بلوچستان میں اغوابرائے تاوان کے واقعات کیخلاف ارکان اسمبلی کا پارلیمنٹ کے سامنے دھرنے کا اعلان

12 جنوری کو دھرنے میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین سمیت مختلف جماعتوں کے رہنما بھی شریک ہوں گے، صوبائی وزیراطلاعات

اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ناکام ہوئے تو وہ خود الگ فورس تشکیل دینے پر مجبورہوں گے، رکن اسمبلی۔ فوٹو: فائل

بلوچستان کے صوبائی وزرا نے صوبے میں اغوا برائے تاوان کی وارداتوں ک خلاف پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے دھرنے کا اعلان کردیا ہے۔

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران صوبائی وزیر اطلاعات جعفرمندوخیل نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت سمیت صوبے بھر میں اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں، انہوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال کی جانب توجہ مبذول کرانے کے لئے 10جنوری کو سیاسی جماعتوں کے رہنما صدر اور وزیراعظم سے الگ الگ ملاقات کریں گے جس کے بعد 12 جنوری کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا جس میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین سمیت مختلف جماعتوں کے رہنما بھی شریک ہوں گے۔


اس موقع پر رکن بلوچستان اسمبلی عبدالرحیم زیارتوال کا کہنا تھا کہ اغوا برائے تاوان کی وارداتوں کے باعث شہری عدم تحفظ کا شکار ہیں اگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ناکام ہوئے تو وہ خود الگ فورس تشکیل دینے پر مجبورہوں گے۔

Load Next Story