بھارت میں خطرناک مجرموں کے نام اور تصویر کے ڈاک ٹکٹ جاری
محکمہ ڈاک نے چھوٹا راجن اور منا بجرنگی نامی گینگسٹر کی تصاویر کے ڈاک ٹکٹ جاری کیے
بھارتی ریاست اُتر پردیش میں محکمہ ڈاک نے دو بدنام گینگسٹرز کے نام کا ڈاک ٹکٹ جاری کردیا۔
بھارتی اخبار کے مطابق کانپور کے پوسٹ ماسٹر جنرل وی کے ورما نے تصدیق کی ہے کہ کلرک کی غلطی سے بدنام زمانہ گینگسٹر چھوٹا راجن اور منا بجرنگی کی تصویر کے ڈاک ٹکٹ جاری ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں کہ ایسا کیسے ممکن ہوا تاہم ابھی تک کلرک کا یہ بیان سامنے آیا ہے کہ وہ چھوٹا راجن یا منا بجرنگی کو پہنچانتا نہیں۔
تفصیلات کے مطابق ''مائی اسٹیمپ'' اسکیم کے تحت حادثاتی طور پر چھوٹا راجن اور بجرنگی کی تصاویر کے ساتھ 12 ٹکٹ چھپے۔ 2017میں شروع کی گئی اس اسکیم کے تحت کوئی بھی شخص 300روپے ادا کرکے اپنی تصویر والا ٹکٹ جاری کروا سکتا ہے۔
اسکیم کے تحت چھپوائے جانے والے یہ ٹکٹ دیگر عام ڈاک ٹکٹوں کی طرح قابل استعمال ہوتے ہیں۔ مقامی محکمہ ڈاک کی اس مہم نے بہت مقبولیت حاصل کی اور لوگ اپنے دوست احباب اور رشتے داروں کو ان کی تصاویر کے ڈاک ٹکٹ گفٹ بھی کرتے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ڈاک ٹکٹ پر تصویر شایع کرنے کے لیے پہلے محکمہ ڈاک صرف درخواست گزار سے شناختی کارڈ طلب کرتا تھا تاہم حالیہ واقعے کے بعد جانچ پرکھ مزید کڑی کردی جائے گی۔
محکمہ ڈاک کا مؤقف ہے کہ حالیہ معاملے میں کسی نے راجن اور بجرنگی کی تصویریں دے کریہ بتایا تھا کہ یہ اس کے رشتے داروں کی تصاویر ہیں۔ معمول کے مطابق فیس کی وصولی کے بعد دونوں کی تصویر کے ساتھ 12 ڈاک ٹکٹ جاری کردیے۔ ٹکٹوں کے لیے جمع کروائے گئے فارم پر ''پریم پرکاش سنگھ عرف منا بجرنگی'' اور ''راجندر نکھلجے عرف چھوٹا راجن'' کے نام درج تھے۔
واضح رہے کہ یہ دونوں بدنام زمانہ گینگسٹر ہیں جن میں سے ایک ممبئی جیل میں ہے جب کہ بجرنگی کو یوپی کے ایک جیل میں 9 جولائی 2018 کو قتل کردیا گیا۔
بھارتی اخبار کے مطابق کانپور کے پوسٹ ماسٹر جنرل وی کے ورما نے تصدیق کی ہے کہ کلرک کی غلطی سے بدنام زمانہ گینگسٹر چھوٹا راجن اور منا بجرنگی کی تصویر کے ڈاک ٹکٹ جاری ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں کہ ایسا کیسے ممکن ہوا تاہم ابھی تک کلرک کا یہ بیان سامنے آیا ہے کہ وہ چھوٹا راجن یا منا بجرنگی کو پہنچانتا نہیں۔
تفصیلات کے مطابق ''مائی اسٹیمپ'' اسکیم کے تحت حادثاتی طور پر چھوٹا راجن اور بجرنگی کی تصاویر کے ساتھ 12 ٹکٹ چھپے۔ 2017میں شروع کی گئی اس اسکیم کے تحت کوئی بھی شخص 300روپے ادا کرکے اپنی تصویر والا ٹکٹ جاری کروا سکتا ہے۔
اسکیم کے تحت چھپوائے جانے والے یہ ٹکٹ دیگر عام ڈاک ٹکٹوں کی طرح قابل استعمال ہوتے ہیں۔ مقامی محکمہ ڈاک کی اس مہم نے بہت مقبولیت حاصل کی اور لوگ اپنے دوست احباب اور رشتے داروں کو ان کی تصاویر کے ڈاک ٹکٹ گفٹ بھی کرتے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ڈاک ٹکٹ پر تصویر شایع کرنے کے لیے پہلے محکمہ ڈاک صرف درخواست گزار سے شناختی کارڈ طلب کرتا تھا تاہم حالیہ واقعے کے بعد جانچ پرکھ مزید کڑی کردی جائے گی۔
محکمہ ڈاک کا مؤقف ہے کہ حالیہ معاملے میں کسی نے راجن اور بجرنگی کی تصویریں دے کریہ بتایا تھا کہ یہ اس کے رشتے داروں کی تصاویر ہیں۔ معمول کے مطابق فیس کی وصولی کے بعد دونوں کی تصویر کے ساتھ 12 ڈاک ٹکٹ جاری کردیے۔ ٹکٹوں کے لیے جمع کروائے گئے فارم پر ''پریم پرکاش سنگھ عرف منا بجرنگی'' اور ''راجندر نکھلجے عرف چھوٹا راجن'' کے نام درج تھے۔
واضح رہے کہ یہ دونوں بدنام زمانہ گینگسٹر ہیں جن میں سے ایک ممبئی جیل میں ہے جب کہ بجرنگی کو یوپی کے ایک جیل میں 9 جولائی 2018 کو قتل کردیا گیا۔