ترکش اداکارانگین التان کی پاکستان آمد

لاہورمیں بادشاہی مسجد دیکھی، شاپنگ کی اورلذیزپکوان بھی کھائے۔

ترکش اداکارانگین التان گزشتہ دنوں مختصر دورے پرپاکستان پہنچے توان کاقیام لاہورکے ایک فائیوسٹارہوٹل میں کیا گیا۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
پاکستان اورترکی کے درمیان دوستانہ تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔

حکومتی سطح پرتوتعلقات کی مثال دی جاتی ہے لیکن دونوں ممالک کے لوگ بھی ایک دوسرے کوقدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ یہ رشتہ کوئی نیا نہیں بلکہ بہت پرانا ہے اوروقت گزرنے کے ساتھ یہ رشتہ مزید مضبوط ہورہا ہے۔ خاص طورپرترکش ڈراموں کی بات کریں توگزشتہ چند برسوں کے دوران اردو ڈبنگ کے ساتھ آن ائیرہونے والے ڈراموں کے فنکاروں کے چاہنے والوںکی بڑی تعداد اب پاکستان میں بستی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایک کے بعد ایک ترکش ڈرامہ پاکستانی ٹی وی سکرین پرنظرآنے لگا ہے۔

اسی سلسلہ کی ایک کڑی ااسلامی تاریخ کے ایک معروف کردار ارتغرل غازی کی زندگی پربننے والا ڈرامہ بھی ہے، جس کودکھانے کیلئے وزیراعظم پاکستان عمران خان نے خود سفارش کی تھی اورانہی کی ہدایات کے بعد یہ ڈرامہ سرکاری چینل پرڈبنگ کے بعد پیش کیا گیا۔ اس ڈرامے کوراتوں رات غیرمعمولی مقبولیت حاصل ہوئی اورابھی تک لوگ اس کودیکھ ر ہے ہیں۔ اس ڈرامے میں مرکزی کردارترکی کے معروف اداکارانگین التان نے ادا کیا اوریہ ڈرامہ جس طرح پاکستان میں بہت مقبول ہوا، اسی طرح دنیا کے بیشترممالک میں اس کوپسند کرنے والوں کی تعدادمیں اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے۔

ترکش اداکارانگین التان گزشتہ دنوں مختصر دورے پرپاکستان پہنچے توان کاقیام لاہورکے ایک فائیوسٹارہوٹل میں کیا گیا۔ جونہی یہ خبرالیکٹرانک اورپرنٹ میڈیا کے بعد سوشل میڈیا پرآئی توپھراپنے پسندیدہ اداکار کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے لوگوں نے میزبان کاشف ضمیرسے رابطے تیزکردیئے۔

ایک طرف کورونا وائرس کی وجہ سے احتیاطی تدابیرکواپنانا بے حدضروری تھا تودوسری جانب سیلفی لینے والے خواہشمند دو روز تک لاہورکے فائیوسٹار ہوٹل کے ارد گرد ہی موجود رہے، کچھ کوکامیابی ملی اورکچھ مایوس ہوکرگھروںکو واپس لوٹ گئے۔ جس کی وجہ ان کا مختصر قیام اورمصروفیت تھی۔ کیونکہ انہیں پاکستان مدعو کرنے والے کاشف ضمیر کا تعلق ایک کاروباری فیملی سے ہے اور وہ خود بھی بطورٹک ٹاک سٹارخاصی شہرت رکھتے ہیں۔

انہوں نے ترکش اداکار کی شہرت کومدنظررکھتے ہوئے کچھ عرصہ قبل استنبول میں انگین التان سے اپنے پراجیکٹس کی تشہیر کا معاہدہ کیا اوراس دوران انہیں قیمی انگوٹھی بھی دی۔ اسی معاہدے کوپورا کرنے کیلئے انگین التان پاکستان پہنچنے توان کی آمد کوخفیہ رکھا گیا۔ جس کا مقصد صرف یہی تھاکہ کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے انہیں پبلک سے دور ہی رکھا جائے۔

دوسری جانب انگین التان اوران کی ٹیم میں شامل ارکان بھی کچھ ایسا ہی چاہتے تھے لیکن وہ لاہوریوں کے پیار اورچاہت کے سامنے بے بس ہوگئے اورانہوں نے پریس کانفرنس کرنے کا فیصلہ کیا۔ لاہورکے فائیوسٹارہوٹل میں پریس کانفرنس کاانعقاد کیا گیا تومیڈیا کی بڑی تعداد وہاں موجود تھی جبکہ ان کوپسند کرنے والے بھی میڈیا کی آمد کودیکھتے ہوئے وہاں پہنچ گئے۔


لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انگین التان نے سب سے پہلے پاکستانیوںکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اندازہ نہ تھا کہ یہاں کے لوگ مجھے اتناپسند اورپیارکرتے ہیں، جہاں تک بات وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ہے تومجھے یہ بات ترکی میں ہی معلوم ہوئی تھی کہ انہوں نے ڈرامہ دکھانے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ یہ اسلامی تاریخ کی ایک سچی کہانی ہے اوراس کوبنانے کیلئے ہمیں خاصی محنت کرنا پڑی۔

انہوں نے بتایاکہ اس پراجیکٹ کے تمام سیزنز کودنیا بھرمیں پذیرائی ملی اورخاص طورپرپاکستانی عوام جس چاہت اورخلوص کااظہارکیا، اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ میں پہلی بار پاکستان آیا ہوں لیکن یہاں آکر جورسپانس ملا، وہ دنیا میں اورکہیں نہیںملا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کھانوں اورشمالی علاقہ جات کے بارے میں بہت کچھ سن رکھا ہے۔ جہاں تک بات کھانوںکی ہے تومیرے میزبان کاشف ضمیر نے مجھے اپنے گھردعوت کے دوران تھوڑا تیکھا کھانا کھلایا جس کوکھاکرمرچیں لگیں لیکن وہ بہت لذیز تھا۔

دوسری جانب شمالی علاقوں کی سیرفی الحال ممکن نہیں ہے کیونکہ میں مختصر دورانیے کیلئے پاکستان آیا ہوں لیکن آئندہ جب بھی پاکستان آؤنگا توشمالی علاقوں کی سیرکیلئے ضرور جاؤنگا۔ مجھے خود بھی سیروتفریح کابہت شوق ہے۔انگین التان کا کہنا تھا کہ مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ پاکستانی ڈرامے دنیابھرمیں شوق سے دیکھے جاتے ہیں ، اگرمجھے کوئی اچھا اورجاندارکردارملا توضرورکام کرونگا۔ ویسے بھی ترکش ڈرامے یہاں اردوڈبنگ کے ساتھ دیکھے اورپسند کئے جاتے ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کے سوالات بہت سے تھے ، جن کوسن کروہ اکثرمسکراتے رہے۔ ان کا کہنا تھاکہ پاکستان اورترکی کے دوستانہ تعلقات بہت پرانے ہیں اورہم اپنے فن وثقافت کے ذریعے اس کومزید مضبوط بنانے کا عزم رکھتے ہیں ۔

پریس کانفرنس کے بعد انگین التان نے ایک کمرشل شوٹ کیا اورپھررات کے وقت لاہورکی تاریخی بادشاہی مسجد بھی دیکھنے کیلئے پہنچے، جہاں بادشامی مسجد کے خطیب مولانا سیدمحمد عبدالخبیر آزاد نے انہیں تاریخی پس منظرکے حوالے سے بادشاہی مسجد کے بارے میں بریفنگ دی بلکہ وہاں موجود نادر قرآن پاک کے نسخوںکی زیارت بھی کروائی۔ اس موقع پرانگین التان کوشاعر مشرق حضرت علامہ محمد اقبال کے مزار پربھی لے جایا گیا، جہاں انہوںنے فاتحہ پڑھی۔

پاکستان میںتین روزقیام کے بعد اب انگین التان اپنے وطن ترکی پہنچ چکے ہیںلیکن پاکستان سے رخصتی کے وقت ان کا یہی کہنا تھا کہ کچھ لمحات ہمیشہ یاد رہ جاتے ہیں۔ میں بطورفنکاردنیا کے بیشترممالک میں جا چکا ہوں اورجولوگ مجھے جانتے ہیں یا میرا کام دیکھ چکے ہیں وہ پیاربھی کرتے ہیں مگرجوپیارمجھے پاکستان میںملا، اس کولفظوں میں بیان کرنا ممکن نہیں ہے۔

میں پاکستان سے بہت سے قیمتی تحفے تواپنے ساتھ لیکرجارہا ہوں لیکن جورسپانس عام پبلک کی جانب سے مجھے ملا اس پراللہ تعالیٰ کا شکرگزار ہوں، جس نے میرے حصے میں یہ پیار اور چاہت لکھی۔ اس کے علاوہ میں اپنے میزبان کاشف ضمیرکا بھی شکریہ ادا کرتاہوں کہ جنہوںنے مجھے اپنے پراجیکٹس کیلئے سائن کیا اور مجھے موقع دیا کہ میں اتنے پیارکرنے والے لوگوںکے دیس میں آسکوں۔ میں کوشش کرونگا کہ جلد ہی دوبارہ پاکستان آؤںاوریہاں کے دوسرے شہروں کی سیربھی کرسکوں۔
Load Next Story