نامناسب تقریر پر لاہور کی عدالت نے محمود خان اچکزئی کو طلب کرلیا
عدالت کا محمود خان اچکزئی کو 24 دسمبر کو پیش ہونے کا حکم
عدالت نے پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو نامناسب تقریر کیس میں طلب کرلیا۔
سیشن کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج رضوان عزیز نے محمود خان اچکزئی کیخلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے تنویر ارشد کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے محمود خان اچکزئی کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے 24 دسمبر کو پیش ہونے کا حکم دیا۔
درخواست گزار نے کہا کہ لاہور میں پی ڈی ایم کے جلسے کے دوران تقریر میں محمود خان اچکزئی نے نامناسب الفاظ بولے، ان کی تقریر سے بدامنی پھیلانے کی کوشش کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: محمود خان اچکزئی کا پشتون اکائیوں پر مشتمل نیا صوبہ بنانے کا مطالبہ
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ محمود اچکزئی نے غیر ملکی دشمنوں کو خوش کرنے کے لیے نامناسب تقریر کی جس سے پاکستان کے شہریوں کے جذبات مجروح ہوئے، لہذا عدالت فوری طور پر محمود خان اچکزئی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مینار پاکستان جلسے کے دوران محمود خان اچکزئی نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ لاہور والوں نے ہندو اور سکھوں کے ساتھ مل کر انگریز کا ساتھ دیا۔
سیشن کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج رضوان عزیز نے محمود خان اچکزئی کیخلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے تنویر ارشد کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے محمود خان اچکزئی کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے 24 دسمبر کو پیش ہونے کا حکم دیا۔
درخواست گزار نے کہا کہ لاہور میں پی ڈی ایم کے جلسے کے دوران تقریر میں محمود خان اچکزئی نے نامناسب الفاظ بولے، ان کی تقریر سے بدامنی پھیلانے کی کوشش کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: محمود خان اچکزئی کا پشتون اکائیوں پر مشتمل نیا صوبہ بنانے کا مطالبہ
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ محمود اچکزئی نے غیر ملکی دشمنوں کو خوش کرنے کے لیے نامناسب تقریر کی جس سے پاکستان کے شہریوں کے جذبات مجروح ہوئے، لہذا عدالت فوری طور پر محمود خان اچکزئی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مینار پاکستان جلسے کے دوران محمود خان اچکزئی نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ لاہور والوں نے ہندو اور سکھوں کے ساتھ مل کر انگریز کا ساتھ دیا۔