محمد یوسف نوجوانوں کی حمایت میں اٹھ کھڑے ہوئے

حیدر اور عبداللہ کو وقت دینا ہوگاابھی سے رائے قائم نہ کریں،سابق اسٹار

حیدر اور عبداللہ کو وقت دینا ہوگاابھی سے رائے قائم نہ کریں،سابق اسٹار۔ فوٹو:فائل

ISLAMABAD:
محمد یوسف نوجوان کرکٹرز کی حمایت میں اٹھ کھڑے ہوئے، ان کا کہنا ہے کہ حیدر علی اور عبداللہ شفیق کو وقت دینا ہوگا۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکو انٹرویو میں پی سی بی ہائی پرفارمنس سینٹر میں بیٹنگ کوچ کی ذمہ داریاں نبھانے والے محمد یوسف نے کہا کہ حیدر علی، عبداللہ شفیق اور دوسرے نوجوانوں کے پاس کارکردگی میں تسلسل لانے کا اچھا موقع ہے، یہ تمام باصلاحیت کرکٹرز ہیں اسی لیے پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں، ان کے بارے میں ابھی سے کوئی رائے قائم کرلینا مناسب نہیں، یہ انٹرنیشنل کرکٹ میں نئے ہیں انھیں وقت دینا ہوگا۔

سابق کپتان نے کہا کہ کسی بھی فارمیٹ میں کامیابی کیلیے باؤنڈریز کے ساتھ سنگلز بھی ضروری ہیں، بولر کی ہرگیند پر ہٹ نہیں لگتی،وہ خراب بال ضرور کرے گا، اس کا انتظار کرنا چاہیے۔


انھوں نے کہا کہ ایک پروفیشنل کرکٹر کیلیے ٹی ٹوئنٹی سے ٹیسٹ فارمیٹ میں کارکردگی دکھانا اتنا مشکل نہیں، صرف کٹ بدلتی ہے باقی کرکٹ کی چیزیں تو وہی رہتی ہیں، طویل فارمیٹ میں پرفارمنس سے ہی کوئی بڑا کرکٹر بنتا ہے، عام لوگ شاید اس پر زیادہ توجہ نہ دیتے ہوں لیکن کرکٹ کی باریکیوں کو سمجھنے والے اس میں کارکردگی کی اہمیت جانتے ہیں، ٹیسٹ کرکٹ ہی وہ فارمیٹ ہے جس میں پرفارم کرکے نوجوان بابر اعظم کی طرح خود کو منوا سکتے ہیں۔

سابق کپتان نے موجودہ دور میں ویرات کوہلی، بابر اعظم، ولیمسن، اسمتھ اور جوئے روٹ کو بہترین بیٹسمین قرار دیا، یوسف نے کہا کہ مجھے روہت شرما بھی پسند ہیں لیکن نجانے کیوں وہ ٹیسٹ کرکٹ زیادہ نہیں کھیل رہے۔

انھوں نے کہا کہ اس وقت ہماری توجہ نوجوانوں کو یہ سکھانے کی کوشش کرنا ہے کہ وہ کیسے گراؤنڈ کے چاروں طرف اسٹروکس کھیل سکتے ہیں، ماضی میں انضمام الحق، سعید انور اور موجودہ دور میں بابر اعظم کو 360 اینگل میں کھیلنے کی خاص مہارت حاصل ہے، ہماری کوشش ہے کہ گراس روٹ سطح سے ایسے بیٹسمین تیار کر کے قومی ٹیم تک پہنچیں۔
Load Next Story