گھریلو صابن ۔۔۔
اپنی جلد کی خصوصیات کے مطابق بھی تیار کیا جا سکتا ہے
قدرتی چیزیں جلد کی حفاظت کے لیے بہترین ثابت ہوتی ہیں، اس کے برعکس مصنوعی اور کیمیکل کی آمیزش والی چیزیں بعض اوقات جلد کے لیے سخت نقصان کا باعث بھی بن جاتی ہیں۔۔۔ اس کے باوجود خواتین مصنوعی اور کیمیکل زدہ اشیا استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ خاص طور پر بہت سے جلدی صابنوں کی بعض اقسام جلد کے لیے زیادہ موافق نہیں رہتی، کیوں کہ ان میں کیمیکل ہماری جلد کی کیفیت سے لَگا نہیں کھاتے، نتیجتاً ہم پریشان ہوجاتے ہیں کہ ہماری جلد کو کیا ہوگیا۔۔۔ اس لیے اپنی جلد کو محفوظ رکھنے کے لیے اگر گھر میں تیارہ کردہ قدرتی صابن کا استعمال کیا جائے، تو یہ بچت کے ساتھ جلد کی خوب صورتی اور نزاکت میں اضافے میں معاون رہتا ہے۔
گھریلو طریقے سے بنائے جانے والے صابن قدرتی اجزا کے خواص کے حامل ہوتے ہیں، جس کے باعث باعث جلد کی زیادہ بہتر حفاظت کرتے ہیں، اس لیے جہاں تک ممکن ہو سکے، اپنی خوب صورتی میں اضافے کے لیے گھریلو مصنوعات کے استعمال کو یقینی بنائیں، تاکہ جِلد ہر طرح کے کیمیکل سے محفوظ رہے اور یہ بات بھی یاد رکھیں کہ وقتی خوب صورتی ہی سب کچھ نہیں ہوتی، بلکہ اپنی جلد کو صحت و توانائی بخشنے کے لیے اس کی مکمل نگہداشت کریں۔
یہاں ہم آپ کو گھریلو طریقے سے صابن بنانے کے بارے میں بتا رہے ہیں، جو آپ کی جلد کی حفاظت ، خوب صورتی اور جلد کی صحت کے لیے مددگار ثابت ہوں گے۔ آپ اپنی جلد کی ساخت کے لحاظ سے اپنے گھر پر خود صابن تیار کریں۔۔۔ صابن بنانے کے لیے سب سے پہلے آپ کو اپنی جلد کی ساخت کا اندازہ کرنا ہوگا کہ آپ کی جلد کیسی ہے، پھر اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے لیے صابن کا انتخاب کریں، تاکہ آپ کی جلد خوب صورتی کے ساتھ صحت مند بھی نظر آئے اور آپ کی جلد کی یہی خوب صورتی اصل ہے۔ اس کے اجزا مختلف قسم کی جلد کی مناسبت سے الگ الگ دیے جا رہے ہیں۔
تاہم ان سب کو بنانے کا طریقہ کار یک ساں ہی ہوگا کہ دیے گئے تمام لوازمات اور اجزا کو ایک برتن میں ڈال کر چولھے پر چڑھا دیں اور ہلکی آنچ پر اتنا پکالیں کہ کدوکش کیا ہوا صابن حل ہو جائے، اس کے بعد اس آمیزے کو جس شکل کا آپ صابن بنانا چاہتی ہیں، اس کو اس سانچے میں ڈال کر محفوظ جگہ پر رکھ دیں اور تقریباً ایک دن کے بعد یہ آمیزہ جم کر صابن کی شکل اختیار کر لے گا، آپ سانچے سے نکال کر اس 'قدرتی صابن' کو حسب ضرورت استعمال کر سکتی ہیں۔ یہ صابن جلد کے لیے محفوظ صابن ثابت ہوگا۔
