کراچی کی بندرگاہ پر امریکی سویابین کی آف لوڈنگ جاری

کراچی پورٹ انتظامیہ نے سندھ انوائرمینٹ پروٹیکشن کے احکامات مسترد کر دیے

کراچی پورٹ انتظامیہ نے سندھ انوائرمینٹ پروٹیکشن کے احکامات مسترد کر دیے (فوٹو : فائل)

لاہور:
سندھ انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کی ہدایت کے باوجود کراچی کی بندرگاہ پر امریکی سویابین کی آف لوڈنگ جاری ہے۔

وفاقی اداروں اور سندھ حکومت کے مابین ہم آہنگی کے فقدان کی وجہ سے ہزاروں جانیں داؤ پر لگی ہوئی ہیں، سندھ حکومت اور انوائرمینٹل پرورٹیکشن ایجنسی نے کراچی پورٹ پر سویابین کی آف لوڈنگ کے دوران فضائی آلودگی پھیلنے کو جواز بناکر سویابین کی آف لوڈنگ روکنے کے احکامات جاری کردیے تاہم کراچی پورٹ انتظامیہ نے سندھ انوائرمینٹ پروٹیکشن ایجنسی کے احکامات مسترد کرتے ہوئے سویابین کی آف لوڈنگ جاری رکھی ہے۔

17دسمبر کو کراچی پورٹ پر لنگر انداز ہونے والے بحری جہاز سے اب تک18ہزار ٹن سے زائد سویابین آف لوڈ کیا جاچکا ہے۔


کراچی پورٹ ٹرسٹ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آف لوڈنگ محفوظ طریقے سے عالمی اصولوں کے مطابق کی جارہی ہے تاہم ہر روز پورٹ سے ملحقہ آبادی میں تنفس کی بڑھتی ہوئی شکایات اور اب تک ہونے والی 4ہلاکتیں سوالیہ نشان ہیں۔

رواں سال فروری میں بھی کراچی پورٹ پر سویابین کی آف لوڈنگ کے دوران نزدیکی آبادی میں 14افراد زہریلی گیس کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گئے تھے، رواں ماہ 17دسمبرکو کراچی کی بندرگاہ پہنچنے والے بحری جہاز ''میگا بینیفٹ'' نامی جہاز سے سویابین کی آف لوڈنگ شروع ہوتے ہی نزدیکی آبادی میں تنفس کے مسائل اور سانس لینے میں دشواری کی شکایات سامنے آنے لگیں اور قریب واقع ضیا الدین اسپتال نے ایک بیان کے ذریعے اس جانب توجہ مبذول کرائی کہ متاثرہ علاقے سے سانس لینے میں دشواری کی شکایات کا شکار افراد اسپتال لائے جارہے ہیں اور صورتحال فروری 2020جیسی نہ ہوجائے۔

مقامی آبادی میں سانس لینے میں دشواری اور چار افراد کی ہلاکتوں کے بعد سندھ انوائرمنٹیل پروٹیکشن ایجنسی کی ایک ٹیم نے 24دسمبر کو کراچی پورٹ کی تنصیبات کا دورہ کیا اور سویابین کی آف لوڈنگ کا جائزہ لیا۔
Load Next Story