سیاسی قوتوں کو لڑا کر دودھ پینے والا’’بِلا‘‘ اب جکڑا جا چکاآصف زرداری
اسے انجام تک پہنچانے کیلیے حکومت کیساتھ کھڑے ہیں،یہ کوئی مذاق نہیں کہ وزیراعظم کو ہتھکڑی لگا دی جائے،سابق صدر
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اورسابق صدرآصف علی زرداری نے کہا ہے کہ لوگ انھیں کہتے ہیں کہ آپ نے 11 مئی کے انتخابات کے نتائج کیوں مانے توان کیلیے یہ جواب ہے کہ جب سے پاکستان بناسیاسی قوتوں کوآپس میں لڑایاگیا۔
انھوں نے پاک فوج کے سربراہان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ ہر بارایک ''بلا''آکردودھ پی جاتا ہے، آج ایک''بلا''پھنسا ہواہے جو معافی کا طلبگار ہے لیکن اسے معافی نہیں ملنی چاہیے،ہم نے تواسے ملک واپس آنے کیلیے نہیں کہاتھا لیکن اب ہم نہیں قانون ان سے پوچھ رہاہے قانون کے اس عمل سے آئندہ کوئی جمہوریت شب خون نہیں مارے گا،ہم نے سچی نیت سے نتائج تسلیم کیے اورمیرا مخالفین کویہی جواب ہے۔گڑھی خدا بخش بھٹومیں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ ہمارے ملک کامسئلہ غربت ہے یہی وجہ ہے کہ ملک میں طالبانائزیشن ہوتی ہے،سچے دل سے چاہتاہوں کہ وفاق میں ن لیگ کی حکومت مضبوط ہو،ہمارے ملک کے اثاثے100بلین ڈالر تک ہوں اورملک ترقی کرے لیکن حکومت کو میرے دکھائے ہوئے ترکی،چائنہ اورایران گیس پائپ لائن کے راستوں پرعمل کرناہوگا۔
جبکہ ملک کی عوام کو حکومت کاساتھ دینا چاہیے ،ہم نہیں چاہتے کہ اسلام آباد میں دوبارہ لانگ مارچ اورمڈٹرم یا شارٹ ٹرم انتخابات ہوں ،اقتدار آنی جانی چیزہے،ملک اہمیت رکھتاہے،اگر فوجیوں کے پاس اسلحہ نہیں ہوگاتو ہم اپنا دفاع کس طرح مضبوط بنا سکتے ہیں،اگرکھانے کو اناج اور پینے کوپانی نہیں ہوگا تو جنگ کس طرح جیتی جائے گی،قوموں پر امتحان ضرور آتے ہیں،ویت نام،سری لنکا پرامتحان آئے اورافغانستان کا امتحان چل رہا ہے۔انھوں نے سابق چیف جسٹس کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انھوں نے بہت بڑا ڈرامہ کیااور یہ مذاق سمجھاکہ کسی بھی پرائم منسٹر کوبے عزت کر کے نکال دینگے،نااہل کردینگے لیکن اب ایسانہیں ہوگا ہم نواز شریف کابھرپورساتھ دینگے۔
انھوں نے پاک فوج کے سربراہان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ ہر بارایک ''بلا''آکردودھ پی جاتا ہے، آج ایک''بلا''پھنسا ہواہے جو معافی کا طلبگار ہے لیکن اسے معافی نہیں ملنی چاہیے،ہم نے تواسے ملک واپس آنے کیلیے نہیں کہاتھا لیکن اب ہم نہیں قانون ان سے پوچھ رہاہے قانون کے اس عمل سے آئندہ کوئی جمہوریت شب خون نہیں مارے گا،ہم نے سچی نیت سے نتائج تسلیم کیے اورمیرا مخالفین کویہی جواب ہے۔گڑھی خدا بخش بھٹومیں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ ہمارے ملک کامسئلہ غربت ہے یہی وجہ ہے کہ ملک میں طالبانائزیشن ہوتی ہے،سچے دل سے چاہتاہوں کہ وفاق میں ن لیگ کی حکومت مضبوط ہو،ہمارے ملک کے اثاثے100بلین ڈالر تک ہوں اورملک ترقی کرے لیکن حکومت کو میرے دکھائے ہوئے ترکی،چائنہ اورایران گیس پائپ لائن کے راستوں پرعمل کرناہوگا۔
جبکہ ملک کی عوام کو حکومت کاساتھ دینا چاہیے ،ہم نہیں چاہتے کہ اسلام آباد میں دوبارہ لانگ مارچ اورمڈٹرم یا شارٹ ٹرم انتخابات ہوں ،اقتدار آنی جانی چیزہے،ملک اہمیت رکھتاہے،اگر فوجیوں کے پاس اسلحہ نہیں ہوگاتو ہم اپنا دفاع کس طرح مضبوط بنا سکتے ہیں،اگرکھانے کو اناج اور پینے کوپانی نہیں ہوگا تو جنگ کس طرح جیتی جائے گی،قوموں پر امتحان ضرور آتے ہیں،ویت نام،سری لنکا پرامتحان آئے اورافغانستان کا امتحان چل رہا ہے۔انھوں نے سابق چیف جسٹس کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انھوں نے بہت بڑا ڈرامہ کیااور یہ مذاق سمجھاکہ کسی بھی پرائم منسٹر کوبے عزت کر کے نکال دینگے،نااہل کردینگے لیکن اب ایسانہیں ہوگا ہم نواز شریف کابھرپورساتھ دینگے۔