پورٹ قاسم پر ضبط شدہ کنسائمنٹ نیلامی کی آڑ میں کلیئر کرانے کی کوشش ناکام
اطلاع ملنے پر کسٹم نے کنسائمنٹ کو کلیئر ہونے سے روک دیا، ملزمان میں شامل فہد الدین اور صادق 6 ماہ کے لیے بلیک لسٹ
PESHAWAR:
کسٹم نے پورٹ قاسم پر ضبط شدہ کنسائمنٹ کو جعلی سازی کے ذریعے نیلامی کی آڑ میں کلیئر کرانے کی کوشش ناکام بنادی۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ ملزمان کی جانب سے لاٹ نمبر Q191 اپریل 2011ء میں ردوبدل کرکے کلیئر کرانے کی کوشش کی جارہی تھی جس کی خفیہ اطلاع کسٹمز پورٹ قاسم کلکٹوریٹ کے شعبہ سی آئی یو کے ایڈیشنل کلکٹر علی زمان گردیزی کو موصول ہوئی۔
کلکٹر نے پرنسپل اپریزر عمران گل، اپریزنگ آفیسر انور زیب پر مشتمل ٹیم کو کارروائی کی ہدایت جاری کیں جنہوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے کنسائمنٹ کی کلیئرنس کو فوری طور پر روک دیا اور ملزمان میں شامل محمد فہد الدین اور محمد صادق کو 6 ماہ کے لیے بلیک لسٹ کردیا جس کے نتیجے میں مذکورہ ملزمان آئندہ 6 ماہ تک کسی بھی نیلامی میں حصہ لینے کے لیے اہل نہیں ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ کسٹمز حکام کی جانب سے اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز کرکے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ملزمان کی تحقیقات کی ذمہ داری جس افسر پر لگائی گئی ہے وہ فی الوقت کورونا وائرس میں مبتلا ہے جس کے باعث مذکورہ کیس کی انکوائری بروقت اپنے منطقی انجام تک نہیں پہنچ سکی ہے۔
کسٹم نے پورٹ قاسم پر ضبط شدہ کنسائمنٹ کو جعلی سازی کے ذریعے نیلامی کی آڑ میں کلیئر کرانے کی کوشش ناکام بنادی۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ ملزمان کی جانب سے لاٹ نمبر Q191 اپریل 2011ء میں ردوبدل کرکے کلیئر کرانے کی کوشش کی جارہی تھی جس کی خفیہ اطلاع کسٹمز پورٹ قاسم کلکٹوریٹ کے شعبہ سی آئی یو کے ایڈیشنل کلکٹر علی زمان گردیزی کو موصول ہوئی۔
کلکٹر نے پرنسپل اپریزر عمران گل، اپریزنگ آفیسر انور زیب پر مشتمل ٹیم کو کارروائی کی ہدایت جاری کیں جنہوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے کنسائمنٹ کی کلیئرنس کو فوری طور پر روک دیا اور ملزمان میں شامل محمد فہد الدین اور محمد صادق کو 6 ماہ کے لیے بلیک لسٹ کردیا جس کے نتیجے میں مذکورہ ملزمان آئندہ 6 ماہ تک کسی بھی نیلامی میں حصہ لینے کے لیے اہل نہیں ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ کسٹمز حکام کی جانب سے اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز کرکے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ملزمان کی تحقیقات کی ذمہ داری جس افسر پر لگائی گئی ہے وہ فی الوقت کورونا وائرس میں مبتلا ہے جس کے باعث مذکورہ کیس کی انکوائری بروقت اپنے منطقی انجام تک نہیں پہنچ سکی ہے۔