فیس نہ دینے پرنجی اسپتال نے لاعلاج قرار دیکرمریضہ کوگھر بھیج دیا
محکمہ صحت علاج کرادے، ذکیہ کی درخواست
QUETTA:
کراچی کے ایک نجی اسپتال نے بلڈکینسرکی مریضہ کو فیس ادا نہ کرنے پر لاعلاج قرار دیتے ہوئے گھر جانے کی ہدایت جاری کردی۔
جس پر متاثرہ مریضہ نے ماں اوربھائی سمیت کراچی پر یس کلب پر احتجا ج کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے انسانیت کے نام پر علاج کرانے کی اپیل کردی،گزشتہ روزلاڑکانہ کی رہائشی 16سالہ مریضہ ذکیہ ابڑو،اس کی والدہ بشیرا اور بھائی عرفان علی نے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے میڈیاکو بتایا کہ مریضہ ذکیہ گذشتہ 4 سال سے بلڈکینسر میں مبتلا ہے جس کو عائشہ منزل پر واقع چلڈرن کینسراسپتال میں داخل کرایا گیا جہاںپر ڈاکٹروں نے چند ہفتے داخل کرکے علاج کیا اور پھر گھرجانے کو ہدایت کی اور ہر ماہ بعدچیک اپ کے لیے بلاتے رہے جہاںپر تمام ادویات مفت فراہم کی جاتی رہیں۔
اسپتال انتظامیہ مریضہ کو 4 سال سے مفت ادویات اورعلاج فراہم کررہی تھی جس پر 13لاکھ روپے خرچ ہوچکے ہیںاب مزیدرقم درکار ہوگی، اسپتال کے پاس اس مریضہ کا مزید علاج کرانے کے لیے فنڈز نہیں لہٰذامریضہ کو اسپتال انتظامیہ نے جواب دیدیا، مریضہ کے اہلخانہ نے محکمہ صحت سے انسانیت کے نام پر علاج کرانے کی درخواست کی ہے، دوسری جانب چلڈرن کینسر اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شمیول اشرف نے بتایا کہ چلڈرن کینسر اسپتال کی جانب سے متاثرہ مریضہ ذکیہ ابڑو کا علاج مکمل ہوچکاتھا۔
لیکن اس میں مرض دوبارہ رپورٹ ہورہاہے جس پر ہم نے انھیں آغاخان اسپتال جانے کی ہدایت کی ہے کیونکہ اسپتال میں15سال سے کم عمر بچوںکا علاج کیا جاتاہے، انھوں نے کہا کہ اسپتال کی جانب سے مریضہ کوتمام طبی سہولیات فراہم کی جاچکی ہیں اب مریضہ کا ٹرانسپلانٹ ہوگا جو چلڈرن کینسر اسپتال میں نہیںکیا جاتا،ان کا کہناتھاکہ اسپتال مخیر حضرات کے تعاون سے چلارہے ہیں جہاںپر اب تک سیکڑوں کینسر کے مرض میں مبتلا مریض بچوں کا علاج مکمل کرچکے ہیں جبکہ درجنوں بچوں کا علاج جاری ہے۔
کراچی کے ایک نجی اسپتال نے بلڈکینسرکی مریضہ کو فیس ادا نہ کرنے پر لاعلاج قرار دیتے ہوئے گھر جانے کی ہدایت جاری کردی۔
جس پر متاثرہ مریضہ نے ماں اوربھائی سمیت کراچی پر یس کلب پر احتجا ج کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے انسانیت کے نام پر علاج کرانے کی اپیل کردی،گزشتہ روزلاڑکانہ کی رہائشی 16سالہ مریضہ ذکیہ ابڑو،اس کی والدہ بشیرا اور بھائی عرفان علی نے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے میڈیاکو بتایا کہ مریضہ ذکیہ گذشتہ 4 سال سے بلڈکینسر میں مبتلا ہے جس کو عائشہ منزل پر واقع چلڈرن کینسراسپتال میں داخل کرایا گیا جہاںپر ڈاکٹروں نے چند ہفتے داخل کرکے علاج کیا اور پھر گھرجانے کو ہدایت کی اور ہر ماہ بعدچیک اپ کے لیے بلاتے رہے جہاںپر تمام ادویات مفت فراہم کی جاتی رہیں۔
اسپتال انتظامیہ مریضہ کو 4 سال سے مفت ادویات اورعلاج فراہم کررہی تھی جس پر 13لاکھ روپے خرچ ہوچکے ہیںاب مزیدرقم درکار ہوگی، اسپتال کے پاس اس مریضہ کا مزید علاج کرانے کے لیے فنڈز نہیں لہٰذامریضہ کو اسپتال انتظامیہ نے جواب دیدیا، مریضہ کے اہلخانہ نے محکمہ صحت سے انسانیت کے نام پر علاج کرانے کی درخواست کی ہے، دوسری جانب چلڈرن کینسر اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شمیول اشرف نے بتایا کہ چلڈرن کینسر اسپتال کی جانب سے متاثرہ مریضہ ذکیہ ابڑو کا علاج مکمل ہوچکاتھا۔
لیکن اس میں مرض دوبارہ رپورٹ ہورہاہے جس پر ہم نے انھیں آغاخان اسپتال جانے کی ہدایت کی ہے کیونکہ اسپتال میں15سال سے کم عمر بچوںکا علاج کیا جاتاہے، انھوں نے کہا کہ اسپتال کی جانب سے مریضہ کوتمام طبی سہولیات فراہم کی جاچکی ہیں اب مریضہ کا ٹرانسپلانٹ ہوگا جو چلڈرن کینسر اسپتال میں نہیںکیا جاتا،ان کا کہناتھاکہ اسپتال مخیر حضرات کے تعاون سے چلارہے ہیں جہاںپر اب تک سیکڑوں کینسر کے مرض میں مبتلا مریض بچوں کا علاج مکمل کرچکے ہیں جبکہ درجنوں بچوں کا علاج جاری ہے۔