لبنان کے دارالحکومت بیروت میں دھماکے سے سابق وزیرخزانہ سمیت 5 افراد ہلاک 50 سے زائد زخمی
محمد شطح کے کانوائے کو اس وقت نشانہ نبایا گیا جب وہ ایک اہم میٹنگ میں شرکت کے لئے جا رہے تھے۔
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں سابق وزیر خزانہ محمد شطح سمیت 5 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق لبنانی حکام کا کہنا تھا کہ دارالحکومت بیروت میں پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب سابق وزیر محمد شطح کے کانوائے کو کار میں سوار خود کش بمبار نے اس وقت نشانہ نبایا گیا جب وہ ایک اہم میٹنگ میں شرکت کے لئے جا رہے تھے، دھماکا اتنا شدید تھا کہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، دھماکے کے نتیجے میں محمد شطح سمیت 5 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے، امدادی ٹیمو ں کے اہلکاروں نے زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا ہے جہاں ڈاکٹروں کے مطابق متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
واضح رہے کہ محمد شطح کا شمار لبنان کے اہم اپوزیشن رہنماؤں میں ہوتا تھا، محمد شطح سابق لبنانی وزیراعظم سعد حریری کے مشیر بھی تھے اور پڑوسی ملک شام کے صدر بشارالاسد کے سخت مخالف سمجھے جاتے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق لبنانی حکام کا کہنا تھا کہ دارالحکومت بیروت میں پارلیمنٹ ہاؤس کے قریب سابق وزیر محمد شطح کے کانوائے کو کار میں سوار خود کش بمبار نے اس وقت نشانہ نبایا گیا جب وہ ایک اہم میٹنگ میں شرکت کے لئے جا رہے تھے، دھماکا اتنا شدید تھا کہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، دھماکے کے نتیجے میں محمد شطح سمیت 5 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے، امدادی ٹیمو ں کے اہلکاروں نے زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا ہے جہاں ڈاکٹروں کے مطابق متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
واضح رہے کہ محمد شطح کا شمار لبنان کے اہم اپوزیشن رہنماؤں میں ہوتا تھا، محمد شطح سابق لبنانی وزیراعظم سعد حریری کے مشیر بھی تھے اور پڑوسی ملک شام کے صدر بشارالاسد کے سخت مخالف سمجھے جاتے تھے۔