جنرل باجوہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اوراپنے اوپر کی گئی تنقید کو برداشت کر رہے ہیں وزیراعظم
آرمی چیف پر کی جانے والی تنقید سے فوج میں غصہ پایا جاتا ہے تاہم جنرل باجوہ کی وجہ سے رد عمل نہیں آیا، عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اسی لئے اپنے اوپر کی گئی تنقید کو برداشت کر رہے ہیں۔
ایک انٹرویو میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پر تنقید سے فوج میں غصہ پایا جاتا ہے، جنرل باجوہ کی طرف سے اس لئے رد عمل نہیں آیا کیوں کہ وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اورسلجھے ہوئے آدمی ہیں، کوئی اور آرمی چيف ہوتا تو فوری ردعمل آتا۔
''اپوزیشن فوج پرجمہوری حکومت کو ہٹانے کیلیے دباؤ ڈال رہی ہے''
انکا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے مفادات ملکی مفادات سے مختلف ہیں، ہم ملک میں قانون و انصاف کی حکمرانی چاہتے ہیں، اپوزیشن جماعتیں اپنی چوری بچانا چاہتی ہیں، اپوزیشن فوج پرجمہوری حکومت کو ہٹانے کیلیے دباؤ ڈال رہی ہے، کہتے ہیں عمران خان کٹھ پتلی ہے، ہم فوج سے بات کریں گے، یہ حال ہے ان کی جمہوری جدوجہد کا، ان پر آر ٹیکل 6 لگنا چاہیے، غداری کا کیس بنتا ہے کیوں کہ یہ فوج کو حکومت گرانے کی دعوت دے رہے ہیں۔
''نوازشریف نے رشوتیں لے کر ملک کا بیڑہ غرق کیا''
عمران خان نے کہا کہ جنرل ضیاء نے پی پی سے ڈر کر نوازشریف کو تیار کیا، ملک میں کرپشن نوازشریف نے شروع کی، نوازشریف نے رشوتیں لے کر ملک کا بیڑہ غرق کیا، ضیاءالحق نے بیٹے کے ذریعے وزارت کی پیشکش کی تھی، انہیں تکلیف ہے کہ اسٹبلشمنٹ نے ان کی دوبارہ مدد کیوں نہیں کی، 2013 میں اسٹیبلشمنٹ نے ان کی مدد کی تھی۔
''پہلی بارملکی تاریخ میں بڑے بڑے لوگوں کو جیلوں میں ڈالا''
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں پہلی باربڑے بڑے ڈاکوؤں کو این آر او نہیں ملا، پہلی بارملکی تاریخ میں بڑے بڑے لوگوں کو جیلوں میں ڈالا، جن پرکوئی ہاتھ نہیں ڈالتا تھا وہ جیلوں کے چکر لگا رہے ہیں، غریب جیلوں میں مرجاتے ہیں، کیس ختم نہیں ہوتے، اپوزیشن نے نیب قانون پرہم سے این آر او مانگا، سارے ڈاکو اکٹھے ہو کر این آر او مانگ رہے ہیں، این آراو کیلیے جو سرکس لگی ہوئی یہ فیصلہ کن وقت ہے۔
''(ن) لیگ، پیپلزپارٹی نے ایک دوسرے پر کیسز بنائے ہم نے نہیں''
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں پر کیسز ہم نے نہیں بنائے، اپوزیشن کے ایک دوسرے کے خلاف ماضی کے بیانات سن لیں،(ن) لیگ، پیپلزپارٹی نے ایک دوسرے پر کیسز بنائے، یہ چاہتے ہیں میں نیب کو ختم کر کے این آر او دوں، 30 سال سے یہ چوری کر رہے ہیں، ان کو ایسا آدمی مل گیا ہے جو انہیں نہیں چھوڑے گا۔
''لانگ مارچ میں یہ ہفتہ گزار جائیں استعفے کیلیے سوچنا شروع کردوں گا''
عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن نے استعفے دیے تو پاکستان کی بہتری ہوگی، میں لانگ مارچ کا ماہر ہوں، پی ڈی ایم کی رہی سہی کسر لانگ مارچ میں نکل جائے گی، لانگ مارچ میں یہ ہفتہ گزار جائیں استعفے کیلیے سوچنا شروع کردوں گا، مولانا فضل الرحمان دھرنےمیں مدرسے کے بچے لائیں گے، مدرسے کے بچے بھی ایک ہفتے سے زائد لانگ مارچ نہیں کریں گے۔
