ڈیفنس میں قتل کیاجانیوالاسینماکاسیکیورٹی سپروائزرسپرد خاک

کیمروں کی ریکارڈنگ سے سب واضح ہو جائیگا، مخالف افراد بااثر ہیں،بھائی عاصم

موت رپیٹر کے چھرے لگنے سے ہوئی،پولیس نے بھائی کے ساتھی گارڈ کو ہی پکڑلیا ۔ فوٹو : فائل

ڈیفنس فیز8 میں واقع سینما میں زبردستی داخل ہونے کے دوران جھگڑے میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے سیکیورٹی سپر وائزر کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا ہے انھیں انصاف فراہم کیا جائے۔

مقتول محمد آصف کی ایک سال قبل شادی ہوئی تھی مقتول پونے 2 ماہ کے بیٹے کا باپ تھا واقعے کے بعد مقتول کے خوشیوں بھرے گھر میں صف ماتم بچھ گئی،تفصیلات کے مطابق درخشاں تھانے کی حدود ڈیفنس فیز8 میں واقع سینما میں زبردستی داخل ہونے کے دوران جھگڑے میں فائرنگ کے واقع میں جاں بحق ہونے والے سینما ہال کے سیکیورٹی سپر وائزر اور شیریں جناح کالونی مکان نمبرL-484 کلفٹن بلاک ون کے رہائشی 33 سالہ محمد آصف ولد عبدالعزیز کو جمعہ کو قیوم آباد کے قریب واقع قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا،مقتول 6 بہن بھائیوں میں دوسرے نمبر پر تھا اور ایک سال قبل محمد آصف کی شادی ہوئی تھی مقتول پونے دو ماہ کے بیٹے کا باپ تھا مقتول کے بھائی عاصم نے بتایا کہ ان کا بھائی انٹر پاس تھے اور گزشتہ 5 ماہ سے سینما ہال میں سیکیورٹی سپر وائزر کی حیثیت سے ملازمت کر رہا تھا ۔




اس سے قبل وہ پرائیویٹ ملازمت کیا کرتے تھے انھوں نے بتایا کہ واقعے سے متعلق اطلاع انھیں سینما ہال کے سیکیورٹی گارڈ عبدالوحید نے گھر آکر دی تھی اور بتایا کہ آصف کو ٹانگ پر گولی لگی ہے اور اسے پی این ایس شفا منتقل کردیا گیا ہے اور جب وہ لوگ پی این ایس شفا پہنچے تو وہاں آصف کی لاش رکھی ہوئی تھی انھوں نے بتایا کہ آصف کی موت سینے پر03 بور رپیٹر کے چھرے لگنے کے باعث ہوئی ہے انھوں نے بتایا کہ پولیس نے سینما ہال کے قریب نشے کی حالت میں توڑ پھوڑ اور فائرنگ کرنے کے الزام میں 3 افراد فبیان مگسی ، اورنگزیب محمود اور سیکیورٹی گارڈ افسر خان کو حراست میں لیا ہوا تھا اور ان ہی کی مدعیت میں ان کے بھائی کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

انھوں نے بتایا کہ سیکیورٹی گارڈ افسرخان ان کے بھائی کا دفتر کا ساتھی ہے اور وہ کیسے ان کے بھائی کو فائرنگ کرکے قتل کرسکتا ہے انھوں نے بتایا کہ ان کے پاس کوئی ایسے ثبوت نہیں کہ واقعے کے روز وہاں کیا ہوا اور کیسے ہوا ، اگر سینما ہال میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج نکال کر دیکھی جائے تو سب کچھ واضح ہو جائے گا انھوں نے بتایا کہ مخالف افراد کافی بااثر ہیں اور تفتیش درست سمت میں کرنے میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں انھوں نے اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے واقعے کی تفتیش غیر جانبدرانہ کرائی جائے۔
Load Next Story