بہادر ماں نے بھیس بدل کر بیٹی کے قاتل گرفتار کروادیئے
مریم روڈریگز نے پانچ سال تک اپنی شناخت اور بھیس بدل کر 10 قاتلوں کو گرفتار کرادیا
میکسیکو کی خاتون مریم روڈریگز کی کہانی کسی فلم یا ناول کا پلاٹ لگتی ہے کیونکہ غنڈوں نے تاوان کے لیے اس کی بیٹی کو اغوا کیا جس کے بعد مریم نے پستول خریدا، حلیہ بدلا اور اپنا شناختی کارڈ تک تبدیل کرکے مجرموں کا پیچھا کیا اور کئی ایک کو گرفتار کروادیا تاہم اس کہانی کا انجام بہت افسوس ناک ہوا۔
سال 2012ء میں مریم کی 20 سالہ بیٹی ایلیحینڈرا سیلیناس روڈریگز اچانک غائب ہوگئی۔ اس کے بعد خطرناک مجرموں نے ماں سے رابطہ کیا اور لڑکی کو قتل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے تاوان طلب کیا۔ تمام انتظامات کے باوجود بھی سفاک مجرموں نے لڑکی کو قتل کردیا۔
صدمے سے نڈھال ماں نے تہیہ کیا کہ وہ خود ان مجرموں کو بے نقاب کرے گی کیونکہ میکسیکو میں جرائم پیشہ گروہ اکثر قانون کی گرفت سے بچے رہتے ہیں۔ مریم روڈریگز نے پہلے ایک دستی گن خریدی، پھر کئی مرتبہ اپنا حلیہ اور شناخت بدلی۔ ایک وقت میں اس نے ایک مجرم کا سراغ لگایا یہاں تک کہ کئی مقامات پر رشوت دی اور مشکوک افراد کا آن لائن تعاقب بھی کیا۔
ایک وقت آیا کہ 56 سالہ مریم نے ایک مجرم کو ٹیکساس اور میکسیکو سرحد پر اپنے ہاتھوں سے قابو کیا اور اس پر ہتھیار تان لیا۔ بعد ازاں پولیس نے اس مجرم کو گرفتار کرلیا۔ اس کے بعد مریم نے بالواسطہ یا بلاواسطہ 10 مختلف قاتلوں کو گرفتار کروایا جو اس کی بیٹی کے قتل میں ملوث تھے۔
ماں نے اپنی بیٹی سے بات کرتے ہوئے ایک شخص کا نام سنا تھا جو 'ساما' کے نام سے مشہور تھا اور لوگ اسے بار بار پکاررہے تھے۔ مریم نے سوشل میڈیا پر ساما کو بھی ڈھونڈ نکالا۔
واضح رہے کہ 2006ء میں میکسیکو میں منشیات فروشوں کے زبردست طاقتور گروہوں کے خلاف کارروائی کے بعد اب تک 40 ہزار افراد لاپتا یا اغوا ہوئے ہیں اور اس کے ساتھ قتل و غارت گری کی ایک لہر اب بھی جاری ہے تاہم 2017ء کا سال مریم روڈریگز کے لیے اچھا نہ تھا۔
10 مئی 2017ء کو جب پورا میکسیکو مقامی 'یومِ والدہ' منا رہا تھا ، سان فرنینڈو میں واقع مریم کے گھر میں ایک حملہ آور داخل ہوا اور ایک ساتھ 12 گولیاں اس کے جسم میں اتاردیں۔ اس طرح ایک بہادر اور انتھک ماں اس دنیا سے رخصت ہوگئی۔
اب اس کا مشن اس کے بیٹے لوئی نے سنبھال لیا ہے۔ وہ پریشان حال خاندانوں کو ان کے اغوا شدہ لواحقین کی بازیابی میں مدد کرتا ہے۔
سال 2012ء میں مریم کی 20 سالہ بیٹی ایلیحینڈرا سیلیناس روڈریگز اچانک غائب ہوگئی۔ اس کے بعد خطرناک مجرموں نے ماں سے رابطہ کیا اور لڑکی کو قتل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے تاوان طلب کیا۔ تمام انتظامات کے باوجود بھی سفاک مجرموں نے لڑکی کو قتل کردیا۔
صدمے سے نڈھال ماں نے تہیہ کیا کہ وہ خود ان مجرموں کو بے نقاب کرے گی کیونکہ میکسیکو میں جرائم پیشہ گروہ اکثر قانون کی گرفت سے بچے رہتے ہیں۔ مریم روڈریگز نے پہلے ایک دستی گن خریدی، پھر کئی مرتبہ اپنا حلیہ اور شناخت بدلی۔ ایک وقت میں اس نے ایک مجرم کا سراغ لگایا یہاں تک کہ کئی مقامات پر رشوت دی اور مشکوک افراد کا آن لائن تعاقب بھی کیا۔
ایک وقت آیا کہ 56 سالہ مریم نے ایک مجرم کو ٹیکساس اور میکسیکو سرحد پر اپنے ہاتھوں سے قابو کیا اور اس پر ہتھیار تان لیا۔ بعد ازاں پولیس نے اس مجرم کو گرفتار کرلیا۔ اس کے بعد مریم نے بالواسطہ یا بلاواسطہ 10 مختلف قاتلوں کو گرفتار کروایا جو اس کی بیٹی کے قتل میں ملوث تھے۔
ماں نے اپنی بیٹی سے بات کرتے ہوئے ایک شخص کا نام سنا تھا جو 'ساما' کے نام سے مشہور تھا اور لوگ اسے بار بار پکاررہے تھے۔ مریم نے سوشل میڈیا پر ساما کو بھی ڈھونڈ نکالا۔
واضح رہے کہ 2006ء میں میکسیکو میں منشیات فروشوں کے زبردست طاقتور گروہوں کے خلاف کارروائی کے بعد اب تک 40 ہزار افراد لاپتا یا اغوا ہوئے ہیں اور اس کے ساتھ قتل و غارت گری کی ایک لہر اب بھی جاری ہے تاہم 2017ء کا سال مریم روڈریگز کے لیے اچھا نہ تھا۔
10 مئی 2017ء کو جب پورا میکسیکو مقامی 'یومِ والدہ' منا رہا تھا ، سان فرنینڈو میں واقع مریم کے گھر میں ایک حملہ آور داخل ہوا اور ایک ساتھ 12 گولیاں اس کے جسم میں اتاردیں۔ اس طرح ایک بہادر اور انتھک ماں اس دنیا سے رخصت ہوگئی۔
اب اس کا مشن اس کے بیٹے لوئی نے سنبھال لیا ہے۔ وہ پریشان حال خاندانوں کو ان کے اغوا شدہ لواحقین کی بازیابی میں مدد کرتا ہے۔