مچھروں کو دوہفتوں تک دوررکھنے والا جنییاتی لوشن
لائیوبایوتھیراپیوٹک پراڈکٹ میں کے اجزا انسانی جلد کے خردنامیوں کو تبدیل کردیتے ہیں
LONDON:
ملیریا کے چنگل سے کوئی محفوظ نہیں اور بالخصوص افریقہ میں اس کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ اس ضمن میں تازہ خبر یہ ہے کہ امریکی ماہرین نے مچھر بھگانے والا ایک لوشن بنایا ہے جس میں جینیاتی انجینیئرنگ کا استعمال کیا گیا ہے۔ ایک مرتبہ کا لوشن 15 دن تک مچھروں کو آپ سے دور رہنے پر مجبور کرسکتا ہے۔
دوسری جانب جلد پر لگائے جانے والے مچھر بھگانے والے لوشن چند گھنٹوں میں اپنی تاثیر کھودیتےہیں اور حساس جلد والوں کے لیے تکلیف کی وجہ بنتے ہیں۔ لیکن اب 'لائیو بایوتھیرپیوٹک پراڈکٹ (ایل پی بی) مچھر ربا لوشن اس کا بے ضرر اور دیرپا حل فراہم کرتا ہے۔ اس دوا کی خاص بات یہ ہے کہ یہ انسانی جلد پر جینیاتی طور پر تبدیل شدہ بیکٹیریا منظم کرتی ہے اور اس سے مچھر بھاگے بھاگے پھرتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مچھرربا کریم ری ویکٹر پروگرام کے تحت بنائی گئی ہے جسے امریکہ کے ڈیفینس ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹس ایجنسی (ڈارپا) نے مالی مدد فراہم کی ہے۔ لیکن اس مصنوعہ کی تیاری میں بوسٹن کی حیاتیاتی تحقیق کی کمپنی جنکو بایوورکس، فلوریڈا انٹرنیشنل یونیورسٹی، اور جلد کی مصنوعات بنانے والی کمپنی ازیٹرا اور دیگر اداروں نے بھی اپنا اپنا کردار ادا کیا ہے۔
ہماری جلد پر کئی قسم کے خردنامئے پائے جاتے ہیں لیکن یہ لوشن جینیاتی طور پر تبدیل شدہ کئی خردنامئے جلد پر متعارف کراتی ہے۔ عام حالات میں ہماری جلد سے خردنامیوں سے کئی طرح کی بو اٹھتی ہے جو صرف مچھروں کو بھاتی ہے اور وہ کاٹنے کے لیے انسانوں کی جانب لپکتےہیں۔
یہ لوشن جینیاتی سطح پر جلد سے خارج ہونے والی بو کو اس طرح تبدیل کرتی ہے کہ مچھر اس جانب راغب نہیں ہوتے۔ لیکن یہ مسئلہ اپنی جگہ موجود ہے کہ ہر شخص کے جسم پر خردنامیوں یا مائکروبس کی اقسام اور تعداد مختلف ہوسکتی ہیں۔ اسی لیے عوام الناس پر بڑے پیمانے کی آزمائش کے بعد ہی اس کے مؤثر ہونے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔
لوشن کے بارے میں اہم بات یہ ہےکہ ایک مرتبہ استعمال ہونے کے بعد مسلسل 15 روز تک آپ مچھروں کے شر سے محفوظ رہ سکتےہیں، یہاں تک کہ ہاتھ منہ دھونے اور نہانے سے بھی اس کے اثرات ختم نہیں ہوتے۔
ملیریا کے چنگل سے کوئی محفوظ نہیں اور بالخصوص افریقہ میں اس کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ اس ضمن میں تازہ خبر یہ ہے کہ امریکی ماہرین نے مچھر بھگانے والا ایک لوشن بنایا ہے جس میں جینیاتی انجینیئرنگ کا استعمال کیا گیا ہے۔ ایک مرتبہ کا لوشن 15 دن تک مچھروں کو آپ سے دور رہنے پر مجبور کرسکتا ہے۔
دوسری جانب جلد پر لگائے جانے والے مچھر بھگانے والے لوشن چند گھنٹوں میں اپنی تاثیر کھودیتےہیں اور حساس جلد والوں کے لیے تکلیف کی وجہ بنتے ہیں۔ لیکن اب 'لائیو بایوتھیرپیوٹک پراڈکٹ (ایل پی بی) مچھر ربا لوشن اس کا بے ضرر اور دیرپا حل فراہم کرتا ہے۔ اس دوا کی خاص بات یہ ہے کہ یہ انسانی جلد پر جینیاتی طور پر تبدیل شدہ بیکٹیریا منظم کرتی ہے اور اس سے مچھر بھاگے بھاگے پھرتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مچھرربا کریم ری ویکٹر پروگرام کے تحت بنائی گئی ہے جسے امریکہ کے ڈیفینس ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹس ایجنسی (ڈارپا) نے مالی مدد فراہم کی ہے۔ لیکن اس مصنوعہ کی تیاری میں بوسٹن کی حیاتیاتی تحقیق کی کمپنی جنکو بایوورکس، فلوریڈا انٹرنیشنل یونیورسٹی، اور جلد کی مصنوعات بنانے والی کمپنی ازیٹرا اور دیگر اداروں نے بھی اپنا اپنا کردار ادا کیا ہے۔
ہماری جلد پر کئی قسم کے خردنامئے پائے جاتے ہیں لیکن یہ لوشن جینیاتی طور پر تبدیل شدہ کئی خردنامئے جلد پر متعارف کراتی ہے۔ عام حالات میں ہماری جلد سے خردنامیوں سے کئی طرح کی بو اٹھتی ہے جو صرف مچھروں کو بھاتی ہے اور وہ کاٹنے کے لیے انسانوں کی جانب لپکتےہیں۔
یہ لوشن جینیاتی سطح پر جلد سے خارج ہونے والی بو کو اس طرح تبدیل کرتی ہے کہ مچھر اس جانب راغب نہیں ہوتے۔ لیکن یہ مسئلہ اپنی جگہ موجود ہے کہ ہر شخص کے جسم پر خردنامیوں یا مائکروبس کی اقسام اور تعداد مختلف ہوسکتی ہیں۔ اسی لیے عوام الناس پر بڑے پیمانے کی آزمائش کے بعد ہی اس کے مؤثر ہونے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔
لوشن کے بارے میں اہم بات یہ ہےکہ ایک مرتبہ استعمال ہونے کے بعد مسلسل 15 روز تک آپ مچھروں کے شر سے محفوظ رہ سکتےہیں، یہاں تک کہ ہاتھ منہ دھونے اور نہانے سے بھی اس کے اثرات ختم نہیں ہوتے۔