گرین شرٹس پر کلین سویپ کی رسوائی کا خطرہ منڈلانے لگا
گرین شرٹس پر کلین سویپ کی رسوائی کا خطرہ منڈلانے لگا جب کہ ٹاپ آرڈر کی مسلسل ناکامی نے مینجمنٹ کے ماتھے پر شکنیں بڑھا دیں۔
زمبابوے سے ہوم سیریز میں گرین شرٹس کو سازگار کنڈیشنز میسر تھیں، کپتان بابر اعظم نے بیٹ سے بھی قیادت کا حق ادا کیا، اس وجہ سے دیگر بیٹسمین بھی کسی دباؤ کا شکار ہوئے بغیر کھیلتے رہے، گرین شرٹس نے کمزور حریف کیخلاف یکطرفہ مقابلوں میں باآسانی کلین سویپ کا مشن مکمل کیا، نیوزی لینڈ میں کنڈیشنز بدلیں تو ٹیم کی کارکردگی کا معیار بھی یکسر تبدیل ہوگیا۔
انجرڈ بابر اعظم کی خدمات سے محروم مہمان ٹیم کی ٹاپ آرڈربیٹنگ ریت کی دیوار بن گئی، پیس اور باؤنس پر گھبراہٹ کا شکار نوجوان بیٹسمین ڈومیسٹک کرکٹ میں دکھائی جانے والی پھرتیاں بھول کر کریز پر رکنے کے سبق یاد کرنے لگے، پاور پلے میں رنز بنانے کے بجائے وکٹیں گنوانے والی مہمان ٹیم کو پہلے میچ میں شاداب خان اور فہیم اشرف نے سہارا دیا، دوسرے میں محمد حفیظ نے تنہا بیٹنگ کا بوجھ اٹھایا، اس کے باوجود اتنا مجموعہ نہیں تشکیل دیا جا سکا کہ مضبوط کیوی بیٹنگ لائن کو چیلنج کیا جا سکے۔
پہلے میچ میں شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف نے بیٹسمینوں کے لیے تھوڑی پریشانی پیدا کی، دوسرے میں یہ دونوں پیسرز بھی رنز کا سیلاب روکنے میں ناکام رہے،وہاب ریاض کا تجربہ بھی دھرا کا دھرا رہ گیا اوروہ دونوں میچز میں ٹیم کی کمزور کڑی ثابت ہوئے۔
آج نیپئر میں شیڈول تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں شکست اور کلین سویپ کی رسوائی سے بچنے کے لیے تجرباتی قومی ٹیم کو غیر معمولی کارکردگی پیش کرنا ہوگی، ٹاپ آرڈر کی مسلسل ناکامیوں پر فکرمند مینجمنٹ کو ایک مشکل فیصلہ کرنا ہے کہ مستقبل کے پلان کا حصہ سمجھا جانے والے نئے ٹیلنٹ کو دباؤ سے نکل کر پرفارم کرنے کا ایک اور موقع دیں یا پھر افتخار احمد اور حسین طلعت کو میدان میں اتار کر بیٹنگ کو مستحکم کیا جائے، ان کے کھیلنے کی صورت میں عبداللہ شفیق اور خوشدل شاہ کو باہر ہونا پڑے گا۔
ان فارم محمد حفیظ ایک بار پھر امیدوں کا مرکز ہوں گے۔ دوسری جانب وہاب ریاض کی جگہ محمد حسنین یا محمد موسیٰ کو شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے،ناقص فیلڈنگ بھی گرین شرٹس کے لیے درد سر بنی ہوئی ہے، باؤنڈری کے قریب غفلت کا مظاہرہ کرنے کی وجہ سے کئی سنگلز چوکوں میں تبدیل ہوئے،کیویز نے آسانی سے سنگل اور ڈبلز بھی بنائے، دوسرے میچ میں حارث رؤف نے رن آؤٹ کا یقینی موقع ضائع کیا،ٹیم کوان مسائل پر قابو پانا ہوگا۔
میزبان سائیڈ کی طرف سے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ٹم سیفرٹ پاکستانی بولرز کیلیے بڑا خطرہ بنے ہوئے ہیں،ان کے روایتی اور غیر روایتی اسٹروکس کا جواب مہمان ٹیم کو تلاش کرنا ہے،کین ولیمسن جیسا قابل بھروسہ بیٹسمین بھی موجود ہے، پیس بیٹری اپنی کنڈیشنز کا ایک بار پھر بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے گی،نیپئر کی پچ بیٹنگ کیلیے سازگار سمجھی جاتی ہے، منگل کی شام ہلکی بارش کا امکان مگراس سے کھیل متاثر ہونے کا خدشہ نہیں ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان ٹیم نے نیپیئر میں ابھی تک کوئی ٹی ٹوئنٹی میچ نہیں کھیلا،کیویز نے یہاں ایک مقابلہ جیتا اور دوسرا میچ ہار گئے تھے،ٹیم نے جنوری2016میں بنگلہ دیش کیخلاف 6وکٹ سے فتح پائی تھی،کین ولیمسن 73پر ناٹ آؤٹ رہے۔نومبر 2019میں انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو 76رنز سے زیر کر لیا تھا۔