وسطی افریقی جمہوریہ میں فوجی قافلے پر حملہ اقوام متحدہ کے 3 پیس میکرز ہلاک
اقوام متحدہ کے امن رضاکاروں کے قتل کے باوجود صدر فوسطین آرچینج نے انتخابات معطل کرنے کے مطالبے کو مسترد کردیا
وسطی افریقی جمہوریہ میں انتخابات کی تیاری کے لیے جانے والے اقوام متحدہ کے 3 امن رضاکاروں کو ایک حملے میں قتل کردیا گیا جب کہ 2 پیس میکرز شدید زخمی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برونڈی سے انتخابات کے عمل میں حصہ لینے کے لیے 'سینٹرل افریقین ری پبلک' جانے والے اقوام متحدہ کے 3 امن رضاکاروں کو بیدری سے قتل کردیا گیا۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تینوں امن رضاکاروں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ ملک کی فوج کے ہمراہ جارہے تھے۔ حملے میں 2 امن رضاکار زخمی بھی ہوئے۔
ملکی فوج پر حملے میں اقوام متحدہ کے امن رضاکاروں کے قتل کے باوجود صدر فوسطین آرچینج تواڈیرا نے اپوزیشن اور عسکری اتحاد کے انتخابات معطل کرنے کے مطالبے کو مسترد کردیا ہے۔
واضح رہے کہ سینٹرل افریقن ری پبلک میں کل بروز اتوار صدارتی انتخابات ہونے جارہے ہیں تاہم حکومت مخالف مسلح گروپس اور علیحدگی پسندوں کی جانب سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور اپوزیشن نے الیکشن ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برونڈی سے انتخابات کے عمل میں حصہ لینے کے لیے 'سینٹرل افریقین ری پبلک' جانے والے اقوام متحدہ کے 3 امن رضاکاروں کو بیدری سے قتل کردیا گیا۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تینوں امن رضاکاروں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ ملک کی فوج کے ہمراہ جارہے تھے۔ حملے میں 2 امن رضاکار زخمی بھی ہوئے۔
ملکی فوج پر حملے میں اقوام متحدہ کے امن رضاکاروں کے قتل کے باوجود صدر فوسطین آرچینج تواڈیرا نے اپوزیشن اور عسکری اتحاد کے انتخابات معطل کرنے کے مطالبے کو مسترد کردیا ہے۔
واضح رہے کہ سینٹرل افریقن ری پبلک میں کل بروز اتوار صدارتی انتخابات ہونے جارہے ہیں تاہم حکومت مخالف مسلح گروپس اور علیحدگی پسندوں کی جانب سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور اپوزیشن نے الیکشن ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