٭ نارمل جلد
جو خواتین نارمل جلد کی مالک ہیں، وہ خوش نصیب ہیں، کیوں کہ نارمل جلد چکناہٹ اور خشکی کے مختلف مسائل سے آزاد ہوتی ہے۔ چکنی جلد ہو تو جلد کو کئی مسائل کا سامنا رہتا ہے اور وہ اگر خشک ہو تو بھی اور طرح کے مسائل درپیش رہتے ہیں۔ اس لحاظ سے نارمل جلد کی حامل خواتین کو اس طرح کے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ البتہ نارمل جلد کی دیکھ بھال بھی باقاعدہ کرنی چاہیے، تاکہ جلد محفوظ رہے اور چہرے پر مزید نکھار نمایاں ہوگا۔ نارمل جلد کے لیے گھریلو صابن بنانے کے اجزا کچھ یوں ہیں: شہد، (ایک چائے کا چمچا)، روغنِ بادام (ایک چائے کا چمچا)، کیسو کے پھول (ایک کھانے کا چمچا)، عرقِ گلاب (ڈیڑھ پیالی)، ہاتھ دھونے کا صابن، کدوکش کیا ہوا (ایک کھانے کا چمچا)۔
٭ خشک جلد
خشک جلد کی مالک خواتین موسم سرما میں کافی پریشان نظر آتی ہیں، کیوں کہ سرد ہوائیں جلد کو بہت زیادہ خشک کر دیتی ہیں اور یہ مزید خشک ہو کر بے رونق اور روکھی ہو جاتی ہے، جو نہ صرف بد نما دکھائی دیتی ہے، بلکہ ہمیں بھی بہت الجھن اور پریشانی کا شکار کرتی ہے۔
اس لیے اس قسم کی خشک جلد کے لیے ایسا قدرتی صابن بہتر ثابت ہوتا ہے، جو جلد کو قدرتی چکناہٹ عطا کر کے اسے صحت مند بناتا ہے۔ اس صابن سے دن میں تین وقت صبح، دوپہر، شام کو منہ دھوئیں، صرف ایک ہفتے تک عمل کرنے سے آپ کی جلد کے ساتھ ساتھ آپ کی رنگت بھی نکھر جائے گی اور جلد کی خشکی ختم ہو جائے گی۔ اس کے اجزا کی ترتیب اس طرح ہے: دودھ (ڈیڑھ پیالی)، شہد (ایک کھانے کا چمچا)، لیموں کا رس (ایک کھانے کا چمچا)، گلیسرین (ایک کھانے کا چمچا)،کدو کش کیا ہوا ہاتھ دھونے کا صابن (ایک کھانے کا چمچا)۔
٭چکنی جلد:
'چکنی جلد' کی مالک خواتین اس لحاظ سے 'خوش قسمت' مانی جاتی ہیں کہ ایسی جلد کی حامل خواتین کے چہرے عموماً جُھریوں سے پاک ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ زیادہ جوان، پرکشش اور تروتازہ نظر آتی ہے۔ اس لیے چکنی جلد کو قدرت کا انعام بھی کہا جاتا ہے، لیکن جہاں چکنی جلد کے کئی فوائد ہیں، وہیں اگر آپ نے اپنی جلد کی مناسب دیکھ بھال نہ کی تو آپ کے لیے چکنی جلد بے شمار جِلدی مسائل کا باعث بھی بن سکتی ہے، جب کہ چکنی جلد والی خواتین اگر اپنی جلد کی حفاظت بہتر طریقے سے کریں، تو ہمیشہ جوان نظر آئیں گی۔ چکنی جلد کے ہر قسم کے مسائل سے بچنے کے لیے بھی صابن کے اجزا پیش خدمت ہیں۔