ایک انٹرویو میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پر تنقید سے فوج میں غصہ پایا جاتا ہے، جنرل باجوہ کی طرف سے اس لئے رد عمل نہیں آیا کیوں کہ وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اورسلجھے ہوئے آدمی ہیں، کوئی اور آرمی چيف ہوتا تو فوری ردعمل آتا۔
''اپوزیشن فوج پرجمہوری حکومت کو ہٹانے کیلیے دباؤ ڈال رہی ہے''
انکا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے مفادات ملکی مفادات سے مختلف ہیں، ہم ملک میں قانون و انصاف کی حکمرانی چاہتے ہیں، اپوزیشن جماعتیں اپنی چوری بچانا چاہتی ہیں، اپوزیشن فوج پرجمہوری حکومت کو ہٹانے کیلیے دباؤ ڈال رہی ہے، کہتے ہیں عمران خان کٹھ پتلی ہے، ہم فوج سے بات کریں گے، یہ حال ہے ان کی جمہوری جدوجہد کا، ان پر آر ٹیکل 6 لگنا چاہیے، غداری کا کیس بنتا ہے کیوں کہ یہ فوج کو حکومت گرانے کی دعوت دے رہے ہیں۔
''نوازشریف نے رشوتیں لے کر ملک کا بیڑہ غرق کیا''
عمران خان نے کہا کہ جنرل ضیاء نے پی پی سے ڈر کر نوازشریف کو تیار کیا، ملک میں کرپشن نوازشریف نے شروع کی، نوازشریف نے رشوتیں لے کر ملک کا بیڑہ غرق کیا، ضیاءالحق نے بیٹے کے ذریعے وزارت کی پیشکش کی تھی، انہیں تکلیف ہے کہ اسٹبلشمنٹ نے ان کی دوبارہ مدد کیوں نہیں کی، 2013 میں اسٹیبلشمنٹ نے ان کی مدد کی تھی۔
''پہلی بارملکی تاریخ میں بڑے بڑے لوگوں کو جیلوں میں ڈالا''
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں پہلی باربڑے بڑے ڈاکوؤں کو این آر او نہیں ملا، پہلی بارملکی تاریخ میں بڑے بڑے لوگوں کو جیلوں میں ڈالا، جن پرکوئی ہاتھ نہیں ڈالتا تھا وہ جیلوں کے چکر لگا رہے ہیں، غریب جیلوں میں مرجاتے ہیں، کیس ختم نہیں ہوتے، اپوزیشن نے نیب قانون پرہم سے این آر او مانگا، سارے ڈاکو اکٹھے ہو کر این آر او مانگ رہے ہیں، این آراو کیلیے جو سرکس لگی ہوئی یہ فیصلہ کن وقت ہے۔
''(ن) لیگ، پیپلزپارٹی نے ایک دوسرے پر کیسز بنائے ہم نے نہیں''
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں پر کیسز ہم نے نہیں بنائے، اپوزیشن کے ایک دوسرے کے خلاف ماضی کے بیانات سن لیں،(ن) لیگ، پیپلزپارٹی نے ایک دوسرے پر کیسز بنائے، یہ چاہتے ہیں میں نیب کو ختم کر کے این آر او دوں، 30 سال سے یہ چوری کر رہے ہیں، ان کو ایسا آدمی مل گیا ہے جو انہیں نہیں چھوڑے گا۔
''لانگ مارچ میں یہ ہفتہ گزار جائیں استعفے کیلیے سوچنا شروع کردوں گا''
عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن نے استعفے دیے تو پاکستان کی بہتری ہوگی، میں لانگ مارچ کا ماہر ہوں، پی ڈی ایم کی رہی سہی کسر لانگ مارچ میں نکل جائے گی، لانگ مارچ میں یہ ہفتہ گزار جائیں استعفے کیلیے سوچنا شروع کردوں گا، مولانا فضل الرحمان دھرنےمیں مدرسے کے بچے لائیں گے، مدرسے کے بچے بھی ایک ہفتے سے زائد لانگ مارچ نہیں کریں گے۔