جنک فوڈ نوجوانوں کی نیند اُڑانے کا سبب بن رہا ہے

غیرصحت مندانہ غذائی عادات اور بے سکون نیند کے مابین تعلق جاننے کیلئے اس تحقیق میں 64 ممالک کے طلبا شریک تھے

عالمی سطح پر ہونے والی یہ پہلی تحقیق ہے جس میں 64 ممالک کے ہائی اسکول کے طلبا شریک ہوئے۔(فوٹو، فائل)

کثرت سے جنک فوڈ کھانے والے نوجوانوں کی نیند بری طرح متاثر ہوسکتی ہے۔

طبی خبروں کی ویب سائٹ کے مطابق یونیورسٹی آف کوینزلینڈ میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جنک فوڈ کی کثرت بالغ افراد میں نیند کے حوالے سے پائی جانے والی کئی شکایات کے اسباب میں شامل ہے۔

کوینزلینڈ یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اسد خان کا کہنا ہے کہ غیر صحت مندانہ غذائی عادات اور ذہنی تناؤ کے باعث نیند میں خلل کے مابین تعلق معلوم کرنے کے لیے عالمی سطح پر ہونے والی یہ پہلی تحقیق ہے جس میں 64 ممالک کے ہائی اسکول کے طلبا شریک ہوئے۔


تحقیق میں دیکھا گیا کہ جو نوجوان افراد سافٹ ڈرنکس کا استعمال بہت زیادہ کرتے ہیں ان میں بے خوابی سے متعلقہ مسائل کی شرح بھی زیادہ ہوتی ہے۔ یومیہ تین سافٹ ڈرنکس پینے والے نوجوانوں میں نیند میں بے سکونی کی 55 فی صد زائد شکایات پائی گئیں۔

اسی طرح ایسے مرد جو ہفتے میں چار دن سے زائد فاسٹ فوڈ کھاتے ہیں ان میں نیند کے دوران بے سکونی اور خلل کی شکایت ہونے کی شرح ہفتے میں ایک دن فاسٹ فوڈ کھانے والوں کے مقابلے میں 55 فیصد زائد ہوتی ہے۔

ڈاکٹر اسد خان کا کہنا ہے کہ کم آمدن والے ممالک کے نوجوانون یا ٹین ایجرز میں نیند سے متعلق شکایات کا تعلق جنک فوڈ کے استعمال سے متعلق ہے۔ اس میں ہفتے کے سات میں پانچ دن فاسٹ فوڈ کھانے والے نوجوانوں میں بے خوابی وغیرہ جیسی شکایات عام ہیں۔ اسی طرح زائد آمدن والے ممالک میں جنک فوڈ باعث نیند سے متعلقہ شکایات کی شرح اور بھی زیادہ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ نیند میں بے سکونی کے باعث بلوغت کی عمر میں دماغی صلاحتیں متاثر ہوتی ہیں۔ اس لیے غیر صحت مندانہ عادات پر قابو پانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر پالیسی سازی اور منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
Load Next Story