نوجوان خطاط نے بچوں کو گھروں بیٹھے کیلی گرافی سکھانے کا بیڑا اٹھالیا
کیلی گرافی مسلمانوں کا ورثہ ہے لیکن ڈیجیٹل دور میں نوجوان نسل خوش خطی سے لکھنے سے دور ہوگئی ہے عکاشہ ساحل
اللہ تعالی اور نبی کریم ﷺ کے اسمائے مبارک لکھتے ہوئے خاص اصول وضوابط کا خیال رکھنا پڑتا ہے، اردو اورعربی میں لکھنے کے لئے کئی سافٹ وئیرموجود ہیں لیکن ان کی مدد سے الفاظ کو خاص فونٹ اور سائز میں ہی لکھا جاسکتا ہے جب کہ کیلی گرافی میں جگہ کی مناسبت سے خط لکھاجاتا ہے، اسی وجہ سے لاہور کے ایک نوجوان خطاط نے کورونا کی وجہ سے گھروں میں بیٹھے بچوں کو ویڈیوز کے ذریعے کیلی گرافی سکھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔
کورونا کی والدین بچوں کوگھرسے باہر کھیلنے جانے سے روکتے ہیں جب کہ بچے گھروں میں انڈورگیمز کھیل کروقت گزارتے ہیں۔ نوجوان خطاط عکاشہ ساحل کا تعلق ایسے خاندان سے ہے جو کئی دہائیوں سے اسلامی خطاطی کا امین ہے، لاہور سے تعلق رکھنے والے اس نوجوان نے کورونا کی وجہ سے گھروں میں بیٹھے بچوں کو ویڈیوز کی مدد سے اسلامک کیلی گرافی خاص طورپر اللہ تعالی اورنبی کریم ﷺ کے مبارک نام لکھنے کا طریقہ سکھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔
عکاشہ ساحل نے بتایا کہ اسلامک کیلی گرافی مسلمانوں کا ثقافتی ورثہ ہے لیکن بدقسمتی سے ڈیجیٹل دور میں نوجوان نسل خوش خطی لکھنے سے دور ہوگئی ہے۔ اس لئے ہم نے جدیدٹیکنالوجی کی مدد سے ہی گھر بیٹھے بچوں اور نوجوانوں کو اسلامی کیلگرافی سکھانے کا پروگرام بنایا ہے۔ پہلے مرحلے میں اللہ تعالی اور نبی کریم ﷺ کے اسمائے مبارک کولکھنے کا انداز، طریقہ اور اصول وضوابط بتائے جائیں گے۔ یہ تمام امور ویڈیوز کی مدد سے سمجھائے جاتے ہیں، وہ ویڈیوز ہم اپنے سوشل میڈیا پیجیزپرشیئر کرتے ہیں۔ بچے اورنوجوان گھر بیٹھ کران ویڈیوز کی مدد سے خود لکھنے کی مشق کرتے ہیں اوراپنا کام گروپ میں شیئر کرتے ہیں، اس پران کی اصلاح اورحوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
عکاشہ ساحل کہتے ہیں اردواورعربی میں تحریرلکھنے کے لئے ان پیج سمیت کئی سافٹ ویرموجود ہیں تاہم ان کی مدد سے ایک ہی طرز پر الفاظ کو لکھا جاسکتا ہے لیکن اسلامک کیلی گرافی میں جگہ کی مناسبت سے الفاظ کا سائز اور انداز تبدیل کرسکتا ہے، اسلامی خطاطی کرتے ہوئے دل کوایک روحانی سکون بھی ملتا ہے۔ کیلی گرافی کی دنیا بھر میں مانگ ہے، لوگ گھروں اوربڑی بڑی عمارتوں میں کیلی گرافی کراتے ہیں۔
ڈی ایچ اے کی رہائشی میمونہ حیات کہتی ہیں کورونا کی وجہ سے سکول بند ہیں اوران کے بچے گھر بیٹھے بورہوتے رہتے ہیں، اسکول کی آن لائن کلاسز بھی روزانہ نہیں ہوتی ہیں۔ جب انہیں آن لائن اسلامک کیلی گرافی سے متعلق معلوم ہوا تو انہوں نے اپنے بچوں کو اسلامی خطاطی سکھانے کا فیصلہ کیا تھا، ان کی بڑی بیٹی نائن جبکہ بیٹاسیون گریڈ میں پڑھتے ہیں اور دونوں اسلامک کیلی گرافی سیکھ رہے ہیں، انہیں خوشی ہے کہ چند دنوں میں ہی ان کے دونوں بچوں نے بہت اچھا انداز میں لکھنا سیکھ لیا ہے، اب وہ اپنے اور خاندان کے دیگر لوگوں کے نام مختلف طرز میں لکھ کر مہارت حاصل کررہے ہیں۔
