بنی گالہ میں احتجاج کرنے والے سرکاری اساتذہ پر پولیس کی شیلنگ
وزیراعظم کی رہائش گاہ جانے والا راستہ سیل، پولیس کی بھاری نفری تعینات
بنی گالہ میں احتجاج کے لئے آنے والے پنجاب کے سرکاری اساتذہ پر پولیس نے شدید شیلنگ کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پنجاب بھر کے سرکاری اساتذہ مطالبات کے حق میں بنی گالہ میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے باہر دھرنے کے لیے آنے والوں پر پولیس نے شدید شیلنگ کی ہے۔ اس کے علاوہ پولیس کی بھی بھاری نفری تعینات ہے جب کہ وزیراعظم کی رہائش گاہ جانے والا راستہ سیل کردیا گیا۔
پولیس کی جانب سے شیلنگ اور راستے بند کرنے کے بعد اساتذہ نے بہارہ کہو روڈ پر احتجاج شروع کردیا، جس کی وجہ سے مری اور کشمیر سے آنے والی ٹریفک کا نظام بڑی طرح متاثر ہوئی۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں 7 برس سے کنٹریکٹ پر کام کرنے والے اساتذہ کی مستقلی پبلک سروس کمیشن کا امتحان اور انٹرویو پاس کرنے سے مشروط کردی گئی ہے جو کہ ناانصافی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود پنجاب حکومت کو سیکنڈری اسکول ایجوکیٹرز کی غیر مشروط ریگولرائزیشن کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کا فی الفور حکم دیں تاکہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اساتذہ مطمئن ہو کر اپنے فرائض انجام دے سکیں۔
بعدازاں دھرنے پر بیٹھے اساتذہ نے اپنے گرفتارساتھیوں کو چھوڑنے کی شرط پر سڑک سے اٹھ کر بنی گالہ روڈ پر آنے پر آمادگی ظاہر کی۔ ڈی سی اسلام آباد نے گرفتار استاتذہ کو رہا کرنے کی یقین دھانی کروائی۔ جس کے بعد مظاہرین مری روڈ سے اٹھ کرکورنگ روڈ پر دھرنا دینے کیلئے آمادہ ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کے مطابق دھرنا شرکاء کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد بارہ کہو مری روڈ کلئیر کروا کیاگیا۔
دھرنا شرکا نے وزیراعظم کے گھر کو جانے والی سڑک پر کیمپ لگالیے۔ دھرنا قائد ین کی صبح 11 بجے وزیرقانون راجہ بشارت سے ملاقات میں مذاکرات ہوں گے۔ دھرنا شرکاء مری روڈ سے اٹھ کر کورنگ روڈ پر آنا شروع ہو گئے۔ مذاکرات کی کامیابی تک کورنگ روڈ پر دھرنا دیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے پنجاب بھر کے سرکاری اساتذہ مطالبات کے حق میں بنی گالہ میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ کے باہر دھرنے کے لیے آنے والوں پر پولیس نے شدید شیلنگ کی ہے۔ اس کے علاوہ پولیس کی بھی بھاری نفری تعینات ہے جب کہ وزیراعظم کی رہائش گاہ جانے والا راستہ سیل کردیا گیا۔
پولیس کی جانب سے شیلنگ اور راستے بند کرنے کے بعد اساتذہ نے بہارہ کہو روڈ پر احتجاج شروع کردیا، جس کی وجہ سے مری اور کشمیر سے آنے والی ٹریفک کا نظام بڑی طرح متاثر ہوئی۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ پنجاب کے سرکاری اسکولوں میں 7 برس سے کنٹریکٹ پر کام کرنے والے اساتذہ کی مستقلی پبلک سروس کمیشن کا امتحان اور انٹرویو پاس کرنے سے مشروط کردی گئی ہے جو کہ ناانصافی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود پنجاب حکومت کو سیکنڈری اسکول ایجوکیٹرز کی غیر مشروط ریگولرائزیشن کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کا فی الفور حکم دیں تاکہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اساتذہ مطمئن ہو کر اپنے فرائض انجام دے سکیں۔
بعدازاں دھرنے پر بیٹھے اساتذہ نے اپنے گرفتارساتھیوں کو چھوڑنے کی شرط پر سڑک سے اٹھ کر بنی گالہ روڈ پر آنے پر آمادگی ظاہر کی۔ ڈی سی اسلام آباد نے گرفتار استاتذہ کو رہا کرنے کی یقین دھانی کروائی۔ جس کے بعد مظاہرین مری روڈ سے اٹھ کرکورنگ روڈ پر دھرنا دینے کیلئے آمادہ ہوگئے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کے مطابق دھرنا شرکاء کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد بارہ کہو مری روڈ کلئیر کروا کیاگیا۔
دھرنا شرکا نے وزیراعظم کے گھر کو جانے والی سڑک پر کیمپ لگالیے۔ دھرنا قائد ین کی صبح 11 بجے وزیرقانون راجہ بشارت سے ملاقات میں مذاکرات ہوں گے۔ دھرنا شرکاء مری روڈ سے اٹھ کر کورنگ روڈ پر آنا شروع ہو گئے۔ مذاکرات کی کامیابی تک کورنگ روڈ پر دھرنا دیا جائے گا۔