مہاجر ڈے کی مناسبت سے امن واک وریلی نکالی گئی
ڈاکٹر فاروق ستار،حیدر عباس رضوی،ڈاکٹر سلیم حیدر اورسماجی رہنماؤں کی شرکت
نوجوانان کراچی کے تحت مہاجر ڈے کی مناسبت سے امن واک وریلی نکالی گئی۔
نوجوانان کراچی کے تحت جمعرات کو مہاجر ڈے کی مناسبت سے امن واک وریلی عائشہ منزل سے مزار قائد اعظم تک نکالی گئی۔ ریلی میں موجود نوجوانوں نے مہاجر ثقافت کی مناسبت سے سفیدکرتے اور پاجامہ زیب تن کیے ہوئے تھے،انھوں نے سفید پرچم تھامے ہوئے تھے۔
امن واک و ریلی میں تنظیم ایم کیوایم پاکستان بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار، ایم کیوایم پاکستان کے حیدر عباس رضوی،محمد حسین،زاہد منصوری،مہاجر اتحاد تحریک کے سربراہ ڈاکٹر سلیم حیدر ،سماجی رہنماؤں اور منتظمین نے شرکت کی،ریلی کے شرکا نے ملی نغمے بجائے، پاکستان زندہ باد،مہاجر ثقافت زندہ باد کے نعرے لگائے۔
اس موقع پرڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مہاجر امن واک کا مقصد اپنی علیحدہ شناخت کو منوانا ہے،کراچی کے نوجوانوں کے مہاجر ثقافت کے لیے کام کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، پاکستان بنانے اور بچانے کے لیے جب قائد اعظم نکلے تو علی گڑھ کے نوجوان ان کے ہمراہ تھے،یہ صرف مہاجروں کی ثقافت نہیں بلکہ برصغیر کے تمام مسلمانوں کی ثقافت ہے،اسی طرح اردو بھی صرف مہاجروں کی نہیں بلکہ پاکستان کے تمام قومیتوں کی مشترکہ زبان ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کی ریلی نے مہاجروں کی مایوسی کو امید کی کرن میں تبدیل کردیا،ہمیں اپنے مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششیں کرنا ہوگی،ریلی کے منتظمین نے کہا کہ مہاجر ڈے ہر سال منایا جائے گا۔
نوجوانان کراچی کے تحت جمعرات کو مہاجر ڈے کی مناسبت سے امن واک وریلی عائشہ منزل سے مزار قائد اعظم تک نکالی گئی۔ ریلی میں موجود نوجوانوں نے مہاجر ثقافت کی مناسبت سے سفیدکرتے اور پاجامہ زیب تن کیے ہوئے تھے،انھوں نے سفید پرچم تھامے ہوئے تھے۔
امن واک و ریلی میں تنظیم ایم کیوایم پاکستان بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار، ایم کیوایم پاکستان کے حیدر عباس رضوی،محمد حسین،زاہد منصوری،مہاجر اتحاد تحریک کے سربراہ ڈاکٹر سلیم حیدر ،سماجی رہنماؤں اور منتظمین نے شرکت کی،ریلی کے شرکا نے ملی نغمے بجائے، پاکستان زندہ باد،مہاجر ثقافت زندہ باد کے نعرے لگائے۔
اس موقع پرڈاکٹر فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مہاجر امن واک کا مقصد اپنی علیحدہ شناخت کو منوانا ہے،کراچی کے نوجوانوں کے مہاجر ثقافت کے لیے کام کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، پاکستان بنانے اور بچانے کے لیے جب قائد اعظم نکلے تو علی گڑھ کے نوجوان ان کے ہمراہ تھے،یہ صرف مہاجروں کی ثقافت نہیں بلکہ برصغیر کے تمام مسلمانوں کی ثقافت ہے،اسی طرح اردو بھی صرف مہاجروں کی نہیں بلکہ پاکستان کے تمام قومیتوں کی مشترکہ زبان ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کی ریلی نے مہاجروں کی مایوسی کو امید کی کرن میں تبدیل کردیا،ہمیں اپنے مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششیں کرنا ہوگی،ریلی کے منتظمین نے کہا کہ مہاجر ڈے ہر سال منایا جائے گا۔