شہد (ایک چائے کا چمچا)، اورنج کے پسے ہوئے چھلکے (ایک چائے کا چمچا)، عرق گلاب (آدھی پیالی)، گلاب کی پتیاں (ایک چوتھائی پیالی)، ہاتھ دھونے کا صابن، کدوکش کیا ہوا (ایک کھانے کا چمچا)۔ ان اجزا کو بالائی سطروں میں بیان کردہ طریقے کے مطابق تیار کریں اور بہترین نتائج کے لیے یہ صابن چہرے پر لگا کر دو منٹ تک چہرے پر ملتی رہیں، پھر چہرہ دھولیں۔ اس عمل سے آپ کے چہرے اسے اضافی چکناہٹ دور ہو جائے گی اور جلد محفوظ، خوب صورت اور صحت مند نظر آئے گی۔
گھریلو طریقے سے بنائے جانے والے صابن قدرتی اجزا کے خواص کے حامل ہوتے ہیں، جس کے باعث باعث جلد کی زیادہ بہتر حفاظت کرتے ہیں، اس لیے جہاں تک ممکن ہو سکے، اپنی خوب صورتی میں اضافے کے لیے گھریلو مصنوعات کے استعمال کو یقینی بنائیں، تاکہ جِلد ہر طرح کے کیمیکل سے محفوظ رہے اور یہ بات بھی یاد رکھیں کہ وقتی خوب صورتی ہی سب کچھ نہیں ہوتی، بلکہ اپنی جلد کو صحت و توانائی بخشنے کے لیے اس کی مکمل نگہداشت کریں۔
یہاں ہم آپ کو گھریلو طریقے سے صابن بنانے کے بارے میں بتا رہے ہیں، جو آپ کی جلد کی حفاظت ، خوب صورتی اور جلد کی صحت کے لیے مددگار ثابت ہوں گے۔ آپ اپنی جلد کی ساخت کے لحاظ سے اپنے گھر پر خود صابن تیار کریں۔۔۔ صابن بنانے کے لیے سب سے پہلے آپ کو اپنی جلد کی ساخت کا اندازہ کرنا ہوگا کہ آپ کی جلد کیسی ہے، پھر اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے لیے صابن کا انتخاب کریں، تاکہ آپ کی جلد خوب صورتی کے ساتھ صحت مند بھی نظر آئے اور آپ کی جلد کی یہی خوب صورتی اصل ہے۔ اس کے اجزا مختلف قسم کی جلد کی مناسبت سے الگ الگ دیے جا رہے ہیں۔
تاہم ان سب کو بنانے کا طریقہ کار یک ساں ہی ہوگا کہ دیے گئے تمام لوازمات اور اجزا کو ایک برتن میں ڈال کر چولھے پر چڑھا دیں اور ہلکی آنچ پر اتنا پکالیں کہ کدوکش کیا ہوا صابن حل ہو جائے، اس کے بعد اس آمیزے کو جس شکل کا آپ صابن بنانا چاہتی ہیں، اس کو اس سانچے میں ڈال کر محفوظ جگہ پر رکھ دیں اور تقریباً ایک دن کے بعد یہ آمیزہ جم کر صابن کی شکل اختیار کر لے گا، آپ سانچے سے نکال کر اس 'قدرتی صابن' کو حسب ضرورت استعمال کر سکتی ہیں۔ یہ صابن جلد کے لیے محفوظ صابن ثابت ہوگا۔
٭ نارمل جلد
جو خواتین نارمل جلد کی مالک ہیں، وہ خوش نصیب ہیں، کیوں کہ نارمل جلد چکناہٹ اور خشکی کے مختلف مسائل سے آزاد ہوتی ہے۔ چکنی جلد ہو تو جلد کو کئی مسائل کا سامنا رہتا ہے اور وہ اگر خشک ہو تو بھی اور طرح کے مسائل درپیش رہتے ہیں۔ اس لحاظ سے نارمل جلد کی حامل خواتین کو اس طرح کے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ البتہ نارمل جلد کی دیکھ بھال بھی باقاعدہ کرنی چاہیے، تاکہ جلد محفوظ رہے اور چہرے پر مزید نکھار نمایاں ہوگا۔ نارمل جلد کے لیے گھریلو صابن بنانے کے اجزا کچھ یوں ہیں: شہد، (ایک چائے کا چمچا)، روغنِ بادام (ایک چائے کا چمچا)، کیسو کے پھول (ایک کھانے کا چمچا)، عرقِ گلاب (ڈیڑھ پیالی)، ہاتھ دھونے کا صابن، کدوکش کیا ہوا (ایک کھانے کا چمچا)۔
٭ خشک جلد
خشک جلد کی مالک خواتین موسم سرما میں کافی پریشان نظر آتی ہیں، کیوں کہ سرد ہوائیں جلد کو بہت زیادہ خشک کر دیتی ہیں اور یہ مزید خشک ہو کر بے رونق اور روکھی ہو جاتی ہے، جو نہ صرف بد نما دکھائی دیتی ہے، بلکہ ہمیں بھی بہت الجھن اور پریشانی کا شکار کرتی ہے۔
اس لیے اس قسم کی خشک جلد کے لیے ایسا قدرتی صابن بہتر ثابت ہوتا ہے، جو جلد کو قدرتی چکناہٹ عطا کر کے اسے صحت مند بناتا ہے۔ اس صابن سے دن میں تین وقت صبح، دوپہر، شام کو منہ دھوئیں، صرف ایک ہفتے تک عمل کرنے سے آپ کی جلد کے ساتھ ساتھ آپ کی رنگت بھی نکھر جائے گی اور جلد کی خشکی ختم ہو جائے گی۔ اس کے اجزا کی ترتیب اس طرح ہے: دودھ (ڈیڑھ پیالی)، شہد (ایک کھانے کا چمچا)، لیموں کا رس (ایک کھانے کا چمچا)، گلیسرین (ایک کھانے کا چمچا)،کدو کش کیا ہوا ہاتھ دھونے کا صابن (ایک کھانے کا چمچا)۔
٭چکنی جلد:
'چکنی جلد' کی مالک خواتین اس لحاظ سے 'خوش قسمت' مانی جاتی ہیں کہ ایسی جلد کی حامل خواتین کے چہرے عموماً جُھریوں سے پاک ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ زیادہ جوان، پرکشش اور تروتازہ نظر آتی ہے۔ اس لیے چکنی جلد کو قدرت کا انعام بھی کہا جاتا ہے، لیکن جہاں چکنی جلد کے کئی فوائد ہیں، وہیں اگر آپ نے اپنی جلد کی مناسب دیکھ بھال نہ کی تو آپ کے لیے چکنی جلد بے شمار جِلدی مسائل کا باعث بھی بن سکتی ہے، جب کہ چکنی جلد والی خواتین اگر اپنی جلد کی حفاظت بہتر طریقے سے کریں، تو ہمیشہ جوان نظر آئیں گی۔ چکنی جلد کے ہر قسم کے مسائل سے بچنے کے لیے بھی صابن کے اجزا پیش خدمت ہیں۔
شہد (ایک چائے کا چمچا)، اورنج کے پسے ہوئے چھلکے (ایک چائے کا چمچا)، عرق گلاب (آدھی پیالی)، گلاب کی پتیاں (ایک چوتھائی پیالی)، ہاتھ دھونے کا صابن، کدوکش کیا ہوا (ایک کھانے کا چمچا)۔ ان اجزا کو بالائی سطروں میں بیان کردہ طریقے کے مطابق تیار کریں اور بہترین نتائج کے لیے یہ صابن چہرے پر لگا کر دو منٹ تک چہرے پر ملتی رہیں، پھر چہرہ دھولیں۔ اس عمل سے آپ کے چہرے اسے اضافی چکناہٹ دور ہو جائے گی اور جلد محفوظ، خوب صورت اور صحت مند نظر آئے گی۔