہم خون خرابہ نہیں چاہتے، ہماری تحریک پرامن ہے، ہم توکہتے ہیں ،عوام کے راستے سے ہٹ جائو، اگر تم ایسے ہتھکنڈے استعمال کرو گے تو گھر جانے میں اتنی جلد ی کرو گے۔

مریم نے حکومتی رابطوں کے سوال پر کہا وزراء رابطے کر رہے ہیں لیکن میں انھیں اہمیت دیتی ہوں نہ جواب دینا مناسب سمجھابلاول نے کہا پی ڈی ایم بننے کے بعد سے خواب دیکھے جارہے ہیں کہ دراڑ پڑ جائے لیکن انہیں ناکامی ہوئی، 31دسمبر تک ساری جماعتوں کے ارکان کے استعفے جمع کرنے کافیصلہ ہوگیا،میرے پاس بھی دھڑا دھڑ پہنچ رہے ہیں، حتمی تاریخ سے پہلے سارے میری جیب میں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست میں عمل دخل بند کرے ، جس طرح جعلی حکومت کو زبردستی کھڑ اکر رہی ہے،یہ کام ختم کرنا پڑے گا ،وہ جس طرح میڈیا کا گلہ دبا رہی ہے،یہ بھی ختم کرنا ہوگا ، جس طرح شہری لا پتہ ہو رہے ہیں، وہ بھی ختم کرنا پڑے گا ،پی ڈی ایم ان مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔

مریم نواز نے کہا کہ ملکی تاریخ میں اتنا بڑا لانگ مارچ پہلے کبھی نہیں ہوا ہوگا،عمران صورتحال کا اندازہ کرے اورمستعفی ہوکر گھر چلا جائے۔ پی ڈی ایم ایسی صورتحال پیدا نہیں کرے گی، جس سے تیسری قوت فائدہ اٹھائے ،ہم سوچ سمجھ کر کارڈ کھیلیں گے۔ استعفوں کے بعد فیصلہ ہوا ہے کہ اپنی اپنی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے مشورہ کرنا ہے ۔

دوسری جانب وفاقی وزیراطلاعات شبلی فرازنے کہاہے نوازشریف ، آصف زرداری اور فضل الرحمن کرپشن کے سلطان ہیں۔ ملک کو کورونا اور اپوزیشن دو وباؤں کا سامنا ہے ،جہاں جہاں جلسے ہو رہے ہیں وہاں وہاں کیسزبڑھ رہے ہیں،کرپشن بچانے کیلیے انسانی جانوں سے کھیلا جا رہا ہے۔ ملک میں اس وقت کورونا کی دوسری شدید ترین لہر ہے اس کے باوجود اپوزیشن ہٹ دھرمی کررہی ہے۔

انھوں نے کہا فضل الرحمن کے خلاف ثبوت اکٹھے ہوگئے ہیں یہ لوگ اپنی چوری بچانے کیلیے عوام کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ ن لیگ کا یہ ہی طریقہ واردات ہے انھوں نے ہمیشہ اپنے اراکین پارلیمنٹ کو اسی طرح ہراساں کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عوام کو بار بار اسلئے تنبیہ کررہے ہیں کہ یہ عام حالات نہیں ہیں کورونا وائرس کی دوسری لہر شدید ترین ہے اس صورتحال میں جلسوں میں جانے سے مثبت کیسز اور اموات میں بہت اضافہ ہوجائیگا، تعلیمی ادارے ہوٹل ریسٹورنٹس بند ہیں تو پھر اس طرح کی سرگرمیوں کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

شبلی فراز نے مزید کہا کہ نے کہا کہ الیکٹرول کالج سے متعلق بات کرنا مفروضہ ہے جب ضرورت ہوئی تو اس پر بات کرینگے ،اپوزیشن جب استعفی اسپیکر کے پاس بھیجے گی تو پھر دیکھ لیں گے۔


وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور نے کہا کہ فضل الرحمن کیخلاف کرپشن کے ٹھوس شواہد ہیں ۔ ثابت کرکے دکھائیں گے، سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن جھوٹ در جھوٹ بول رہی ہے ، نوازشریف ، آصف زرداری اور فضل الرحمن کرپشن کے کھلاڑی ہیں ، سارا کھیل کرپشن بچانے کے لیے کھیلا جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز اور وفاقی وزیر امور کشمیرگلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے مولانا فضل الرحمان کے 1993 سے لیکر 2018تک مختلف ادوار میں اپنے بھائی داما داور فرنٹ مینوں کے ذریعہ اربوں روپے مالیت کی بے نامی جائیدادیں بنانے ڈیزل سمکلنگ فنڈز میں بے ضابطگیوں اور کرپشن سے متعلق تفصیلات جاری کر دیں ہیں، تمام ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف ، آصف علی زرادری 12ویں کھلاڑی، مولانا فضل الرحمان کرپشن کے چمپیئن ہیں ،پیسوں کی سیاست اوراراکین کو خریدنے کی سیاست متعارف کرائی اس کیلئے کرپشن پر کرپشن کی گئی، اپوزیشن مقدمات واپسی نیب قوانین میں منشاکے مطابق تبدیلی کے ذریعہ این آر او مانگ رہی ہے اگر یہ مان لی جائے تو پی ڈی ایم جلسہ 13اگست سے ایک گھنٹہ قبل منسوخ کر دے گی۔

