کوویڈ 19 کے تباہ کن اثرات جامعہ کراچی میں ٹیسٹ نتائج منسوخ اوپن میرٹ پر داخلے
طلبہ کے ٹیسٹ میں ناکام ہونے پر نشستیں خالی،ماسٹرز کے دو شعبوں میں پاسنگ مارکس 25 اور بیچلر میں کچھ شعبوں میں40کرنے پڑے
کوویڈ 19 کی تعلیم پر تباہ کاریوں کے اثرات مسلسل سامنے آرہے ہیں اور کورونا کے باعث طلبہ کا تعلیمی سلسلہ متاثر ہونے کے سبب جامعہ کراچی کے ماسٹرز پروگرام کے داخلہ ٹیسٹ میں میں 80 فیصد سے زائد طلبہ کے فیل ہوجانے کے بعد یونیورسٹی کی داخلہ کمیٹی نے چار شعبوں میں ٹیسٹ کے نتائج منسوخ کردیے ہیں اور ان متعلقہ 4 شعبوں میں ماسٹرز پروگرام کے داخلے براہ راست ''اوپن میرٹ'' پر جاری کردیے ہیں جبکہ داخلہ نشستوں کو پر کرنے کے لیے ماسٹرز پروگرام کے دو شعبوں میں ٹیسٹ کے پاسنگ مارکس 50 سے کم کرکے 25 کرنا پڑے ہیں جن دو شعبوں میں پاسنگ مارکس 50 سے 25 کیے گئے ہیں۔
ان میں کراچی یونیورسٹی بزنس اسکول( کے یو بی ایس) اور شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن شامل ہیں جبکہ جن چار شعبوں میں ٹیسٹ کے نتائج منسوخ کرکے اوپن میرٹ پر داخلے دیے گئے ہیں ان میں شعبہ کامرس، ماس کمیو نی کیشن، پاکستان اسٹڈیز اور شعبہ کرمنالوجی شامل ہیں ، اس حوالے سے جاری تفصیلات میں ان 4 شعبوں میں ٹیسٹ اسکور کے آگے examted لکھ دیا گیا ہے، واضح رہے کہ جامعہ کراچی کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ٹیسٹ کے نتائج اس قدر بدترین رہے ہیں کہ ٹیسٹ کے نتائج منسوخ کرکے داخلوں کو اوپن میرٹ پر کردیا گیا۔
جامعہ کراچی کے ذرائع کے مطابق طلبہ کی اکثریت ان شعبوں میں پاس ہی نہیں ہوسکی تھی اور اگر ان شعبوں میں صرف ٹیسٹ کلیئر کرنے والے امیدواروں کو ہی داخلہ دیا جاتا تو ان شعبوں کی 80 فیصد سے بھی زائد نشستیں خالی رہ جاتی ادھر بیچلر پروگرام کے جن شعبوں میں ٹیسٹ کے پاسنگ مارکس 50 سے کم کرکے 45 یا 40 کیے گئے ہیں ان میں اپلائی کیمسٹری اینڈ کیمیکل ٹیکنالوجی ، اپلائی فزکس، ایجوکیشن، انوائرمینٹل اسٹیڈیز، پیٹرولیم ٹیکنالوجی، اسپیشل ایجوکیشن اور ٹیچر ایجوکیشن شامل ہے۔
علاوہ ازیں بیچلر کے بعض شعبوں میں ٹیسٹ کے بعد اوپن میرٹ کی closing percentage بھی گزشتہ برس کے مقابلے میں بہت کم ہوگئی ہے ڈیٹا کا تقابلی جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوا ہے کہ کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں گزشتہ برس میرٹ انٹر میڈیٹ کی 75 فیصد پر بند ہوا تھا جبکہ اس برس 72 فیصد پر بند ہوا ہے اور سوفٹ ویئر انجینئرنگ گزشتہ سال 76 اور اس سال 73 فیصد پر بند ہوا فوڈ اینڈ سائنس پڑی انجینئرنگ کے شعبے سے گزشتہ سال 72 فیصد پر اور اس سال 54 فیصد پر بند ہوا شعبہ بین الاقوامی تعلقات میں داخلے گزشتہ سال 75 فیصد اور اس سال 62 فیصد پر بند ہوئے بزنس اسکول میں گزشتہ سال 77 فیصد پر اور اس سال 73 فیصد پر بند ہوئے اسی طرح ماس کمیونیکیشن میں بیچلر کے داخلے گزشتہ سال 75 فیصد اور اس سال 65 فیصد پر بند ہوئے۔
ان میں کراچی یونیورسٹی بزنس اسکول( کے یو بی ایس) اور شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن شامل ہیں جبکہ جن چار شعبوں میں ٹیسٹ کے نتائج منسوخ کرکے اوپن میرٹ پر داخلے دیے گئے ہیں ان میں شعبہ کامرس، ماس کمیو نی کیشن، پاکستان اسٹڈیز اور شعبہ کرمنالوجی شامل ہیں ، اس حوالے سے جاری تفصیلات میں ان 4 شعبوں میں ٹیسٹ اسکور کے آگے examted لکھ دیا گیا ہے، واضح رہے کہ جامعہ کراچی کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ٹیسٹ کے نتائج اس قدر بدترین رہے ہیں کہ ٹیسٹ کے نتائج منسوخ کرکے داخلوں کو اوپن میرٹ پر کردیا گیا۔
جامعہ کراچی کے ذرائع کے مطابق طلبہ کی اکثریت ان شعبوں میں پاس ہی نہیں ہوسکی تھی اور اگر ان شعبوں میں صرف ٹیسٹ کلیئر کرنے والے امیدواروں کو ہی داخلہ دیا جاتا تو ان شعبوں کی 80 فیصد سے بھی زائد نشستیں خالی رہ جاتی ادھر بیچلر پروگرام کے جن شعبوں میں ٹیسٹ کے پاسنگ مارکس 50 سے کم کرکے 45 یا 40 کیے گئے ہیں ان میں اپلائی کیمسٹری اینڈ کیمیکل ٹیکنالوجی ، اپلائی فزکس، ایجوکیشن، انوائرمینٹل اسٹیڈیز، پیٹرولیم ٹیکنالوجی، اسپیشل ایجوکیشن اور ٹیچر ایجوکیشن شامل ہے۔
علاوہ ازیں بیچلر کے بعض شعبوں میں ٹیسٹ کے بعد اوپن میرٹ کی closing percentage بھی گزشتہ برس کے مقابلے میں بہت کم ہوگئی ہے ڈیٹا کا تقابلی جائزہ لینے کے بعد معلوم ہوا ہے کہ کمپیوٹر سائنس کے شعبے میں گزشتہ برس میرٹ انٹر میڈیٹ کی 75 فیصد پر بند ہوا تھا جبکہ اس برس 72 فیصد پر بند ہوا ہے اور سوفٹ ویئر انجینئرنگ گزشتہ سال 76 اور اس سال 73 فیصد پر بند ہوا فوڈ اینڈ سائنس پڑی انجینئرنگ کے شعبے سے گزشتہ سال 72 فیصد پر اور اس سال 54 فیصد پر بند ہوا شعبہ بین الاقوامی تعلقات میں داخلے گزشتہ سال 75 فیصد اور اس سال 62 فیصد پر بند ہوئے بزنس اسکول میں گزشتہ سال 77 فیصد پر اور اس سال 73 فیصد پر بند ہوئے اسی طرح ماس کمیونیکیشن میں بیچلر کے داخلے گزشتہ سال 75 فیصد اور اس سال 65 فیصد پر بند ہوئے۔