چین میں شادی شدہ جوڑوں کو دوسرا بچہ پیدا کرنے کی اجازت مل گئی

چین کی نیشنل پیپلز کانگریس نے ملک میں 1979سے جاری ایک جوڑا ایک بچہ میں نرمی کرکے 2 بچے پیدا کرنے کی اجازت دے دی۔

چین میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد روزگار کیلئےماں باپ کو چھوڑ کر دوسرے شہروں کو چلی جاتی ہے جسکی وجہ سے ماں باپ کو بڑھاپے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ فوٹو؛ اے ایف پی

چین کی پارلیمنٹ نے چائلڈ پالیسی میں ترمیم کرکے شادی شدہ جوڑوں کو ایک کے بجائے 2 بچے پیدا کرنے کی اجازت دے دی ہے۔


غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین کی نیشنل پیپلز کانگریس نے ملک میں 1979سے جاری ایک جوڑا ایک بچہ کی پالیسی میں ترمیم کر کے شادی شدہ جوڑوں کو 2 بچے پیدا کرنے کی اجازت دے دے ہے۔ اس کے علاوہ چین کی پارلیمنٹ نے ملک ميں معمولی نوعیت کے جرائم ميں ملوث افراد کو جلد انصاف فراہم کرنے کے مقصد سے 1957 سے قائم ليبر کيمپوں کو بھی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس نظام کے تحت پوليس معمولی نوعیت کے مجرموں کو 4سال تک کی سزائيں سنا سکتا تھا۔

واضح رہے کہ چین میں 90 کی آبادی میں دہائی کے بعد سے 1.5 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، چین میں شادی شدہ جوڑوں میں سے کسی ایک کا بھی بہن یا بھائی نہیں ہے اور بڑی عمر کے افراد کی تعداد بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے، اس کے علاوہ چین میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد روزگار کے لئے اپنے ماں باپ کو چھوڑ کر دوسرے شہروں کی جانب ہجرت کر جاتی ہے جس کی وجہ سے ماں باپ کو بڑھاپے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
Load Next Story