سندھ بھرمیں 112 قیدیوں میں کورونا وباء کی تشخیص 10 روزمیں ایک ملاقات کا فیصلہ
سندھ بھر کی جیلوں میں دوبارہ ٹیسٹنگ کا عمل شروع
عالمی وبا کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران جیلوں کے قیدی بھی نہیں بچ سکے جس پر جیل انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ قیدیوں کا باہر کی دنیا سے رابطہ روکنے کے لیے قیدیوں کی ان کے اہل خانہ سے ملاقات اب 10 روز میں صرف ایک مرتبہ کرائی جائے گی۔
عالمی وبا کورونا وائرس کی دوسری لہر جہاں دنیا بھر میں اپنے پنجے گاڑ رہی ہے تو وہیں جیلوں کے قیدی بھی نہیں بچ سکے ہیں، انتظامیہ کی جانب سے کڑے اقدامات کے باوجود وائرس قیدیوں کو متاثر کرگیا، قیدیوں کا باہر کی دنیا سے رابطہ روکنے کے لیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب قیدیوں کی 10 روز میں صرف ایک مرتبہ ان کے اہل خانہ سے ملاقات کرائی جائے گی اور اس پابندی پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا، اس سے قبل ایک ہفتے میں دو مرتبہ قیدیوں کو اپنے اہل خانہ سے ملاقات کی اجازت تھی۔
موجودہ صورتحال کے باعث آئی جی جیل خانہ جات قاضی نذیر احمد کے حکم پر سندھ بھر کی تمام جیلوں میں ایک مرتبہ پھر ٹیسٹنگ کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
جیل حکام کا کہنا ہے کہ قیدیوں کے ٹیسٹ کی رپورٹ دو دن بعد موصول ہوتی ہے لیکن اس دوران قیدی روزانہ کی بنیاد پر عدالتوں میں بھی پیش ہوتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے اگر ان کی رپورٹ نگیٹو بھی آجائے تب بھی وائرس سے متاثر ہونے کے خدشات اپنی جگہ موجود ہوتے ہیں۔
جیل حکام نے مزید بتایا کہ ہر نئے آنے والے قیدی کو 14 روز تک قرنطینہ کیا جاتا ہے لیکن اب تک سندھ بھر کی جیلوں میں 112 قیدی وائرس کا شکار ہوچکے ہیں، سب سے زیادہ بری صورتحال دیکھی جائے تو اس وقت ڈسٹرکٹ جیل ملیر کی ہے جہاں ٹیسٹنگ کے دوران اب تک 70 قیدیوں کی ٹیسٹ رپورٹ مثبت موصول ہوچکی ہے۔
سینٹرل جیل کراچی میں 33 قیدی اس وائرس سے لڑرہے ہیں، سینٹرل جیل کے احاطے میں قائم یوتھ افینڈر انڈسٹریل اسکول (جووینائل جیل) میں 4 قیدی وائرس میں مبتلا ہیں، ڈسٹرکٹ جیل گھوٹکی کے 3 قیدی وبا کی لپیٹ میں آچکے ہیں، نارا جیل حیدرآباد کے 2 قیدی جبکہ شکار پور کا ایک قیدی کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑنے میں مصروف ہے۔
موجودہ صورتحال کے بعد آئی جی جیل خانہ جات قاضی نذیر احمد کے حکم پر سندھ بھر کی تمام 24 جیلوں میں دوبارہ ٹیسٹنگ کا عمل شروع کردیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ جیل کے عملے کے بھی ٹیسٹ کیے جارہے ہیں جس میں سے اب تک جووینائل جیل کراچی کے ایک افسر میں کورونا مثبت آیا ہے جب کہ اس سے قبل کیے گئے ٹیسٹ میں تمام اسٹاف کے رزلٹ نگیٹو موصول ہوئے۔
یاد رہے کہ سندھ کی جیلوں میں کم و بیش اٹھارہ ہزار قیدی موجود ہیں، وائرس کے بعد سے جیلوں میں کڑے اقدامات کیے گئے اور یہی وجہ ہے کہ اب تک اٹھارہ ہزار افراد میں سے محض 100 قیدی ہی وائرس کا شکار ہوئے، موجودہ صورتحال کے بعد ایس او پیز پر انتہائی سختی کے ساتھ عملدرآمد کیا جارہا ہے، جیلوں کے اندر سماجی فاصلہ بھی یقینی بنایا جارہا ہے جبکہ ماسک اور سینیٹائزر کی فراہمی کا سلسلہ بھی جاری ہے، قیدیوں کو بار بار ہاتھ دھونے کی ترغیب دی جاتی ہے اور اس ضمن میں اضافی واش بیسن بھی نصب کیے گئے ہیں، جیلوں کے مرکزی دروازوں پر سینیٹائزر گیٹ بھی نصب ہیں۔
