مصر مرسی کے حامیوں اور مخالفین میں شدید جھڑپیں3افراد ہلاک اخوان المسلمون کے265کارکن گرفتار
اخوان المسلمون کے ہزاروں کارکن نماز جمعہ کے بعد حکومت مخالف نعرے بازی کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے
مصر کے معزول صدر محمد مرسی کے حامیوں اور مخالفین میں ہونیوالی جھڑپوں کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے اخوان المسلمون کے 265 کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق معزول صدر محمد مرسی کے ہزاروں حامی نماز جمعہ کے بعد فوجی حکومت کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین حکومت مخالف نعرے بازی کرتے رہے، اسی دوران مرسی کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپیں شروع ہوگئیں جس میں 3 افراد ہلاک اوردرجنوں زخمی ہوگئے۔ پولیس نے اخوان المسلمون کے 265 کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق 3 شہریوں کی ہلاکتیں اخوان المسلمون کے کارکنوں کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ یاد رہے کہ مصری حکومت نے اخوان المسلمون کو دہشتگرد تنظیم قرار دیا ہوا ہے جبکہ اخوان المسلمون کی طرف سے ہونیوالے مظاہروں پر بھی پابندی عائد کی ہوئی ہے۔
مرسی کے حامیوں نے دارالحکومت قاہرہ سمیت پورے ملک میں فوجی حکومت کیخلاف مظاہرے کیے اور فورسز پر پتھرائو کیا جسکے جواب میں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے سیکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ وزارت داخلہ کے مطابق مظاہرین نے پٹرول بم اور آتشی اسلحہ استعمال کیا۔ پولیس نے قاہرہ میں جامعہ الازہر میں بھی آنسو گیس کی شیلنگ کی جہاں پر طلبا حکومت کیخلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔ یونیورسٹی کے قریب مرسی کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپوں کے دوران ایک شخص مارا گیا۔ دیگر 2 افراد مختلف مقامات پر ہلاک ہوئے۔ پورے ملک میں کئی پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق معزول صدر محمد مرسی کے ہزاروں حامی نماز جمعہ کے بعد فوجی حکومت کیخلاف سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین حکومت مخالف نعرے بازی کرتے رہے، اسی دوران مرسی کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپیں شروع ہوگئیں جس میں 3 افراد ہلاک اوردرجنوں زخمی ہوگئے۔ پولیس نے اخوان المسلمون کے 265 کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق 3 شہریوں کی ہلاکتیں اخوان المسلمون کے کارکنوں کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ یاد رہے کہ مصری حکومت نے اخوان المسلمون کو دہشتگرد تنظیم قرار دیا ہوا ہے جبکہ اخوان المسلمون کی طرف سے ہونیوالے مظاہروں پر بھی پابندی عائد کی ہوئی ہے۔
مرسی کے حامیوں نے دارالحکومت قاہرہ سمیت پورے ملک میں فوجی حکومت کیخلاف مظاہرے کیے اور فورسز پر پتھرائو کیا جسکے جواب میں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے سیکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ وزارت داخلہ کے مطابق مظاہرین نے پٹرول بم اور آتشی اسلحہ استعمال کیا۔ پولیس نے قاہرہ میں جامعہ الازہر میں بھی آنسو گیس کی شیلنگ کی جہاں پر طلبا حکومت کیخلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔ یونیورسٹی کے قریب مرسی کے حامیوں اور مخالفین میں جھڑپوں کے دوران ایک شخص مارا گیا۔ دیگر 2 افراد مختلف مقامات پر ہلاک ہوئے۔ پورے ملک میں کئی پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