ڈوبتے کو ’’کَڑے‘‘ کا سہارا

گلے میں پڑا رِنگ، جو آن کی آن میں ٹیوب بن جاتا ہے۔

ماہر سے ماہر تیراک کو بھی کبھی نہ کبھی پانی میں سہارے کی ضرورت پڑجاتی ہے۔ فوٹو: فائل

ماہر سے ماہر تیراک کو بھی کبھی نہ کبھی پانی میں سہارے کی ضرورت پڑجاتی ہے۔


کچھ نہیں تو تیرتے ہوئے اگر ٹانگ یا ہاتھ میں کھنچائو ہی پیدا ہوجائے تو وہ تیرنے سے معذور ہوجاتا ہے اور ڈوبنے کا خطرہ بھی پیدا ہوجاتا ہے، لیکن اب چین سے تعلق رکھنے والے تین ماہرین ''وہ ژونگ، ژہو لنگہیو اور ژہو پیزہنگ'' نے ہلکی پھلکی مگر مضبوط ربڑ کا ایک ایسا ہاتھ اور گلے میں پہننے والا ''کڑا '' یا Ring تخلیق کیا ہے، جو ہنگامی حالت میں تیزی سے ''ربڑ ٹیوب'' میں تبدیل ہوجاتا ہے۔

بظاہر عام سے کڑے یا رِنگ کی مانند نظر آنے والے اس آلے کے دو حصے یا سطحیں ہیں، جس میں اندرونی حصے کو انتہائی دبائو پر محفوظ کی ہوئی ہوا (Compressed Air) سے بھر دیا ہے اور جب تیراک ڈوبنے کا خطرہ محسوس کرتا ہے، تو اُسے محض ہاتھ یا گلے میں پہنے ہوئے اِس ربڑ کے رنگ کو ہلکے سے کھینچنا ہوتا ہے، جس کے باعث رنگ کے اندرونی حصے میں لگا ہوا ایئر لاک کُھل جاتا ہے اور اندرونی رنگ میں سے ہوا تیزی سے نکل کر اس کے اوپر موجود دوسری تہہ یا چیمبر میں داخل ہوجاتی ہے اور کڑے یا رنگ کو ٹیوب کی مانند پُھلا کر تیراک کو ڈوبنے سے بچائے رکھتی ہے۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ دیدہ زیب انداز میں بنائے گئے اس رنگ کو تیراک عدم ضرورت کی صورت میں فیشن کے طور پر بھی پہن سکتا ہے۔
Load Next Story