عالمی وبا کورونا وائرس کی دوسری لہر جہاں دنیا بھر میں اپنے پنجے گاڑ رہی ہے تو وہیں جیلوں کے قیدی بھی نہیں بچ سکے ہیں، انتظامیہ کی جانب سے کڑے اقدامات کے باوجود وائرس قیدیوں کو متاثر کرگیا، قیدیوں کا باہر کی دنیا سے رابطہ روکنے کے لیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب قیدیوں کی 10 روز میں صرف ایک مرتبہ ان کے اہل خانہ سے ملاقات کرائی جائے گی اور اس پابندی پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا، اس سے قبل ایک ہفتے میں دو مرتبہ قیدیوں کو اپنے اہل خانہ سے ملاقات کی اجازت تھی۔
موجودہ صورتحال کے باعث آئی جی جیل خانہ جات قاضی نذیر احمد کے حکم پر سندھ بھر کی تمام جیلوں میں ایک مرتبہ پھر ٹیسٹنگ کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
جیل حکام کا کہنا ہے کہ قیدیوں کے ٹیسٹ کی رپورٹ دو دن بعد موصول ہوتی ہے لیکن اس دوران قیدی روزانہ کی بنیاد پر عدالتوں میں بھی پیش ہوتے رہتے ہیں جس کی وجہ سے اگر ان کی رپورٹ نگیٹو بھی آجائے تب بھی وائرس سے متاثر ہونے کے خدشات اپنی جگہ موجود ہوتے ہیں۔
جیل حکام نے مزید بتایا کہ ہر نئے آنے والے قیدی کو 14 روز تک قرنطینہ کیا جاتا ہے لیکن اب تک سندھ بھر کی جیلوں میں 112 قیدی وائرس کا شکار ہوچکے ہیں، سب سے زیادہ بری صورتحال دیکھی جائے تو اس وقت ڈسٹرکٹ جیل ملیر کی ہے جہاں ٹیسٹنگ کے دوران اب تک 70 قیدیوں کی ٹیسٹ رپورٹ مثبت موصول ہوچکی ہے۔
سینٹرل جیل کراچی میں 33 قیدی اس وائرس سے لڑرہے ہیں، سینٹرل جیل کے احاطے میں قائم یوتھ افینڈر انڈسٹریل اسکول (جووینائل جیل) میں 4 قیدی وائرس میں مبتلا ہیں، ڈسٹرکٹ جیل گھوٹکی کے 3 قیدی وبا کی لپیٹ میں آچکے ہیں، نارا جیل حیدرآباد کے 2 قیدی جبکہ شکار پور کا ایک قیدی کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑنے میں مصروف ہے۔
موجودہ صورتحال کے بعد آئی جی جیل خانہ جات قاضی نذیر احمد کے حکم پر سندھ بھر کی تمام 24 جیلوں میں دوبارہ ٹیسٹنگ کا عمل شروع کردیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ جیل کے عملے کے بھی ٹیسٹ کیے جارہے ہیں جس میں سے اب تک جووینائل جیل کراچی کے ایک افسر میں کورونا مثبت آیا ہے جب کہ اس سے قبل کیے گئے ٹیسٹ میں تمام اسٹاف کے رزلٹ نگیٹو موصول ہوئے۔
یاد رہے کہ سندھ کی جیلوں میں کم و بیش اٹھارہ ہزار قیدی موجود ہیں، وائرس کے بعد سے جیلوں میں کڑے اقدامات کیے گئے اور یہی وجہ ہے کہ اب تک اٹھارہ ہزار افراد میں سے محض 100 قیدی ہی وائرس کا شکار ہوئے، موجودہ صورتحال کے بعد ایس او پیز پر انتہائی سختی کے ساتھ عملدرآمد کیا جارہا ہے، جیلوں کے اندر سماجی فاصلہ بھی یقینی بنایا جارہا ہے جبکہ ماسک اور سینیٹائزر کی فراہمی کا سلسلہ بھی جاری ہے، قیدیوں کو بار بار ہاتھ دھونے کی ترغیب دی جاتی ہے اور اس ضمن میں اضافی واش بیسن بھی نصب کیے گئے ہیں، جیلوں کے مرکزی دروازوں پر سینیٹائزر گیٹ بھی نصب ہیں۔