حکومت کے ہاتھ سے وقت نکل رہا ہے ہم استعفے دے سکتے ہیں خالد مقبول
بہت جلد حتمی فیصلہ کر لیں گے، رہنما ایم کیو ایم
ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہمارے اور حکومت کے ہاتھ سے وقت نکل رہا ہے اور استعفے کا آپشن استعمال کرسکتے ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے بہادرآباد کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مردم شماری میں حکومتوں نے جان بوجھ کر مہاجر آبادیوں کو کم دکھایا، شہر کیلئے ڈھائی کروڑ شناختی کارڈ جاری ہوئے لیکن آبادی ایک کروڑ شو کی گئی ہے، کراچی میں کئی ایسے بلاکس موجود ہیں جہاں ووٹر موجود ہیں مگر آبادی صفر دکھائی گئی، کئی دہائیوں سے سندھ کے شہری علاقوں کو زندگی کے ہر شعبے میں پیچھے رکھا گیا، اٹھارویں ترمیم دھوکا تھی،قوم کو دھوکا دیا گیا، اس کا سب سے بڑا نشانہ سندھ کے شہری علاقے ہیں۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت میں شامل ہونے کیلئے ایم کیوایم کا سب سے بڑا نکتہ درست مردم شماری تھا ، ہم حکومت کا حصہ ہیں لیکن اس حکومت نے کراچی کیلئے کیاکیا، ہم نے عوام سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اپنے اگلے لائحہ عمل کے حوالے سے عوام کی رائے معلوم کریں گے، اپنے تحفظات اور لائحہ عمل سے حکومت کو بتادیا ہے، بہت جلد حتمی فیصلہ کر لیں گے، ہمارے اور حکومت کے ہاتھ سے وقت نکل رہا ہے، استعفے کا آپشن پہلے بھی استعمال کیا آگے بھی کر سکتے ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے بہادرآباد کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مردم شماری میں حکومتوں نے جان بوجھ کر مہاجر آبادیوں کو کم دکھایا، شہر کیلئے ڈھائی کروڑ شناختی کارڈ جاری ہوئے لیکن آبادی ایک کروڑ شو کی گئی ہے، کراچی میں کئی ایسے بلاکس موجود ہیں جہاں ووٹر موجود ہیں مگر آبادی صفر دکھائی گئی، کئی دہائیوں سے سندھ کے شہری علاقوں کو زندگی کے ہر شعبے میں پیچھے رکھا گیا، اٹھارویں ترمیم دھوکا تھی،قوم کو دھوکا دیا گیا، اس کا سب سے بڑا نشانہ سندھ کے شہری علاقے ہیں۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت میں شامل ہونے کیلئے ایم کیوایم کا سب سے بڑا نکتہ درست مردم شماری تھا ، ہم حکومت کا حصہ ہیں لیکن اس حکومت نے کراچی کیلئے کیاکیا، ہم نے عوام سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اپنے اگلے لائحہ عمل کے حوالے سے عوام کی رائے معلوم کریں گے، اپنے تحفظات اور لائحہ عمل سے حکومت کو بتادیا ہے، بہت جلد حتمی فیصلہ کر لیں گے، ہمارے اور حکومت کے ہاتھ سے وقت نکل رہا ہے، استعفے کا آپشن پہلے بھی استعمال کیا آگے بھی کر سکتے ہیں۔