پی ایچ ایف کی ہاکی لیگ پاکستان ہاکی کے مسائل کا حل نہیں سمیع اللہ

چند مخصوص کھلاڑیوں کو پیسہ دینے سے بہتر ہے کہ گراس روٹ پر خرچ کیا جائے، سابق اولمپیئن

ہمیں کوالیفائیڈ غیر ملکی ٹرینر اور ویڈیو اینالسٹ کی ضرورت ہے ، سمیع اللہ فوٹو: فائل

قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان سمیع اللہ نے واضح کیا ہے کہ پی ایچ ایف کے ہاکی لیگ پاکستان ہاکی کے مسائل کا حل نہیں کیونکہ لیگ میں شرکت کرنے والے چند مخصوص کھلاڑیوں کو پیسہ دینے سے بہتر ہے کہ گراس روٹ پر خرچ کیا جائے۔

لاہور میں رانا ظہیر ہاکی اکیڈمی آمد کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئےسمیع اللہ نے کہا کہ قومی ٹیم کے لیے غیرملکی کوچ کی ضرورت نہیں۔ ہمیں کوالیفائیڈ غیر ملکی ٹرینر اور ویڈیو اینالسٹ کی ضرورت ہے جو 16 سے 17 سال کے کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرے۔ سیںئیر ٹیم میں آنے والوں کی تمام عادات پختہ ہوجاتی ہیں۔ نوجوانوں پر کام کرنے پر توجہ دینا پڑے گی، ملکی ہاکی کے مستقبل سے نا امید نہیں۔ بس نیک نیت ہو کر کام کرنا ہوگا۔


دنیائے ہاکی میں فلائنگ ہارس کے نام سے مشہور سمیع اللہ نے کہا کہ عالمی رینکنگ میں 17 نمبر کی ٹیم راتوں رات ورلڈ چیمپیئن نہیں بن سکتی۔ ہمیں سب سے پہلے ایشیا میں اپنی رینکنگ بہتر بنانا پڑے گی۔ ہاکی کو ٹھیک کرنے کے لیے کلب ہاکی کی سرپرستی کے ساتھ اکیڈمیز بہت اچھا آپشن ہے۔

سمیع اللہ کے مطابق وہ تنقید برائے تنقید کا قائل نہیں۔ جب ٹیم ہارے گی تو کوئی بے وقوف ہی اس کی تعریف کرے گا۔ جب ٹیم اچھا کھیل پیش کرتی ہے تو سب کھلاڑیوں کی پرفارمنس کو سراہتے ہیں۔ ہاکی فیڈریشن کو ملنے والی گرانٹ کا حساب دینے کے ساتھ اسپانسرز کا اعتماد بھی بحال کرنا ہوگا۔ پاکستان میں قومی کھیل کو ترقی دینے کے لیے تمام تر وسائل موجود ہیں۔
Load Next Story