نیوزی لینڈ میں کورونا کے بعد قومی کھلاڑی فٹنس مسائل سے دوچار
بابر اعظم کے بعد امام الحق کا بھی انگوٹھا فریکچر، شاداب کو بھی فٹنس مسائل
بابر اعظم کے علاوہ امام الحق اپنی اپنے بائیں ہاتھ کا انگوٹھا تڑوا بیٹھے ہیں جب کہ قومی ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان بھی اپنی ٹانگ میں کھنچاؤ محسوس کررہے ہیں۔
کوئنز ٹاؤن میں کھیلے گئے 2 روزہ انٹرا اسکواڈ میچ میں بیٹنگ سے قبل نیٹ سیشن کے دوران امام الحق کو گیند لگی، انہیں ایکسرے کے لیے اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کے بائیں ہاتھ کے انگوٹھے میں فریکچر کی تشخیص ہوئی۔ امام الحق انجری کے باعث 17 دسمبر سے نیوزی لینڈ اے کے خلاف وانگرائے میں شروع ہونے والے واحد 4 روزہ میچ کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے۔
امام الحق کم از کم 12 روز تک بیٹنگ پریکٹس نہیں کرسکتے تاہم وہ اس دوران اپنی فزیکل ٹریننگ جاری رکھیں گے۔ قومی کرکٹ ٹیم کا میڈیکل پینل امام الحق کی انجری کا مسلسل جائزہ لیتا رہے گا۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ 26 دسمبر سے ماؤنٹ مونگنوئی میں شروع ہوگا۔
دوسری جانب قومی کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان بھی اپنی ٹانگ میں کھنچاؤ محسوس کررہے ہیں، جس کی وجہ سے انہوں نے اتوار کو نیٹ میں باؤلنگ پریکٹس کی بجائے ہلکی بیٹنگ پریکٹس اور فزیکل ٹریننگ کی ہے۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ پہنچنے کے بعد قومی کھلاڑیوں کو طویل مینجڈ آئسولیشن اختیار کرنی پڑی تھی، اس دوران 10 کھلاڑی کورونا کا شکار پائے گئے تھے۔
کوئنز ٹاؤن میں کھیلے گئے 2 روزہ انٹرا اسکواڈ میچ میں بیٹنگ سے قبل نیٹ سیشن کے دوران امام الحق کو گیند لگی، انہیں ایکسرے کے لیے اسپتال لے جایا گیا، جہاں ان کے بائیں ہاتھ کے انگوٹھے میں فریکچر کی تشخیص ہوئی۔ امام الحق انجری کے باعث 17 دسمبر سے نیوزی لینڈ اے کے خلاف وانگرائے میں شروع ہونے والے واحد 4 روزہ میچ کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے۔
امام الحق کم از کم 12 روز تک بیٹنگ پریکٹس نہیں کرسکتے تاہم وہ اس دوران اپنی فزیکل ٹریننگ جاری رکھیں گے۔ قومی کرکٹ ٹیم کا میڈیکل پینل امام الحق کی انجری کا مسلسل جائزہ لیتا رہے گا۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ 26 دسمبر سے ماؤنٹ مونگنوئی میں شروع ہوگا۔
دوسری جانب قومی کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان بھی اپنی ٹانگ میں کھنچاؤ محسوس کررہے ہیں، جس کی وجہ سے انہوں نے اتوار کو نیٹ میں باؤلنگ پریکٹس کی بجائے ہلکی بیٹنگ پریکٹس اور فزیکل ٹریننگ کی ہے۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ پہنچنے کے بعد قومی کھلاڑیوں کو طویل مینجڈ آئسولیشن اختیار کرنی پڑی تھی، اس دوران 10 کھلاڑی کورونا کا شکار پائے گئے تھے۔