میمونہ حیات کی بیٹی رابعہ حیات حسین نے بتایا کہ شروع میں انہیں قلم کے ساتھ لکھنا عجیب لگتا تھا کیونکہ انہوں نے کبھی قلم اور سیاہی سے لکھا ہی نہیں تھا، پھر قلم کی نوک کو کس طرح تراش کر کاٹنا ہے یہ بھی خاصا مشکل تھا لیکن ویڈیو کی مدد سے یہ مشکل آسان ہوگئی اب ہم ضرورت کے مطابق قلم کی نوک تیار کرلیتے ہیں، اللہ تعالی اور نبی کریم ﷺ کے اسمائے مبارک لکھتے ہوئے بہت اچھا لگتا ہے۔
کورونا کی والدین بچوں کوگھرسے باہر کھیلنے جانے سے روکتے ہیں جب کہ بچے گھروں میں انڈورگیمز کھیل کروقت گزارتے ہیں۔ نوجوان خطاط عکاشہ ساحل کا تعلق ایسے خاندان سے ہے جو کئی دہائیوں سے اسلامی خطاطی کا امین ہے، لاہور سے تعلق رکھنے والے اس نوجوان نے کورونا کی وجہ سے گھروں میں بیٹھے بچوں کو ویڈیوز کی مدد سے اسلامک کیلی گرافی خاص طورپر اللہ تعالی اورنبی کریم ﷺ کے مبارک نام لکھنے کا طریقہ سکھانے کا بیڑا اٹھایا ہے۔
عکاشہ ساحل نے بتایا کہ اسلامک کیلی گرافی مسلمانوں کا ثقافتی ورثہ ہے لیکن بدقسمتی سے ڈیجیٹل دور میں نوجوان نسل خوش خطی لکھنے سے دور ہوگئی ہے۔ اس لئے ہم نے جدیدٹیکنالوجی کی مدد سے ہی گھر بیٹھے بچوں اور نوجوانوں کو اسلامی کیلگرافی سکھانے کا پروگرام بنایا ہے۔ پہلے مرحلے میں اللہ تعالی اور نبی کریم ﷺ کے اسمائے مبارک کولکھنے کا انداز، طریقہ اور اصول وضوابط بتائے جائیں گے۔ یہ تمام امور ویڈیوز کی مدد سے سمجھائے جاتے ہیں، وہ ویڈیوز ہم اپنے سوشل میڈیا پیجیزپرشیئر کرتے ہیں۔ بچے اورنوجوان گھر بیٹھ کران ویڈیوز کی مدد سے خود لکھنے کی مشق کرتے ہیں اوراپنا کام گروپ میں شیئر کرتے ہیں، اس پران کی اصلاح اورحوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
عکاشہ ساحل کہتے ہیں اردواورعربی میں تحریرلکھنے کے لئے ان پیج سمیت کئی سافٹ ویرموجود ہیں تاہم ان کی مدد سے ایک ہی طرز پر الفاظ کو لکھا جاسکتا ہے لیکن اسلامک کیلی گرافی میں جگہ کی مناسبت سے الفاظ کا سائز اور انداز تبدیل کرسکتا ہے، اسلامی خطاطی کرتے ہوئے دل کوایک روحانی سکون بھی ملتا ہے۔ کیلی گرافی کی دنیا بھر میں مانگ ہے، لوگ گھروں اوربڑی بڑی عمارتوں میں کیلی گرافی کراتے ہیں۔
ڈی ایچ اے کی رہائشی میمونہ حیات کہتی ہیں کورونا کی وجہ سے سکول بند ہیں اوران کے بچے گھر بیٹھے بورہوتے رہتے ہیں، اسکول کی آن لائن کلاسز بھی روزانہ نہیں ہوتی ہیں۔ جب انہیں آن لائن اسلامک کیلی گرافی سے متعلق معلوم ہوا تو انہوں نے اپنے بچوں کو اسلامی خطاطی سکھانے کا فیصلہ کیا تھا، ان کی بڑی بیٹی نائن جبکہ بیٹاسیون گریڈ میں پڑھتے ہیں اور دونوں اسلامک کیلی گرافی سیکھ رہے ہیں، انہیں خوشی ہے کہ چند دنوں میں ہی ان کے دونوں بچوں نے بہت اچھا انداز میں لکھنا سیکھ لیا ہے، اب وہ اپنے اور خاندان کے دیگر لوگوں کے نام مختلف طرز میں لکھ کر مہارت حاصل کررہے ہیں۔
میمونہ حیات کی بیٹی رابعہ حیات حسین نے بتایا کہ شروع میں انہیں قلم کے ساتھ لکھنا عجیب لگتا تھا کیونکہ انہوں نے کبھی قلم اور سیاہی سے لکھا ہی نہیں تھا، پھر قلم کی نوک کو کس طرح تراش کر کاٹنا ہے یہ بھی خاصا مشکل تھا لیکن ویڈیو کی مدد سے یہ مشکل آسان ہوگئی اب ہم ضرورت کے مطابق قلم کی نوک تیار کرلیتے ہیں، اللہ تعالی اور نبی کریم ﷺ کے اسمائے مبارک لکھتے ہوئے بہت اچھا لگتا ہے۔