خود کُشی کرنے والے کسانوں کی بیوائیں بھی مودی کے خلاف احتجاج میں شریک
اگر یہ سیاہ قانون واپس نہ لیے گئے تو مزید کسان گھروں سے نکلیں گے، مزید مائیں اور بہنیں بیوہ ہوں گی، ہرشدیپ کور
BEIRUT:
گزشتہ برسوں کے دوران معاشی تنگی اور قرضوں کے باعث خود کُشیاں کرنے والے کسانوں کی بیوائیں بھی مودی سرکار کے خلاف جاری احتجاج میں شامل ہوگئیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بدھ کو مودی سرکار کے خلاف ایک ماہ سے جاری کسانوں کے احتجاج میں گزشتہ برسوں میں معاشی تنگی اور قرضوں کی وجہ سے خودکُشی کرنے والے سیکڑوں کسانوں کی بیوائیں بھی احتجاج میں شریک ہوگئی ہیں۔
دہلی کے مضافات میں دھرنے پر بیٹھی ایک کسان کی بیوہ ہرشدیپ کور نے خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سیاہ قانون واپس نہ لیے گئے تو مزید کسان گھروں سے نکلیں گے۔ مزید مائیں اور بہنیں بیوہ ہوں گی۔
واضح رہے کہ کئی دہائیوں سے معاشی بدحالی اور قرضوں کی عدم ادائیگی کے باعث کسانوں کی خود کُشیاں بھارت کا مستقل مسئلہ بن چکا ہے۔ بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ کے مطابق 2018 میں 10 ہزار 350 کسانوں اور زرعی مزدوروں نے خود کُشی کی ہے جو کہ بھارت میں ہونے والی مجموعی خود کشیوں کا 8 فی صد بنتی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: کسانوں کا مودی سرکار کے سامنے جھکنے سے انکار، احتجاج میں شدت لانے کا اعلان
حکومت کے ساتھ مذاکرات کے کئی دور ناکام ہونے کے باجود کسان مودی سرکار کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں اور کسان مخالف قوانین کی واپسی تک احتجاج نہ ختم کرنے لیے پُرعزم ہیں۔
گزشتہ برسوں کے دوران معاشی تنگی اور قرضوں کے باعث خود کُشیاں کرنے والے کسانوں کی بیوائیں بھی مودی سرکار کے خلاف جاری احتجاج میں شامل ہوگئیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بدھ کو مودی سرکار کے خلاف ایک ماہ سے جاری کسانوں کے احتجاج میں گزشتہ برسوں میں معاشی تنگی اور قرضوں کی وجہ سے خودکُشی کرنے والے سیکڑوں کسانوں کی بیوائیں بھی احتجاج میں شریک ہوگئی ہیں۔
دہلی کے مضافات میں دھرنے پر بیٹھی ایک کسان کی بیوہ ہرشدیپ کور نے خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سیاہ قانون واپس نہ لیے گئے تو مزید کسان گھروں سے نکلیں گے۔ مزید مائیں اور بہنیں بیوہ ہوں گی۔
واضح رہے کہ کئی دہائیوں سے معاشی بدحالی اور قرضوں کی عدم ادائیگی کے باعث کسانوں کی خود کُشیاں بھارت کا مستقل مسئلہ بن چکا ہے۔ بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ کے مطابق 2018 میں 10 ہزار 350 کسانوں اور زرعی مزدوروں نے خود کُشی کی ہے جو کہ بھارت میں ہونے والی مجموعی خود کشیوں کا 8 فی صد بنتی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیے: کسانوں کا مودی سرکار کے سامنے جھکنے سے انکار، احتجاج میں شدت لانے کا اعلان
حکومت کے ساتھ مذاکرات کے کئی دور ناکام ہونے کے باجود کسان مودی سرکار کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں اور کسان مخالف قوانین کی واپسی تک احتجاج نہ ختم کرنے لیے پُرعزم ہیں۔