وفاقی وزرانے مولانا فضل الرحمان کی جائیدادوں سے متعلق بتایا کہ ان کا ڈی آئی خان میں ایک گھر اور ایک پلاٹ ایف ایٹ اسلام آباد میں بنگلہ ،دوبئی میں ایک فلیٹ ،پشاور کراچی اور کوئٹہ میں فلیٹس اور دوکانیں،ڈی آئی خان پنیالہ میں ایک گھر اور 5 ایکٹر اراضی عبدالخیل ڈی آئی خان میں ایک گھر /مدرسہ 5ایکڑ زرعی زمین ،شورکوٹ میں ایک گھر /مدرسہ 5ایکڑ اراضی۔

انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں مولانا فضل الرحمان نے سابق سینیٹر غلام علی اور اپنے داماد فیاض علی کے ذریعہ چک شہزاد اسلام آباد میں 3ارب مالیت کی اراضی خریدی ،کمرشل انڈسٹریل ریزرو پراپرٹیز(نان بزنس )مالیت 47لاکھ کمرشل انڈسٹریل ریزرو پراپرٹیز(نان بزنس ) عبدالخیل ڈی آئی خان مالیت 15لاکھ کمرشل انڈسٹریل ریزرو پراپرٹیز(نان بزنس )شور کوٹ ڈی آئی خان مالیت 25 لاکھ کمرشل انڈسٹریل ریزرو پراپرٹیز(نان بزنس )شورکوٹ ڈی آئی خان مالیت 7لاکھ ریزور ہاؤس عبدالخیل سدوزئی مالیت 15لاکھ ریزور ہاؤس شورکوٹ ڈی آئی خان مالیت 25لاکھ 5کنال پلاٹ شور کوٹ مالیت 7لاکھ ہے ۔

انہوں نے فرنٹ مین پراپرٹیز میں گل اصغر وزیر اینڈ سنز کے حوالے سے بتایا کہ گل اصغر وزیر اینڈ سنز خاندان مولانا فضل الرحمان کے ساتھ منسلک ہونے سے قبل انتہائی غریب خاندان تھا ،گل اصغر وزیر اور اسکے دو صاحبزادوں (نور اصغر اور نور رحمان) نے مولانا فضل الرحمان /ایم این اے کے اثرورسوخ سے مجموعی طورپر 3777کنال 6مرلہ اراضی حاصل کی جن کی تفصیلات یہ ہیں ،گاؤں بھاب ضلع ڈی آئی خان میں 39کنال 15مرلہ مقیم شاہ ضلع ڈی آئی خان میں 31کنال 15مرلہ کیچ ضلع ڈی آئی خان میں 220 کنال 4مرلہ سگو جنوبی ضلع ڈی آئی خان میں8کنال 13مرلہ رحمان ٹاؤن ضلع ڈی آئی خان میں1کنال 12مرلہ رتہ کلاچی ضلع ڈی آئی خان میں 10کنال 20 مرلہ اراضی ہے۔

وفاقی وزرا نے کہا کہ نور اصغر ولد اصغر وزیر کی گاؤں بھاب ضلع ڈی آئی خان میں 145کنال 2مرلہحندان ضلع ڈی آئی خان میں 164کنال 17مرلہ چتر ضلع ڈی آئی خان میں 40کنال 4مرلہ مقیم شاہ ضلع ڈی آئی خان میں 17کنال 6مرلہ حسام ضلع ڈی آئی خان میں 49کنال 12مرلہ یرک ضلع ڈی آئی خان میں8کنال 11مرلہ کیچ ضلع ڈی آئی خان میں97کنال 19مرلہ بدھ شرقی ضلع ڈی آئی خان میں 58کنال 6مرلہ محلہ عیسی ضلع ڈی آئی خان میں 667کنال 5مرلہ رتہ کلوچی ضلع ڈی آئی خان میں 4کنال 4مرلہ اراضی ہے ۔ سابق ڈی ایف او ڈی آئی خان موسی خان کا ڈی آئی خان میں ایک گھر ایک کارڈی آئی خان شہر میں 4کنال کا ایک پلاٹ ،پہاڑ پور ڈی آئی خان میں ایک فارم ہاؤس 2کرش پلانٹس ہیں۔

انھوں نے مولانا فضل الرحمان کی کرپشن سے متعلق بتایا کہ آمدن سے زائد اثاثوں میں ڈی آئی خان میں ایک گھر ایک پلاٹ ایف ایٹ اسلام آباد میں بنگلہکراچی پشاور اور کوئٹہ میں فلیٹس اور دوکانیں پنیالہ ڈی آئی خان میں 5ایکٹر اراضی ایک گھر عبدالخیل میں 5ایکٹر زرعی اراضی ایک گھر /مدرسہ شورکوٹ میں ایک گھر /مدرسہ اوردوبئی میں ایک فلیٹ شامل ہیں ۔ فنڈز میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں سے متعلق بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے فنڈز میں کرڑوںروپے کی بے ضابطگیاں کیں ۔

وفاقی وزرا نے بتایا کہ ضیاالرحمان (مولانا فضل الرحمان کے بھائی کی غیر قانونی تقرری کی گئی ۔2011میں مولانا فضل الرحمن کے فرنٹ مین کو 600ایکٹر زرعی اراضی الاٹ کی گئی جو تحقیق اور بیجوں کی پیداوار کے لئے مختص تھی۔ یہ تمام چیزیں ثبوتوں کے ساتھ سامنے لائیں ہیں اور مولانا فضل الرحمان کو چیلنج کرتے ہیں کہ یہ جھوٹ ہے تو ہمارے خلاف ہتک عزت کا نوٹس بھیجیں۔
Load Next Story